کولمبیا نے بھارتی سفارتی وفد کے بیان کی تردید کردی
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
کولمبیا نے بھارتی سفارتی وفد کے بیان کی تردید کردی۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع بھارتی سفارتی وفد کے سربراہ کو عالمی سطح پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا، بھارتی وفد عالمی سطح پر مزاق بن گیا۔
بھارتی وفد کے سربراہ ششی تھرور نے کولمبیا کے عہدیدار کی بات کا غلط مطلب نکال لیا، کولمبیا نے بھارتی حملے کے دوران معصوم شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
بھارتی سیاستدان اور مصنف ششی تھرور نے کولمبیا کی ایک اعلیٰ عہدیدار کی گفتگو کو غلط طور پر سمجھا، کولمبیا کی عہدیدار نے اپنی گفتگو میں ہسپانوی زبان استعمال کی تھی۔
بھارتی وفد کے سربراہ ششی تھرور نے صحیح طور پر نہ سمجھتے ہوئے اس کا مطلب کچھ اور نکالا۔
اس واقعے نے میڈیا اور سوشل میڈیا پر بھی کافی بحث چھیڑ دی ہے، مختلف حلقے ششی تھرور کے بین الاقوامی تعلقات کی سمجھ بوجھ پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
بھارت میں مودی کی خارجہ پالیسی پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے، بھارتی کانگریس کے رکن پون کھیرا نے بھی مودی حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیا ہے۔
پون کھیرا نے کہا کہ کویت نے پاکستان پر ویزا پابندیاں ختم کر دیں، کولمبیا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ کے اثرات جسمانی اور ذہنی صحت پر بھی مرتب ہو رہے ہیں.کولمبیا یونیورسٹی
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 31 مئی ۔2025 )ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا بھر میں گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے اثرات نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت پر بھی مرتب ہو رہے ہیں حال ہی میں کولمبیا یونیورسٹی کے میل مین سکول آف پبلک ہیلتھ میں کی جانے والی ایک تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں شدید گرمی سے نمٹنے کے لیے تیار کیے گئے ”ہیٹ ہیلتھ ایکشن پلانز“ میں ذہنی صحت کے مسائل کو یا تو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے یا ان کے لیے مناسب اور موثر اقدامات شامل نہیں کیے گئے.(جاری ہے)
تحقیق کے دوران 24 ممالک کے 83 ہیٹ ہیلتھ ایکشن پلانز کا جائزہ لیا گیا نتائج کے مطابق 75 فیصد منصوبوں میں ذہنی صحت کے مسائل کا عمومی طور پر ذکر موجود تھا صرف 31 فیصد منصوبوں میں گرمی کی شدت سے پیدا ہونے والے مخصوص ذہنی مسائل جیسے خودکشی کے خطرات یا نفسیاتی ایمرجنسی کا ذکر کیا گیا جبکہ زیادہ تر منصوبے عملی اقدامات یا حفاظتی حکمت عملیوں سے خالی تھے. یہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اگرچہ ذہنی صحت کو ایک مسئلہ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، تاہم اس کے حل کے لیے ابھی بھی واضح موثر اور مربوط حکمت عملیوں کی ضرورت ہے ماہرین کے مطابق شدید گرمی کے دوران ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ان اثرات میں ڈپریشن اور اضطراب کی شدت میں اضافہ، نیند کی خرابی، معاشی دباﺅ اور بے گھر ہونے کا خطرہ، سماجی تنہائی اور ذہنی دباﺅ میں اضافہ شامل ہے. تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ گرمی کی شدت ذہنی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے لیکن پالیسی سازی اور منصوبہ بندی میں اس پہلو کو سنجیدگی سے شامل نہیں کیا گیا یہ تحقیق ان ممالک کے لیے خاص طور پر اہم ہے جہاں گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جیسے پاکستان ان ممالک کو چاہیے کہ اپنے ہیٹ ہیلتھ ایکشن پلانز میں ذہنی صحت کے خطرات کو شامل کریں ذہنی صحت کے ماہرین کی مشاورت سے عملی حکمت عملیاں تیار کریں اور عوامی سطح پر آگاہی مہمات چلائیں تاکہ لوگ گرمی کے دوران اپنی ذہنی صحت کا بہتر خیال رکھ سکیں. یہ تحقیق اس جانب واضح اشارہ کرتی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اس دور میں ذہنی صحت کو نظرانداز کرنا ایک بڑی غفلت ہوسکتی ہے اس وقت کی سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ ہم جامع منصوبہ بندی کے ذریعے نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں تاکہ مستقبل میں آنے والے چیلنجز کا بہتر طور پر مقابلہ کیا جاسکے.