کرپشن و غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ، ایف آئی اے کا پی اے آر سی ہیڈ آفس پر رات گئے چھاپہ، ریکارڈ تلف کرنے کی کوشش ناکام، چیئرمین آفس سیل، تفصیلات سب نیوز پر
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
کرپشن و غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ، ایف آئی اے کا پی اے آر سی ہیڈ آفس پر رات گئے چھاپہ، ریکارڈ تلف کرنے کی کوشش ناکام، چیئرمین آفس سیل، تفصیلات سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (ارمان یوسف ) ایف آئی اے کا پی اے آر سی میں کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کا ریکارڈ جلانے کی کوششوں پر چھاپہ، وفاقی تحقیقاتی ادارے اور پولیس کی ٹیم نے رات گئے پی اے آر سی ہیڈ آفس پر چھاپہ مارا، کارروائی کے دوران چیئرمین پی اے آر سی کا آفس سیل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات جبری رخصت پر بھجوائے گئے چئیرمین غلام محمد علی پی اے آر سی ہیڈ کواٹر میں اپنی ٹیم کے ساتھ موجود تھا، اس دوران ایف ائی اے کو اطلاع ملی کہ پی اے آر سی میں کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کا ریکارڈ جلایا جائے گا۔ زرائع کے مطابق اطلاع ملنے پر ایف آئی اے ٹیم نے پولیس کی نفری کے ہمراہ رات دس بجے پی اے آر سی ہیڈ آفس پر چھاپہ مارا۔چھاپے کے دوران جبری رخصت پر بھجوائے گئے غلام محمد علی ساتھیوں سمیت فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔
ایف آئی اے ٹیم نے فوری طور پر چیئرمین آفس کو تحویل میں لے کر اسے ایک کر دیا ہے۔ جبکہ غلام محمد علی کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔ زرائع کے مطابق ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ غلام محمد علی کی طرف سے کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کا کتنا ریکارڈ تلف کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ متعدد حلقے اس سے قبل ہی اس خدشے کا اظہار کر چکے تھے کی پی اے آر سی میں ریکارڈ جلانے کی کوشش کی جا سکتی ہے جس کی وجہ سے ایف آئی اے ٹیم بھی الرٹ تھی۔ دوسری طرف زرائع کے مطابق وزارت فوڈ سیکیورٹی نے بھی کرپشن میں غلام محمد علی کا ساتھ دینے والوں کو طلب کر لیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمر ایوب کی نااہلی کیخلاف الیکشن کمیشن کو بھیجا گیا ریفرنس سماعت کیلئے مقرر عمر ایوب کی نااہلی کیخلاف الیکشن کمیشن کو بھیجا گیا ریفرنس سماعت کیلئے مقرر طلبا اور پیشہ ور افراد کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی کیریئر ڈیولپمنٹ پلیٹ فارم کا آغاز جنسی ہراسگی شکایت، ثبوت فراہم کرنا ٹیچر کی ذمہ داری، وفاقی محتسب انسدادِ ہراسگی کا حکمنامہ کیرالہ کمیونٹی کے ایونٹ میں شاہد آفریدی اور عمر گل مدعو، بھارتیوں کو آگ لگ گئی طلبا پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں: کور کمانڈرز احمد پور شرقیہ: پاکستان ایکسپریس ٹرین کی 2 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر قانونی بھرتیوں کا ایف آئی اے سب نیوز
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے ان کی تقرری کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا ہے۔
یہ فیصلہ جسٹس بابر ستار نے ڈیجیٹل رائٹس کے کارکن اسامہ خلجی کی جانب سے دائر ایک درخواست پر سنایا، جس میں پی ٹی اے کے ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھا۔
جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی اے میں تقرریوں کا عمل شفافیت، میرٹ اور قانونی دائرے سے محروم رہا۔
سلیکشن کمیٹی کی جانب سے تین امیدواروں پر مشتمل پینل کی سفارش قوانین کے منافی تھی، کیونکہ قواعد کے مطابق صرف ایک امیدوار کی سفارش کی جا سکتی ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ میرٹ لسٹ میں سب سے نچلے امیدوار کو تعینات کرنا بغیر کسی معقول وجہ کے کیا گیا، جو حکومتی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔
مزید کہا گیا کہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) سے چیئرمین کے عہدے پر تعیناتی بھی بغیر کسی شفاف عمل اور ریکارڈ پر موجود وجوہات کے کی گئی، جسے غیر قانونی قرار دیا گیا۔
حکومتی تقرری کا پورا عمل کالعدم قرار
عدالت نے واضح کیا کہ چونکہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کا عمل ہی غیر قانونی بنیادوں پر کھڑا کیا گیا، لہٰذا اشتہار، بھرتی کا عمل، اور ان سے منسلک تمام تقرریاں، بشمول چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی ، سب کالعدم اور ناقابلِ قبول ہیں۔
فیصلے کے اہم نکات:
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو فوری طور پر عہدہ چھوڑنے کا حکم۔
پی ٹی اے کا سب سے سینئر موجودہ ممبر عبوری طور پر چیئرمین کا چارج سنبھالے گا۔
وفاقی حکومت کو ہدایت کہ وہ نئی تقرری کا عمل جلد از جلد مکمل کرے۔