راولپنڈی: قتل کیس میں عدالت کا بڑا فیصلہ: ملزم کو 2 مرتبہ سزائے موت، 13 سال قید،10 لاکھ ہرجانہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
راولپنڈی میں 2 شہریوں کو قتل اور ایک کو زخمی کرنے کے مقدمے میں عدالت نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم محمد رازق کو 2 مرتبہ سزائے موت، 13 سال قید اور 10 لاکھ روپے ہرجانہ عائد کردیا۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے مجرم کو ،2 لاکھ روپے جرمانہ اور 1 لاکھ روپے ضمان کی سزا سنائی، ملزم کو قتل کے جرم میں 2 مرتبہ سزائے موت اور 10 لاکھ روپے ہرجانے کی سزا سنائی گئی۔
ملزم کو اقدام قتل کے جرم میں 10 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، ملزم کو ضرر کے جرم میں 3 سال قید اور 1 لاکھ روپے ضمان کی سزا سنائی گئی۔
ملزم نے معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ کر کے 2 شہریوں کو قتل جب کہ ایک شہری کو زخمی کر دیا تھا، واقعہ کا مقدمہ ستمبر 2018 تھانہ گوجر خان میں درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی سزا سنائی لاکھ روپے سال قید ملزم کو
پڑھیں:
تھانہ رمنا حملہ کیس، پی ٹی آئی ایم این اے عبدالطیف اور سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو 27 سال قید کی سزا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 مئی 2025)انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 9 مئی تھانہ رمنا پر حملہ کیس میں پی ٹی آئی ایم این اے عبدالطیف اور سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو 27سال قید کی سزا سنا دی گئی،انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کا فیصلہ سنا دیا، فیصلہ سنانے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود 4 ملزمان جن میں محمد اکرم، میرا خان، شاہ زیب اور سہیل خان کو تحویل میں لے لیا جبکہ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کو پولیس پر قاتلانہ حملے کے جرم میں 5 سال قید اور 50،50 ہزار روپے جرمانے، موٹر سائیکل جلانے پر 4 سال قید اور 40،40 ہزار روپے جرمانے۔ تھانہ جلانے کے جرم میں 4 سال قید اور 40،40 ہزار روپے جرمانے جبکہ پولیس کے کام میں مداخلت پر 3 ماہ قید کی سزا سنائی۔(جاری ہے)
عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ملزمان کو ایک ماہ قید جبکہ مجمع بنا کر جرم کرنے پر 2 سال کی سزا سنائی گئی اسی طرح دہشت گردی کی دفعات میں ملزمان کو 10،10 سال قید اور 2،2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
جج طاہر عباس سپرا نے عدالت میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان سے کہا کہ آپ پر اسلام آباد کے تھانہ رمنا پر حملے کا الزام ہے۔ آپ کے خلاف 20 گواہان نے شہادتیں ریکارڈ کرائیں جن میں مجسٹریٹس بھی شامل تھے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کیا اور فائرنگ کی اور پتھراو کیا اور پولیس والوں کو مارنے کی کوشش کی۔ ملزمان نے اپنے مقاصد کیلئے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی۔ ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کروائیں۔جج طاہر عباس سپرا نے حکم دیا کہ پولیس کے کام میں مداخلت پر تین ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ کی سزا سنائی جاتی ہے۔ مجمع بنا کر جرم کرنے پر دو سال کی سزا سنائی جاتی ہے۔جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ کسی بھی احتجاج کا پرامن طریقہ ہوتا ہے۔ قانون ہاتھ میں نہیں لیا جاتا اگر آپ اپنے ہی تھانوں پر حملہ کریں گے تو ملک رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 9 مئی جلاﺅ گھیراو کیس میں پی ٹی آئی کے 6 شرپسندوں پر فرد جرم عائد کردی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس پر سماعت کی۔ ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کردیا گیا۔اس کیس میں 42 ملزمان پر پہلے ہی فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی، پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف تھانہ شمس کالونی میں مقدمہ درج ہے۔