اسرائیل نے سعودیہ سمیت 5 عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کے دورے سے روکدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 31 May, 2025 سب نیوز

غزہ (آئی پی ایس )مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کو فلسطینی صدر کی دعوت پر آنے والے کل (اتوار) کو مغربی کنارے کا دورہ کرنا تھا جسے اسرائیل نے روک دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پانچ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ترکیہ کے نمائندے اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کو بھی شامل ہونا تھا۔یہ دورہ اتوار کے روز رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے طے شدہ تھا لیکن ایک روز قبل اسرائیل نے اس دورے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ اگر یہ دورہ مکمل ہو جاتا تو سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے پہلے سعودی وزیر خارجہ بن جاتے۔

اسرائیل کے اس غیرقانونی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ اس غیر سنجیدگی سے حساس معاملہ حل ہونے کے بجائے طول پکڑے گا۔عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو سمجھ جانا چاہیے کہ فلسطین کے تنازع کا اس کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں اس علاقے پر قبضہ کیا تھا اور تاحال مغربی کنارے کی سرحدوں اور فضائی حدود پر کنٹرول رکھتا ہے۔

ایک اسرائیلی عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ صدر عباس کا ارادہ تھا کہ وہ غیر ملکی وزرائے خارجہ کی ایک اشتعال انگیز میٹنگ کی میزبانی کریں جس میں فلسطینی ریاست کے قیام کو فروغ دیا جاتا۔انھوں نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست یقینا اسرائیل کے قلب میں ایک دہشت گرد ریاست بن جائے گی۔ اس لیے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا جو اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچائے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے اسی ہفتے مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی آباد کاریوں کے قیام کا اعلان کیا ہے، جنہیں اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھتی ہے۔اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ ہم فلسطینی علاقوں میں ایک یہودی اسرائیلی ریاست بنائیں گے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب اور فرانس آئندہ جون میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے جس کا مقصد اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کو فروغ دینا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیا حماس نے امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرادیا فرانسیسی صدر یہودی ریاست کیخلاف صلیبی جنگ میں مصروف ہیں: اسرائیلی وزارت خارجہ بھارت کی قیادت کا غرور تین روز کی جنگ نے ملیا میٹ کر دیا ہے، احسن اقبال اسحاق ڈار کا آذربائیجان کے ہم منصب سے رابطہ، ای سی او اجلاس پر گفتگو وزیراعظم نے ناراض بلوچوں کی واپسی کے لیے بلوچ عمائدین سے تجاویز مانگ لیں کوئٹہ میں گرینڈ جرگہ، وزیراعظم کی مسائل کے حل کیلئے بلوچ عمائدین کو مذاکرات کی دعوت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسرائیل نے

پڑھیں:

عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دے کر اسرائیل نے انتہا پسندی ثابت کردی، سعودی وزیر خارجہ

عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے پر سعودی وزیر خارجہ کا اسرائیل کے خلاف ردعمل سامنے آگیا۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ کا دورہ کرنے کی اجازت نہ دینے سے اسرائیل کی انتہا پسندی ثابت ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں سعودی عرب غزہ سے فلسطینیوں کی بیدخلی کیخلاف ڈٹ گیا

یہ بات سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اردن کے دارالحکومت عمان میں اردن، مصر اور بحرین کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہی۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے عرب وزرائے خارجہ کو مقبوضہ مغربی کنارے میں جانے سے روکنا امن کے منافی اقدام ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ اسرائیلی کے اس اقدام کے بعد ہماری سفارتی کوششوں کو دگنا کرنے کےعزم کو تقویت ملی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب، مصر، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے آج رام اللہ کا دورہ کرنا تھا، تاہم اسرائیلی حکومت نے گزشتہ روز وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کہاکہ اس سفر کو روکنا اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ کس طرح اسرائیل عرب اسرائیل تصفیہ کے منصفانہ اور جامع کسی بھی موقع کو ختم کررہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں ایک بین الاقوامی کانفرنس 17 سے 20 جون تک نیویارک میں منعقد ہونے والی ہے جس میں فلسطینی ریاست کے مسئلے پر بات چیت کی جائے گی۔

مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہاکہ اس کانفرنس میں غزہ میں جنگ بندی کے بعد سیکیورٹی انتظامات اور تعمیر نو کے منصوبوں کا احاطہ کیا جائے گا تاکہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین پر رہنے اور انہیں بے دخل کرنے کے کسی بھی اسرائیلی منصوبے کو ناکام بنانے کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں سعودی عرب کی غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، فلسطینیوں کے حق خودارادیت پر زور

انہوں نے کہاکہ اسرائیل اقوام متحدہ اور یورپی ممالک کے بڑھتے ہوئے دباؤ میں آ گیا ہے، جو اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کے حامی ہیں، جس کے تحت اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست وجود میں آئےگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل انتہا پسندی دورے کی اجازت سے انکار رام اللہ سعودی وزیر خارجہ عرب وزرائے خارجہ وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دے کر اسرائیل نے انتہا پسندی ثابت کردی، سعودی وزیر خارجہ
  • اسرائیل نے عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کا دورہ کرنے سے روک دیا
  • اسرائیل نے سعودیہ سمیت 5 عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کے دورے سے روک دیا
  • سعودی وزیر خارجہ مقبوضہ مغربی کنارے کا غیر معمولی دورہ کرینگے
  • اسرائیل کا سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
  • سعودی وزیر خارجہ اتوار کو مغربی کنارے کا دورہ کریں گے
  • اسرائیل کی مغربی کنارے میں یہودی ریاست بنانے کی دھمکی
  • ہم مغربی کنارے میں یہودی اسرائیلی ریاست بنائیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع
  • اسرائیل کا نیا اعلان: مغربی کنارے میں 22 نئی غیر قانونی بستیاں قائم ہوں گی