Express News:
2025-09-17@23:17:23 GMT

حکومت کا سارا زور تنخواہ دار اور کارپوریٹ طبقے پر رہا

اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT

اسلام آباد:

تجزیہ کار شہباز رانا کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہر چیز ٹرائی کر لی جیسے ہم پہلے بات کر چکے ہیں، نان ٹیکس سروس سے ایک چیئرمین بھی لے کر آئے، جو چیئرمین آئے انھوں نے بہت سارے اقدامات کیے، زیادہ تر فوکس اس چیز پہ تھا کہ نئی خریداریاں کی جائیں، ان کا جو انفرا اسٹرکچر ہے اس کو بہتر کیا جائے ، ان کو گاڑیاں دی جائیں، ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے،اس کے ساتھ کچھ اور بڑی پرکیورمنٹس کی گئیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت کو ٹیکس وصولیوں میں 1030ارب روپے کی کمی کا سامنا ہے،حکومت کا سارا زور تنخواہ دار اور کارپوریٹ طبقے پر رہا۔ 

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ یہ جو فنانشل ایئر آل موسٹ کلوز ہونے والا ہے گیارہ ماہ ہو گئے ہیں، جو نمبر ہمارے پاس ایف بی آر کے جو ریوینو ٹارگٹ تھا یہ تو کلیئر ہے کہ وہ پورا کر نہیں پائیں گے، ان فیکٹ جو گیارہ ماہ کا نمبر ہے جو شارٹ فال وہ اب ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ ہو گیا ہے، اور کلیئرلی جو ریوائزڈ ٹارگٹ بھی تھا جو آئی ایم ایف کے ساتھ ہم نے طے کیا تھا لگتا نہیں ہے کہ وہ پورا ہو پائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹھیک 24 دن کے بعد بلآخر بھارت نے یہ اعتراف کر لیاکہ 6 اور7 مئی کی درمیانی شب جب اس نے پاکستان کے اوپر میزائل داغے تو پاکستان نے اس کے جواب میں بھارت کے کم از کم 6 لڑاکا طیارے مار گرائے،اس سے پہلے بھارتی حکام اس حوالے سے انکار تو نہیں لیکن تصدیق کرنے سے انکار کرتے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں ڈاکو راج کے خاتمے اور امن قائم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکوؤں سے بات کرنے کے بجائے آپریشن تیزکرنے کا فیصلہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔سندھ کے عوام نے بدامنی اور ڈاکو راج کے خلاف کشمور سے کراچی اور اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کیے لیکن حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی جو کہ بیڈگورننس اور بے حسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سالانہ بجٹ میں سیکورٹی اورپھر ڈاکوئوں کے خاتمے کے نام پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود سندھ کے عوام امن کو ترس رہے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ پانی کم ہوا تو آپریشن کیا جائے گا، اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ڈرون کے ذریعے آپریشن کیا جائے گا اور کبھی پنجاب چلے جانے کا ڈراما کیاجاتا ہے۔ اسی طرح وزیر داخلہ، آئی جی سندھ پولیس کے مختلف بیانات ہیں۔ اب ایک بار پھر وزیراعلیٰ کی جانب سے الگ حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ یہ حکومت ہے یا مذاق؟ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ حکمران جماعت کے بااثر رہنماؤں اور مشیروں کی جانب سے مجرموں کی رہائی اور ڈاکوؤں کو خطرناک ہتھیاروں کی فراہمی سے کیوں بے خبر ہیں؟ یہ سب کچھ تو پہلے ہی میڈیا دے چکا ہے۔ شکارپور کے ایک پولیس افسر کی جانب سے ڈاکوئوں کوپیپلز پارٹی سے وابستہ وڈیروں کے بنگلوں کی پشت پناہی حاصل ہونے کی رپورٹ کہاں غائب کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ اگر مراد علی شاہ سندھ میں قیام امن اور ڈاکوئوراج ختم کرنے کے لیے واقعی سنجیدہ ہیں تو انہیں خالی خولی بیانات دینے کے بجائے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے تو پارٹی کے ان بااثر لوگوں کے گلے میں پھندا ڈالنا چاہیے جو جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرتے ہیں اور منافع کے لیے اغوا کی وارداتیں کراتے ہیں اور پھر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور جرائم پیشہ افراد کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، تاکہ عوام کو جرائم پیشہ افراد سے نجات دلائی جائے اور سندھ میں امن بحال ہو۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • حیدرآباد: راجا جانی کے رہائشی گیارہ سالہ میرجت کی میبنہ گرفتاری کیخلاف احتجاج کررہے ہیں
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ
  • اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین
  • مظفرگڑھ: سیلاب متاثرین امدادی سامان کیلئے لڑ پڑے، سارا امدادی سامان لے گئے