شرمیلا فاروقی کا مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر ردِعمل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
شرمیلا فاروقی—فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
ایک بیان میں شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن شادی کو بلوغت سے جوڑتے ہيں جبکہ اسلام اور آئینِ پاکستان انصاف، تحفظ اور انسانی وقار پر زور دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئین کا آرٹیکل 25 ۔1 واضح کرتا ہے کہ قانون کی نظر میں تمام شہری برابر ہیں اور قانونی تحفظ کے مساوی حق دار ہیں جبکہ آرٹیکل 25-2 کہتاہے کہ جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہو گی۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ہم ایسے طریقوں کا جواز پیش نہیں کر سکتے جو بنیادی انسانی حقوق اور آئینی ضمانتوں کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ شادی کی کم از کم عمر بڑھانا انصاف کی طرف ایک قدم ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شرمیلا فاروقی
پڑھیں:
حافظ نعیم کا اسرائیلی بربریت پر مسلم حکمرانوں کی کانفرنس بلانے کا مطالبہ
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاامیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے حکومتِ پاکستان سے غزہ میں اسرائیلی بربریت پر مسلم حکمرانوں کی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
حیدر آباد کے کوہِ نور چوک پر اسرائیل بھارت مردہ باد جلسۂ عام سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کی آزادی کا وقت آ گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج جو بھی گھر سے نکلا ہے، اُس نے کہہ دیا کہ وہ اہلِ فلسطین کے ساتھ ہے، غزہ میں روز بچوں کا قتل کیا جا رہا ہے، بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے مزید کہا کہ مسلم حکمراں اپنی خاموشی کے باعث اسرائیل کے ساتھ فلسطینیوں کے قتلِ عام میں شریک ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ اسرائیل ڈاکٹروں، صحافیوں سمیت سب کو مار رہا ہے، ایسی اقوامِ متحدہ کا کیا فائدہ جو ظلم کو نہ روک سکے، پاکستان کو ترکیے اور چین سے بات کرنی ہو گی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان نے اپنی فوجی طاقت کو منوایا ہے، کشمیر پر بات کے سوا کوئی مذاکرات قابلِ قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے امن اور تجارت کی بات نہیں کرنی ہے، کشمیریوں کی قربانیوں کا سودا نہیں کرنے دیں گے۔