جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی پر پابندی کے بل کو مسترد کرتے ہوئے مزاحمت کرنے کا اعلان کردیا۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم قرآن و سنت کے منافی کسی قانون کو نہیں مانتے، اس قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی جلسے کیے جائیں گے اور دیگر اقدامات بھی کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا، لیکن اس کی اسلامی شناخت کو ختم کیا جارہا ہے، جو ہمیں قبول نہیں۔ آئین میں واضح ہے کہ قرآن و سنت کے منافی قانون سازی نہیں ہوگی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ اب 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی کے حوالے سے یو این قرارداد کا حوالہ دیا جارہا ہے، یہ حکمران آئین کے ساتھ ساتھ قرآن و سنت کے بھی مجرم ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں نکاح کو مشکل اور زنا کو آسان بنایا جارہا ہے، ہم 29 جون کو ہزارہ ڈویژن میں بڑا اجتماع کریں گے، جس میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جائےگا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ دین میں شادی کے لیے عمر کی حد نہیں بلکہ بلوغت کی شرط رکھی گئی ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد کی حدود میں 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی کو جرم قرار دیتے ہوئے قانون سازی کی ہے، جس کی خلاف ورزی پر سزا مقرر کی گئی ہے۔ یہ بل صدر مملکت کے دستخط کے بعد قانون بن گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوغت جمعیت علما اسلام جے یو آئی زنا صدر مملکت کم عمر شادی مزاحمت مولانا فضل الرحمان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوغت جمعیت علما اسلام جے یو ا ئی صدر مملکت مولانا فضل الرحمان وی نیوز سال سے کم عمر بچوں کی شادی مولانا فضل الرحمان جے یو ا ئی نے کہاکہ

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمان سے گرینڈ قبائلی جرگہ وفد کی ملاقات، فاٹا کی صورتحال سے آگاہ کیا

گرینڈ قبائلی جرگے کے نمائندہ وفد نے وفاقی دارالحکومت میں جے یو آئی کے سربراہ سے ملاقات میں فاٹا بارے حکومتی کمیٹی پر غور و خوض اور حکومتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ وفد نے جے یو آئی کے سربراہ سے وزیراعظم سے ملاقات کی اپیل کی جبکہ وزیراعظم سے ملاقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل پر بھی زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے گرینڈ قبائلی جرگے کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔ وفاقی دارالحکومت میں ہونے والی ملاقات میں وفد نے مولانا فضل الرحمان کو فاٹا کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا، ملاقات میں فاٹا بارے حکومتی کمیٹی پر غور و خوض اور حکومتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ وفد نے مولانا فضل الرحمان سے وزیراعظم میاں شہباز شریف سے ملاقات کی اپیل کی جب کی وزیراعظم سے ملاقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل پر بھی زور دیا۔

قبائلی جرگے کے وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے تشکیل کمیٹی کی سربراہی مولانا فضل الرحمان سے قبول کرنے کی درخواست کی، مولانا فضل الرحمان نے وفد کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرا دی اور کہا کہ شہباز شریف سے ملاقات میں تحفظات پیش کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان
  • فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات
  • مولانا فضل الرحمان سے گرینڈ قبائلی جرگہ وفد کی ملاقات، فاٹا کی صورتحال سے آگاہ کیا
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • شادی شدہ اداکاروں کا نامناسب رویہ؛ علیزہ شاہ نے ڈراموں میں کام بند کردیا