صرف 3 کھجور اور 5 بادام : 7 فائدے جان کر حیران رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
مشہور مقولہ ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے لیکن کچھ امراض ایسے بھی ہیں جن سے بچنا بہت مشکل ہوتا ہے، تاہم کھجور اور بادام کا یہ نسخہ اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
زیر نظر مضمون میں ایسی تحقیق کا ذکر کیا گیا ہے کہ جس کے مطابق اچھی صحت سے لطف اندوز ہونے کے لیے کون سی غذائیں بہترین نتائج لاتی ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق صرف 3 کھجور اور 5 بادام کھانے کی ایک سادہ سی عادت جسم کو بہت سے وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس کی بدولت غذائیت سے بھرپور غذا فراہم کرتی ہے۔
یہ غذائیں روایتی غذاؤں میں ایک اہم مقام رکھتی ہیں، چاہے کوئی شخص اپنے دماغ کو متحرک کرنا، اپنے دل کو مضبوط کرنا چاہتا ہے، یا صحت مند وزن بھی برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق درج ذیل سطور میں بیان کیا گیا کھجور اور بادام کا یہ نسخہ جسم کی تمام ضروریات کو پورا کر سکتا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اچھی صحت سے لطف اندوز ہونے کے لیے اس نسخے کو روزانہ استعمال کرنے کی سفارش کی جاتی ہے جس کی متعدد وجوہات ہیں
توانا اور چاق و چوبند
صبح کے وقت جسم کو توانائی کے فروغ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کھجور اور بادام اسے وہ توانائی فراہم کرتے ہیں۔ کھجور قدرتی شکر جیسے گلوکوز اور فرکٹوز سے بھرپور ہوتی ہے جو توانائی کو فوری فروغ دیتی ہے۔
جبکہ بادام صحت مند چکنائی اور پروٹین فراہم کرتے ہیں جو دن بھر توانائی کی سطح کو برقرار رکھتے ہیں۔
دماغی صحت
اگر کوئی یادداشت کی کمزوری یا توجہ مرکوز کرنے میں دشواری کا شکار ہے تو یہ نسخہ دماغ کا بہترین دوست ہوسکتا ہے۔
بادام میں وٹامن ای اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں جو دماغی خلیات کی حفاظت اور علمی افعال کو بہتر بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ کھجور میں فلیوونائڈز جیسے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو دماغ میں سوزش کو کم کرنے اور یادداشت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
دل کی مضبوطی
دل کی صحت مند غذا ان توانائی سے بھرپور غذا کے بغیر مکمل نہیں ہوتی چونکہ بادام مونو سیچوریٹڈ چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں، جو ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں اور کھجور میں پوٹاشیم اور میگنیشیم ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔
آنتوں کی صحت
روزانہ صبح 3 کھجور اور 5 بادام کھانا ان لوگوں کے لیے ایک مناسب حل ہے جو پیٹ کے پھولنے یا بدہضمی کا شکار رہتے ہیں۔ کھجور فائبر سے بھرپور ہوتی ہے، جو آنتوں کی حرکت کو ہموار کرنے اور قبض کو روکنے میں مدد دیتی ہے۔
دوسری طرف بادام میں صحت مند پری بائیوٹکس ہوتے ہیں جو آنتوں کے فائدہ مند بیکٹیریا کو کھانا کھلاتے ہیں، ہاضمہ اور غذائی اجزاء کے جذب کو بہتر بناتے ہیں۔
وزن گھٹانے کیلیے
کھجور اور بادام صحت مند وزن کو برقرار رکھنے اور کھانے کی خواہش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں کیونکہ کھجور میں موجود فائبر آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرنے میں مدد کرتا ہے اور بھوک کی کیفیت کو کم کرتا ہے۔
ایک ہی وقت میں بادام میں صحت مند چربی اور پروٹین کھانے کی خواہش کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
خوبصورت جِلد
کھجور اور بادام کے امتزاج میں وٹامن ای، بایوٹین اور اینٹی آکسیڈنٹس کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو آزاد ریڈیکلز سے لڑتے ہیں۔ عمر کی رفتار کو کم کرتے ہیں اور جلد کی لچک کو بہتر بناتے ہیں اور بادام میں موجود قدرتی تیل بھی جلد کو نمی بخشتا ہے۔
صحت مند اور چمکدار بال
کھجور میں موجود غذائی اجزاء بالوں کی نشوونما اور مضبوطی کو فروغ دیتے ہیں جس سے صحت مند، خوبصورت ظاہری شکل برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کھجور اور بادام سے بھرپور کھجور میں کرتے ہیں کو بہتر ہیں جو کے لیے
پڑھیں:
پائیدار ترقی محض خواب نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا وعدہ ہے، گوتیرش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ وباؤں سے بہتر طور پر نمٹںے کی تیاری، سمندروں کے تحفظ اور ترقیاتی مالیات کے حوالے سے حالیہ پیش رفت اس بات کی علامت ہے کہ کثیرالفریقی طریقہ کار اب بھی دنیا بھر کے لیے کارآمد ہے۔
پائیدار ترقی پر اعلیٰ سطحی سیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) کے افتتاحی اجلاس میں وزرا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ جنگ، عدم مساوات اور مالیاتی دباؤ جیسے مسائل کی موجودگی میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کا حصول ممکن بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔
Tweet URLسیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ تبدیلی ضروری ہی نہیں بلکہ ممکن بھی ہے۔
(جاری ہے)
ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں وباؤں کے خلاف معاہدے کی منظوری، کانفرنس برائے سمندر میں محفوظ سمندری علاقوں کو وسعت دینے اور مالیات برائے ترقی کانفرنس میں ترقیاتی مقاصد کے لیے مالی وسائل مہیا کرنے کے وعدے اس مقصد کی راہ پر حاصل ہونے والی اہم کامیابیاں ہیں۔'ایچ ایل پی ایف' پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے ایجنڈا 2030 اور اس کے 17 اہداف پر پیش رفت کا جائزہ لینے اور آئندہ اقدامات کے حوالے سے مرکزی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔
پائیدار امن اور ترقیانتونیو گوتیرش نے خبردار کیا کہ دنیا 2030 کے اہداف کے حصول سے بہت دور ہے۔ اس وقت صرف 35 فیصد ہدف ایسے ہیں جن پر پیش رفت درست یا معتدل رفتار سے ہو رہی ہے جبکہ نصف کے حصول سے متعلق اقدامات انتہائی سست رو ہیں اور 18 فیصد پر ترقی معکوس دکھائی دیتی ہے۔
انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ 'ایس ڈی جی' کے حصول کے لیے ہنگامی بنیاد پر اور پرعزم طور سے کام کریں۔
یہ اہداف کوئی خواب نہیں بلکہ بدحال ترین لوگوں، ایک دوسرے اور آنے والی نسلوں کی بہتری کے لیے دنیا کا وعدہ ہیں۔انہوں ںے بتایا کہ اگر عالمی رہنما وسائل مہیا کریں اور سیاسی عزم کا مظاہرہ کریں تو سماجی تحفظ، نوعمری کی شادی کے خاتمے اور خواتین کی مساوی نمائندگی سے متعلق اہداف قابل حصول دکھائی دیتے ہیں۔
سیکرٹری جنرل نے غزہ، سوڈان، میانمار، یوکرین اور دیگر جگہوں پر جاری جنگوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقی اور امن کا بھی باہم گہرا تعلق ہے۔
پائیدار امن پائیدار ترقی کا تقاضا کرتا ہے اسی لیے ہر جگہ فوری جنگ بندی عمل میں آنی چاہیے اور سفارت کاری کے عزم کی تجدید ہونی چاہیے۔عالمگیر یکجہتی کی ضرورتاس موقع پر اقوام متحدہ کی معاشی و سماجی کونسل (ایکوسوک) کے صدر باب رائے نے سیکرٹری جنرل کی بات کو دہراتے ہوئے خبردار کیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے معاشی ابتری تک ہر مسئلے کا حل بھرپور عالمگیر یکجہتی کا تقاضا کرتا ہے۔
یہ اپنے آدرشوں کو ترک کرنے کا نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ کثیرالطرفہ وعدوں پر مزید مضبوطی سے کاربند رہنے کا وقت ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ ملکی سطح پر سکڑتے بجٹ اور بڑھتی ہوئی قومی پرستانہ سیاست سے ترقی کو خطرہ لاحق ہے لیکن کثیرالطرفہ نظام اب بھی معاشرے کی ہر سطح پر لوگوں کو حقیقی اور ٹھوس نتائج دے سکتا ہے۔
انہوں نے سول سوسائٹی، مقامی حکومتوں اور نجی شعبے کے ساتھ قریبی شراکتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'ایس ڈی جی' کو دنیا بھر میں ممالک کے بجٹ اور پالیسیوں کا حصہ ہونا چاہیے۔
عزائم اور نتائجاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر فائلیمن یانگ نے اپنے خطاب میں سیاسی عزائم کو ٹھوس اقدامات سے ہم آہنگ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میثاق سیویل اور گزشتہ سال طے پانے والے معاہدہ برائے مستقبل کا مقصد عالمگیر مالیاتی نظام میں اصلاحات لانا، موسمیاتی مقاصد کے لیے مالی وسائل میں اضافہ کرنا اور محصولات کے معاملے میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عزم اور نتائج کے درمیان فرق صرف یکجہتی، وسائل اور سیاسی ارادے کی بدولت ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ 2030 کے ایجنڈے کو حاصل کرنے کی حتمی تاریخ تیزی سے قریب آ رہی ہے۔ اگرچہ اس سمت میں پیش رفت حوصلہ افزا نہیں لیکن دنیا کے پاس پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے ذرائع اور عزائم موجود ہیں۔
'ایچ ایل پی ایف' کو 2012 میں پائیدار ترقی پر برازیل میں ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرنس میں قائم کیا گیا تھا۔
امسال یہ فورم 'ایکوسوک' کے زیراہتمام منعقد ہو رہا ہے جو 23 جولائی تک جاری رہے گا۔ اس موقع پر صحت، صنفی مساوات، باوقار روزگار، زیرآب زندگی اور عالمگیر شراکتوں سے متعلق اہداف پر پیش رفت بطور خاص زیرغور آئے گی۔اب تک 150 سے زیادہ ممالک 'ایس ڈی جی' کے حصول سے متعلق اپنے ہاں ہونے والی پیش رفت اور اس میں حائل مسائل کے بارے میں رپورٹ پیش کر چکے ہیں جبکہ حالیہ اجلاس میں 36 ممالک یہ رپورٹ دیں گے۔