پاکستان کا دورۂ بنگلادیش، ابتدائی شیڈول ترتیب دیدیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے دورۂ بنگلادیش کے لیے بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے ابتدائی شیڈول ترتیب دے دیا۔
ذرائع کے مطابق بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے مجوزہ شیڈول پی سی بی کو بھجوا دیا ہے۔
مجوزہ شیڈول میں پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم 18 جولائی کو ڈھاکا پہنچے گی جبکہ 3 ٹی ٹوئنٹی میچز 20، 22 اور 24 جولائی کو کھیلے جائیں گے۔
پاکستان نے 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کے دوسرے میچ میں بنگلادیش کو 57 رنز سے مات دے دی۔
ذرائع کے مطابق تینوں ٹی ٹوئنٹی میچز میرپور اسٹیڈیم ڈھاکا میں تجویز کیے گئے ہیں، یہ ٹی ٹوئنٹی سیریز ایف ٹی پی کا حصہ نہیں ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کے دوران پی سی بی اور بی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران نے سیریز پر اتفاق کیا تھا۔
بنگلادیش کے دورے کے بعد پاکستان ٹیم ویسٹ انڈیز کے دورے پر روانہ ہو گی، ویسٹ انڈیز کے خلاف 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 31 جولائی سے امریکا میں شروع ہو گی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم دورے کے دوران 3 ون ڈے میچز کی سیریز بھی کھیلے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ٹی ٹوئنٹی
پڑھیں:
اسرائیل نے سعودیہ سمیت 5 عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کے دورے سے روکدیا
مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کو فلسطینی صدر کی دعوت پر آنے والے کل (اتوار) کو مغربی کنارے کا دورہ کرنا تھا جسے اسرائیل نے روک دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پانچ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ترکیہ کے نمائندے اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کو بھی شامل ہونا تھا۔
یہ دورہ اتوار کے روز رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے طے شدہ تھا لیکن ایک روز قبل اسرائیل نے اس دورے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
اگر یہ دورہ مکمل ہو جاتا تو سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے پہلے سعودی وزیر خارجہ بن جاتے۔
اسرائیل کے اس غیرقانونی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ اس غیر سنجیدگی سے حساس معاملہ حل ہونے کے بجائے طول پکڑے گا۔
عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو سمجھ جانا چاہیے کہ فلسطین کے تنازع کا اس کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں اس علاقے پر قبضہ کیا تھا اور تاحال مغربی کنارے کی سرحدوں اور فضائی حدود پر کنٹرول رکھتا ہے۔
ایک اسرائیلی عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ صدر عباس کا ارادہ تھا کہ وہ غیر ملکی وزرائے خارجہ کی ایک اشتعال انگیز میٹنگ کی میزبانی کریں جس میں فلسطینی ریاست کے قیام کو فروغ دیا جاتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست یقیناً اسرائیل کے قلب میں ایک دہشت گرد ریاست بن جائے گی۔ اس لیے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا جو اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچائے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے اسی ہفتے مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی آباد کاریوں کے قیام کا اعلان کیا ہے، جنہیں اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھتی ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ ہم فلسطینی علاقوں میں ایک یہودی اسرائیلی ریاست بنائیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور فرانس آئندہ جون میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے جس کا مقصد اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کو فروغ دینا ہے۔