سکھ تنظیموں کا کینیڈا سے مودی کو جی 7اجلاس میں نہ بلانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکہ اور یورپی کمیشن کے صدور بھی شامل ہیں
بھارت جب تک کینیڈا میں مجرمانہ تحقیقات میں تعاون نہ کرے ، مدعو نہ کیا جائے ، سکھ فیڈریشن
سکھ تنظیموں نے کینیڈین حکومت سے مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو نہ کرنے کا مطالبہ کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کی سکھوں کیخلاف ٹارگٹ کلنگ پرکینیڈین سکھ برادری کا بڑا مطالبہ سامنے آیا ہے ، کینیڈا کی سکھ تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو نہ کیا جائے ۔کینیڈا جی 7 کے رہنماؤں کی میزبانی کر رہا ہے ، اجلاس میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکہ اور یورپی کمیشن کے صدور شامل ہیں۔ٹورنٹو کی سکھ فیڈریشن کا موقف ہے کہ مودی کو مدعو کرنا درست نہیں، جب تک بھارت کینیڈا میں مجرمانہ تحقیقات میں تعاون نہ کرے اسے مدعو نہ کیا جائے ۔کینیڈین حکومت ہردیب سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارت کی خفیہ ایجنسی را پر عائد کرچکی ہے ، انسانی حقوق کے مسائل کو اقتصادی مفادات پر ترجیح دی جانی چاہیے ۔سکھ تنظیموں کا اقتصادی مفادات پر بیان کینیڈین وزیر خارجہ انیتا آنند کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے بعد سامنے آیا، وزیر خارجہ انیتا آنند نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں اقتصادی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سکھ تنظیموں اجلاس میں مودی کو
پڑھیں:
حافظ نعیم کا اسرائیلی بربریت پر مسلم حکمرانوں کی کانفرنس بلانے کا مطالبہ
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاامیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے حکومتِ پاکستان سے غزہ میں اسرائیلی بربریت پر مسلم حکمرانوں کی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
حیدر آباد کے کوہِ نور چوک پر اسرائیل بھارت مردہ باد جلسۂ عام سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کی آزادی کا وقت آ گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج جو بھی گھر سے نکلا ہے، اُس نے کہہ دیا کہ وہ اہلِ فلسطین کے ساتھ ہے، غزہ میں روز بچوں کا قتل کیا جا رہا ہے، بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے مزید کہا کہ مسلم حکمراں اپنی خاموشی کے باعث اسرائیل کے ساتھ فلسطینیوں کے قتلِ عام میں شریک ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ اسرائیل ڈاکٹروں، صحافیوں سمیت سب کو مار رہا ہے، ایسی اقوامِ متحدہ کا کیا فائدہ جو ظلم کو نہ روک سکے، پاکستان کو ترکیے اور چین سے بات کرنی ہو گی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان نے اپنی فوجی طاقت کو منوایا ہے، کشمیر پر بات کے سوا کوئی مذاکرات قابلِ قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے امن اور تجارت کی بات نہیں کرنی ہے، کشمیریوں کی قربانیوں کا سودا نہیں کرنے دیں گے۔