پاک فضائیہ کے ہاتھوں طیارے گرنے کا اعتراف، بھارتی صحافی مودی سرکار اور فوج پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
پاک فضائیہ کے ہاتھوں طیارے گرنے کا اعتراف، بھارتی صحافی مودی سرکار اور فوج پر برس پڑے WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز
بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کے پاک فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی طیارے گرائے جانے کے اعتراف کے بعد مودی سرکار اور بھارتی فوج پر صحافیوں نے بھی تنقید شروع کردی۔
معروف صحافی پنکج پَچوری نے طنز کرتے ہوئے کہا سنگاپوری بزنس نیوز چینل نے بھارتی طیارے گرائے جانے کی بڑی بریکنگ دے کر بھارتی میڈیا کی اہلیت پر سوالیہ نشان لگا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈھیر سارے نیوز چینلز، ان پر گھنٹوں چلنے والے نیوز شوز اور اخباروں میں چھپنے والی خبریں، بھارتی میڈیا کہیں بھی جنگی طیارے گرنے کی تصدیق کرنے میں ناکام رہا۔
متعدد کتابوں کی مصنف اور راجیہ سبھا کی رکن ساگاریکا گھوش نے سوال کیا کہ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے یہ سچ پہلے بھارتی شہریوں کو کیوں نہیں بتایا، پارلیمنٹ اور عوامی نمائندوں سے کیوں چھپایا گیا؟
واضح رہے کہ بھارتی فوج نے پہلی بار حالیہ جنگ میں پاک فضائیہ کے ہاتھوں لڑاکا طیاروں کی تباہی کی تصدیق کی ہے۔
امریکی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو میں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کا کہنا تھا پاکستان کے ساتھ جھڑپوں میں لڑاکا طیارے کھوئے۔
پاکستان کے ہاتھوں 6 بھارتی طیارے گرائے جانے سے متعلق سوال پر بھارتی فوج کے جنرل انیل چوہان نے طیاروں کی تعداد بتانے سےگریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم نہیں، ہمارے لیے اہم یہ ہے کہ وہ گرے کیوں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریاؤں پر قائم منصوبوں سے پاکستان کتنی بجلی پیدا کرتا ہے؟ مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریاؤں پر قائم منصوبوں سے پاکستان کتنی بجلی پیدا کرتا ہے؟ امریکا میں شہد کی مکھیوں سے بھرا ٹرک الٹ گیا، 25 کروڑ مکھیاں آزاد سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری حکومت کا غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ بلوچستان اسمبلی دہشتگردی کیخلاف یک زبان، دہشتگردوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا عزم کرپشن، بدانتظامی، امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر جے یو آئی کا عوامی مہم چلانے کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ کے ہاتھوں
پڑھیں:
چھ طیارے تباہ، جنگ ہاری، اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے: وزیر اطلاعات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جو معاشرے اخلاقی گراوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، وہ کھیلوں کے میدانوں میں سیاسی مداخلت کرنے لگتے ہیں، جنہوں نے چھ طیارے گرائے، جنگ ہاری اور اب کرکٹ میں ہاتھ نہ ملانے کی باتیں کر رہے ہیں، ایسے لوگ اپنی رسوائی چھپانے کے لیے یہ سب کرتے ہیں۔
یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے قومی پیغام امن کمیٹی کے افتتاحی اجلاس کے اختتام پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اخلاقی تنزلی کی زد میں آنے والے گروہ کھیلوں کو سیاست کی بھینٹ چڑھا دیتے ہیں، تاکہ اپنی ناکامیوں کا بوجھ ہلکا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حالات جیسے بھی ہوں، کھیلوں کی روح اور اسپورٹس مین شپ کو زندہ رکھنا ضروری ہے، کیونکہ یہ اقوام کی عزت اور اتحاد کی علامت ہوتی ہے۔
ایک صحافی کے سوال پر کہ کیا آئی سی سی نے پاکستان کی درخواست پر میچ ریفری کو تبدیل کردیا ہے؟ عطاء تارڑ نے جواب دیا کہ اس بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی زیادہ بہتر طور پر وضاحت کرسکتے ہیں۔ تاہم، میرے خیال میں ریفری کو اپنے فرائض کی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے تھا اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو تنازعات کو جنم دیں۔ آگے کا فیصلہ پی سی بی کرے گا، جو کھیلوں کی غیر جانبداری کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے۔
دہشت گردی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے زور دیا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب یا عقیدہ نہیں ہوتا، وہ صرف پاکستان کو کمزور کرنے کے درپے رہتے ہیں۔ امن کی بحالی ناگزیر ہے، اور جو سکولوں میں نہتے بچوں پر رحم نہیں کرتے، ان کا کوئی دین ایمان نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ریاست پاکستان اور اس کے شہریوں کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے، اس کے سہولت کاروں کو دہشت گرد قرار دینے پر سب متفق ہیں، اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے معاون بھی اتنے ہی مجرم ہیں جتنے خود حملہ آور۔، جو کوئی دہشت گردوں کو پناہ دے یا ان کی مدد کرے، وہ بھی دہشت گردی کا حصہ ہے، چاہے اس کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے ہو یا مذہبی گروپ سے۔ قوم نے اب تک نوے ہزار سے زائد جانیں قربان کی ہیں، اور ایسے عناصر کو کسی رعایت کی گنجائش نہیں۔