سابق فوجی افسرکا بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
سابق فوجی افسرکا بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارتی فوج کے سابق افسر اور معروف دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان سے فوری طور پر استعفی دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔بھارت کی حکومت نے تو پاکستان پر حملے کے بعد بننے والی المناک درگت کو کٹھ پتلی میڈیا کی مدد سے اپنی عوام سے چھپا لیا لیکن پروفیشنل فوجی بھارتی فوج کی ذلت پر تلماتے ہوئے بولنے پر مجبور ہو گئے۔
بھارت کی فوج کے سابق افسر اور ناموردفاعی تجزیہ کار نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف سے استعفی دینے کا مطالبہ کر دیا۔اپنے بیان میں پراوین ساہنی نے کہا کہ جنرل انیل چوہان کا یہ اعتراف کہ بھارتی فضائیہ کے طیارے دو دن تک گرانڈ رہے ان کے مستعفی ہونے کے لیے کافی ہے، بھارتی فضائیہ کے طیارے مار گرائے جانے کی تصدیق کرنے کے بعد مودی سرکار کو نئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور ائیر چیف کا تقرر کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا انیل چوہان وار فیئر کو سمجھنے کی اہلیت نہیں رکھتے، پاک فضائیہ نے جنگ کے آغاز میں ہی فضا میں برتری حاصل کر لی تھی جس نے جنگ کا نتیجہ متعین کر دیا تھا۔
پراوین ساہنی کا کہنا تھا کہ جب سے مودی اقتدار میں آئے ہیں، بھارتی فضائیہ تنزلی کی طرف گامزن ہے، بھارت کو ایسی سرکار کی ضرورت ہے جو جدید جنگوں کو سمجھتی ہو، ایسے اعترافات کے بعد بھی آپریشن سندور کی کامیابی کا دعوی کرنا عجیب ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصدر مسلم لیگ (ن)نواز شریف طبی معائنے کیلئے لندن روانہ صدر مسلم لیگ (ن)نواز شریف طبی معائنے کیلئے لندن روانہ وزیرخزانہ کا اپسوس صارف اعتماد سروے میں عوامی اعتماد میں اضافے کا خیر مقدم یوکرین کا روسی ائیر بیس پر بڑا حملہ، 40سے زائد طیارے تباہ کرنے کا دعوی پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن کامیابی سے اختتام پذیر ہو گیا ،ترجمان وفاقی حکومت کابجٹ میں صوبوں کو اسپتالوں کا تحفہ دینے کا فیصلہ مولانا جس کرپشن کی بات کر رہے یہ اس وقت حکومت کا حصہ تھے، انکے لوگوں سے ہی 20 ارب ریکور کیے، بیرسٹر سیفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیف آف ڈیفنس اسٹاف دینے کا مطالبہ
پڑھیں:
آپریشن سندور: بھارتی چیف کا طیارے گرنے کا اعتراف، اپوزیشن کا پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ
بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان کے آپریشن سندور کے نقصانات کو جنگ کا معمول قرار دینے والے انٹرویو نے بھارتی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے، جہاں اپوزیشن نے اسے حقائق چھپانے کی حکومتی روش قرار دیتے ہوئے فوری طور پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
جنرل چوہان نے سری لنکن نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ آپریشن سندور میں ہونے والے نقصانات جنگ کا حصہ ہوتے ہیں اور انہیں غیر معمولی نہیں کہا جا سکتا۔ اس بیان نے بھارتی اپوزیشن کو مشتعل کر دیا ہے، جو پہلے ہی اس آپریشن سے متعلق شفافیت نہ ہونے پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔
کانگریس صدر ملک ارجن کھرگے کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں نے شدید ردعمل دیتے ہوئے مودی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ قوم کو اندھیرے میں رکھ رہی ہے۔ کانگریس کے رہنما منوج کمار نے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتوں میں مودی سرکار نے 12 مرتبہ اپنا مؤقف بدلا ہے۔ شاید یہ بات پاکستان کے لیے اتنی اہم نہ ہو، مگر بھارتی عوام کے لیے ضرور ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے انٹرویو کو سنجیدگی سے لینا چاہیے کیونکہ اس میں کئی سنگین سوالات پوشیدہ ہیں۔ کانگریس کے دیگر رہنماؤں نے بھی حکومت پر حقائق چھپانے اور عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔
پارٹی کے ترجمان پون کھیرا نے کہا کہ جنرل انیل چوہان نے سنگاپور میں تسلیم کیا کہ ہمارے جنگی طیارے پاکستان نے گرائے ہیں۔ یہ ایک سنگین اعتراف ہے اور مودی حکومت کو اس پر وضاحت دینی چاہیے۔ پون کھیرا نے مودی حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر 1962 کی جنگ کے دوران پارلیمنٹ سیشن بلایا جا سکتا تھا تو اب آپریشن سندور جیسے حساس معاملے پر کیوں نہیں؟
انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ سیزفائر سے متعلق امریکا کی شرائط کیا تھیں اور مودی سرکار ان کو عوام سے کیوں چھپا رہی ہے؟ دوسری جانب حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن غیر ضروری سنسنی پھیلا رہی ہے۔
یونین منسٹر گجیندر سنگھ شکھاوت نے کہا کہ مودی سرکار قومی سلامتی کو سیاست کا نشانہ نہیں بننے دے گی۔ تاہم تاحال حکومت کی جانب سے جنرل انیل چوہان کے بیان پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
سی ڈی ایس کے حالیہ انٹرویو نے ایک بار پھر بھارت میں سول ملٹری تعلقات، قومی سلامتی پر شفافیت اور سیاسی جوابدہی جیسے اہم موضوعات کو مرکزِ بحث بنا دیا ہے۔ اپوزیشن کے سخت مؤقف اور عوامی دباؤ کے پیش نظر امکان ہے کہ مودی حکومت کو اس معاملے پر جلد کوئی باضابطہ وضاحت دینی پڑے گی۔
Post Views: 2