بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعتِ اسلامی کی سیاسی رجسٹریشن بحال کر دی ہے، جس سے ملک کی سب سے بڑی مذہبی جماعت کو 12 سال بعد انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما اظہرالاسلام کی بریت پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی

اتوار کو چیف جسٹس سید رفعت احمد کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے 2013 کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو جماعت کی رجسٹریشن فوری بحال کرنے اور انتخابی نشان سمیت تمام امور نمٹانے کی ہدایت دی۔

جماعتِ اسلامی کی رجسٹریشن 2013 میں اس وقت کی وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے دوران منسوخ کی گئی تھی۔تاہم، اگست 2024 میں عوامی احتجاج کے نتیجے میں شیخ حسینہ کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور وہ بھارت میں جلاوطنی اختیار کر گئیں۔

یہ  بھی پڑھیں:سزائے موت سے بریت تک، جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے اظہرالاسلام کون ہیں؟

بعد میں قائم ہونے والی عبوری حکومت نے جماعت پر عائد پابندی ختم کر دی، جس کے بعد سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا۔

جماعت کے وکیل شیشیر منیر نے فیصلے کو ’جمہوری اور شمولیتی سیاست کی بحالی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2013 کا فیصلہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا تھا، جبکہ موجودہ فیصلہ عدالتی انصاف کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب سپریم کورٹ نے 27 مئی کو جماعت کے سینیئر رہنما اے ٹی ایم اظہر الاسلام کی 2014 میں سنائی گئی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

جماعتِ اسلامی اب توقع ہے کہ رواں سال کے آخر میں ہونے والے 13ویں پارلیمانی انتخابات میں حصہ لے گی، جو ملک کی سیاسی منظرنامے میں ایک اہم تبدیلی کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش سپریم کورٹ پابندی کا خاتمہ ٹی ایم اظہر الاسلام جماعت اسلامی بنگلہ دیش.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش سپریم کورٹ پابندی کا خاتمہ ٹی ایم اظہر الاسلام جماعت اسلامی بنگلہ دیش سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش

پڑھیں:

’’پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئیں‘‘

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو تمام سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئی ہیں۔

یہ بات انہوں نے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ شروع سے کہہ رہے ہیں کہ شفاف ٹرائل ہونا چاہیے اور ہمیں بھی صفائی کاموقع ملنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کا تقاضہ ہے کہ تمام کیسز جس میں ایک ہی الزام ہو ایک ہی مقدمہ ہوگا،
سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی لیکن اس پر آج تک فیصلہ نہیں ہوا۔

بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو بھی حکم دیا لیکن پھر بھی کیس نہیں روکا گیا، یہ آج تیسرا کیس ہے جس میں ہمارے رہنماؤں کو10،10سال قید کی سزا دی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ تمام سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئی ہیں،
عدلیہ کے متنازع فیصلوں میں آج ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے نو مئی شیر پاؤ پل پرجلاؤ گھیراؤ کےمقدمے میں یاسمین راشد ،میاں محمود الرشید ،اعجاز چوہدری،عمر سرفرازچیمہ کو دس دس سال قید کی سزا سنا دی جبکہ شاہ محمود قریشی کو مقدمے سے بری کردیا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
  • جماعت اسلامی کا کراچی میں ایک لاکھ درخت لگانے کا اعلان
  • سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
  • پاکستان اور بنگلا دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس کو ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • ’’پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر دی گئیں‘‘
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • روسی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس 72 برس کی عمر میں چل بسیں
  • لائن لاسز چھپانے کیلئے کی گئی اوور بلنگ کی رقم عوام کو واپس کی جائے، حافظ نعیم