پھول نگر: مبینہ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
پھول نگر میں تھانہ سٹی کی حدود چاہ فتح والا کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں دو ڈاکو مارے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ڈی کے ساتھ ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں یہ ڈاکو مارے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ہلاک ڈاکوں کے 2 ساتھی موقع سے فرار ہوگئے جبکہ مارے گئے ملزمان سے چھینی گئی موٹر سائیکل٬ موبائل فونز برآمد کرلیے گئے۔
پولیس کے مطابق فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چترال: سڑک کی تعمیر میں 16 سال سے تاخیر اور مبینہ کرپشن پر احتجاج کرنے والے مظاہرین گرفتار
اپر چترال میں بونی-بوزند روڈ کی تعمیر میں غیرمعمولی تاخیر اور مبینہ کرپشن کے خلاف احتجاج کرنے والے 8 مظاہرین کو پولیس نے کارِ سرکار میں مداخلت اور حکام پر مبینہ حملے کی کوشش کا الزام لگا کر گرفتار جبکہ دیگر کو مقدمے میں نامزد کردیا ہے۔
23 مئی کو یہ پرامن احتجاج تورکھو-تریچ روڈ فورم (ٹی ٹی آر ایف) نامی مقامی تنظیم کی قیادت میں ہورہا تھا جس کی قیادت ایک نوجوان سماجی کارکن عمیر خلیل اور ان کے ساتھ کررہے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: 16 سال، ایک ارب 16 کروڑ خرچ: 28 کلومیٹر سڑک نہ بننے پر عوام کا دھرنا
واضح رہے کہ اپر چترال کے ہیڈکوارٹر بونی سے وادی تورکھو کے لیے 28 کلومیٹر پکی سڑک کی منظور 16 سال پہلے ہوئی تھی تاہم ابتدائی لاگت 16 کروڑ روپے سے بڑھ کر ایک ارب روپے سے تجاوز کرنے کے باوجود منصوبہ تاحال نامکمل ہے۔
مقامی عمائدین کے مطابق اب تک 15 کلومیٹر سڑک بھی مکمل نہیں ہوئی، جبکہ اس پر 1 ارب 26 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ اس دوران کنسٹرکشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ (سی اینڈ ڈبلیو) پر ٹھیکہ دار کو مبینہ طور پر غیرقانونی طور پر پیشگی ادائیگیوں کے الزامات بھی لگتے رہے۔
وادی تورکھو کو باقی علاقوں سے ملانے والی اس واحد سڑک پر کام میں غیرمعمولی تاخیر، کرپشن اور ٹھیکہ دار کو غیرقانونی پیشگی ادائیگیوں کے خلاف گزشتہ روز علاقے کے عوام نے بڑی تعداد مین احتجاج کرتے ہوئے بونی کا رُخ کیا اور بونی-مستوج سڑک بند کردی۔
بعد میں پولیس نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی مدعیت میں مظاہرین پر 16 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے مظاہرین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا جس کے بعد نامزد 8 افراد نے رضاکارانہ طور پر گرفتاری دے دی جنہیں بعدازاں، مقامی عدالت کے سامنے پیش کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا۔
ایف آئی آر میں مظاہرین پر سرکاری اداروں کو زور زبردستی بند کرنے، مواصلات کے ںاطم میں خلل ڈالنے، حکام کے ساتھ گالم گلوچ اور ان پر مبینہ حملے کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تاہم ٹی ٹی آر ایف کے قائدین ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
چترال کے معروف نوجوان سماجی کارکن پیر مختار جنہیں مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں سڑکوں کی حالت ابتر ہے اور حکومت شہریوں کو بنیادی حقوق دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چترال: المناک ٹریفک حادثے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے خلاف اس کارروائی کا مقصد چترال میں بنیادی شہری حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کی حوصلہ شکنی اور ان کو دبانا ہے۔
چترال کے سیاسی و سماجی حلقوں نے ان گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے گرفتار شہریوں کی رہائی اور چترال میں سڑکوں کی حالتِ زار مین بہتری لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Booni chitral Protest Roads Torkhow احتجاج بونی تورکھو توریچ روڈ فورم چترال روڈ سڑک مظاہرہ