فرانسیسی صدر کو خاتون اول سے مبینہ تھپڑ؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی رہنماؤں کو کیا مشورہ دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ویتنام کے دورے کے دوران پیش آنے والے واقعے کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی اہلیہ بریجیت میکرون ‘ٹھیک ہیں’۔
گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر کے دورہ ویتنام کے دوران جہاز سے اترنے سے قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں فرانسیسی خاتون اول کو اپنے شوہر کے چہرے کو دھکیلتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: فرانسیسی صدر کو خاتونِ اول سے مبینہ تھپڑ پڑنے کی ویڈیو وائرل
اس واقعے کے بعد صدر میکرون کچھ لمحے تو حیران رہ گئے، مگر جلد ہی ہاتھ ہلا کر باہر میڈیا والوں کو سلام کیا۔
BREAKING:@pdoocy just asked Donald Trump about Brigitte Macron slapping @EmmanuelMacron earlier this week.
TRUMP: “Make sure the door remains closed.”
???????? pic.twitter.com/V05Hna79DG
— Evan Kilgore ???????? (@EvanAKilgore) May 30, 2025
اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رپورٹر نے ان سے پوچھا کہ اس واقعے کے بعد آپ عالمی رہنماؤں کو کوئی تجویز دینا چاہیں گے تو انہوں نے ٹرمپ نے مذاق میں کہا کہ یقین دہانی کرو کہ دروازہ بند رہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے پاس کسی عالمی رہنما کو شادی شدہ زندگی کے مشورے ہیں تو انہوں نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ وہ اچھے لوگ ہیں، میں انہیں بہت اچھی طرح جانتا ہوں۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ میں نے ان سے بات کی ہے۔ وہ ٹھیک ہیں۔ وہ دونوں بہت اچھے لوگ ہیں۔ میں انہیں بہت اچھی طرح جانتا ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خاتون اول ڈونلڈ ٹرمپ صدر ایمانول میکرون فرانسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خاتون اول ڈونلڈ ٹرمپ صدر ایمانول میکرون
پڑھیں:
تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دودوما (انٹرنیشنل ڈیسک) تنزانیا کی خاتون صدر سامیہ صولحو حسن نے صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ۔ الیکشن کمیشن نے ہفتے کے روز نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سامیہ نے 97.66 فی صد ووٹ حاصل کیے اور تمام انتخابی حلقوں میں سبقت برقرار رکھی۔ ابتدائی نتائج میں انہیں 95 فی صد ووٹ ملے تھے، جو کہ ملک گیر ہنگاموں کے 3دن بعد جاری کیے گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہیں ۔ انتخابات میں صدر سامیہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔ اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا ۔ احتجاج کے دوران شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ ادھر حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے پیش کردہ اعداد و شمار پر پہلے رد عمل میں وزیرِ خارجہ محمود ثابت کومبو نے انہیں انتہائی مبالغہ آمیز قرار دیا اور طاقت کے بے جا استعمال کی تردید کی۔ مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا ۔ جواب میں پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے اور گولیاں چلائیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم 100ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ پرتشدد واقعات کے بعد دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔