پاکستانیوں کا ملک کے معاشی مستقبل پر اعتماد بڑھ گیا، سروے
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
اسلام آباد: مثبت معاشی اشاریوں کے باعث پاکستانیوں کا ملک کے معاشی مستقبل پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔
اپسوس پاکستان نے نیا سروے جاری کردیا ہے جس کے مطابق ملک کے معاشی مستقبل پر اعتماد کرنے والوں پاکستانیوں میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جب کہ 36 فیصد پاکستانی خود کے مالی حالات میں بہتری کے لیے پُرامید دکھائی دیے۔
معاشی مستقبل سے مایوس پاکستانیوں کی شرح 16فیصدکمی کے بعد 44 فیصد پر آگئی ہے۔
سروے کے مطابق گھریلو اشیاء کی خریداری میں آسانی کا کہنے والوں کی شرح بھی ایک سال میں دُگنی ہوگئی ہے۔
مئی 2024 میں 10 فیصد جب کہ حالیہ سروے میں 19 فیصد پاکستانیوں نے عام گھریلو اشیاء کی خریداری میں آسانی ہونےکا کہا۔
گھر یا گاڑی جیسی بڑی خریداری میں آسانی کا کہنے والے پاکستانیوں کی شرح بھی 11 فیصد اضافےکے بعد 17 فیصد ہوگئی ہے۔
پاکستانیوں میں بے روزگاری کے خوف میں بھی 11 فیصد کی واضح کمی آئی ہے اور 30 فیصد پاکستانیوں نے ملازمت کے محفوظ ہونےکا کہا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری،فچ ریٹنگ میں پاکستانی معیشت اپ گریڈ
معاشی آؤٹ لک کے مطابق تعلیم اور صحت کے شعبوں میں قیمتوں میں اضافہ برقرار رہا۔ درآمدات میں 11.8 فیصد اضافہ، تجارتی خسارہ 21.3 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ بے نظیر انکم کے تحت 409.4 ارب روپے کی امداد تقسیم کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال افراط زر 2 فیصد کے اندر رہنے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی گئی۔ وزارت خزانہ کے مطابق ملکی معیشت کو فچ ریٹنگ نے اپ گریڈ کر دیا۔ وزارت خزانہ کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ میں 1.9 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ افراط زر اپریل میں کم ہو کر 0.3 فیصد پر آ گیا۔ گندم کی پیداوار کا تخمینہ 28.98 ملین ٹن لگایا گیا۔ ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق آٹو موبائل شعبے میں 95.8 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ لارج سکیل مینو فیکچرنگ میں سالانہ بنیادوں پر 1.8 فیصد اضافہ ریکارڈہوا۔ ایل ایس ایم میں ماہانہ کمی 4.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق آئی ٹی برآمدات میں 21.1 فیصد اور ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا 22 میں سے 12 صنعتی شعبوں نے مثبت کارکردگی دکھائی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کل محصولات میں 36.7 فیصد اضافہ، مالی خسارہ کم ہو کر 2.6 فیصد ہوگیا۔ گرین سکوک کا اجرا ہوا جو ماحولیاتی ترقی کی جانب اہم پیش رفت ہے۔ معاشی آؤٹ لک کے مطابق تعلیم اور صحت کے شعبوں میں قیمتوں میں اضافہ برقرار رہا۔ درآمدات میں 11.8 فیصد اضافہ، تجارتی خسارہ 21.3 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ بے نظیر انکم کے تحت 409.4 ارب روپے کی امداد تقسیم کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال افراط زر 2 فیصد کے اندر رہنے کا امکان ہے۔