سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، بلوچستان بار کونسل
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
اپنے بیان میں بلوچستان بار کے رہنماء راحب بلیدی نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف اور سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف وکلاء کا ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری رہیگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس جواد ایس خواجہ کی جانب سے نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے سے مایوسی ہوئی تھی۔ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم کورٹ سمیت تمام عدالتیں ایگزیکٹو کے زیر کنٹرول ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ عدالتوں کی ذمہ داری ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف وکلاء کا ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے
پڑھیں:
پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل ہونے والی خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا ہے۔
پاکستان علماء کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ والدین کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ خاتون کے بہیمانہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی، خاتون کے قتل میں والدین کی مرضی شامل ہونا افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ قاتلوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر قبر کشائی کی گئی تھی۔
پاکستان علماء کونسل کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ والدین کا بیان قرآن و سنت کے احکامات اور آئین اور دستور کیخلاف ہے جسے مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے، اگر ظلم میں قریبی عزیز بھی شامل ہو تو اسے بھی سزا ملنی چاہیے، امید ہے کہ ریاست قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی۔
پاکستان علماء کونسل کی جانب سے بیان جاری کرنے والوں میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکریٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا حافظ مقبول احمد، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللّٰہ فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا مبشر رحیمی اور دیگر شامل ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امید ہے مجرموں کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، حکومتِ بلوچستان کیلئے یہ قتل ایک ٹیسٹ کیس ہونا چاہیے، یہ صنفی دہشتگردی ہے۔
واضح رہے کہ دہرے قتل کا واقعہ جون کے پہلے ہفتے میں پیش آیا تھا، تاہم ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملزمان اور مقتولین کی شناخت کا عمل شروع کیا گیا۔
دوسری جانب صوبائی حکومت نے واضح کیا کہ اس کیس میں ملوث تمام کرداروں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔
عدالتی حکم پر قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرلیا گیا، رپورٹ کے مطابق خاتون کو 7 اور مرد کو 9 گولیاں لگيں۔