کہیں گرمی کا قہر، کہیں برفباری کا سحر، بابو سر ٹاپ پر برفباری، جون میں جنوری کے نظارے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) کہیں گرمی کا قہر رہا، کہیں برفباری کا سحر طاری ہوگیا۔
مانسہرہ کے سیاحتی مقام بابو سر ٹاپ پر برفباری ہوئی جس کے باعث جون میں جنوری کے نظارے دیکھنے کو مل گئے، بٹہ کنڈی، جل کھڈ، بیسر اور دیگر پہاڑوں پر بھی سفیدی چھا گئی، موسم مزید سرد ہو گیا، آئندہ 24 گھنٹے تک مزید برفباری کی پیشگوئی کر دی گئی۔
بالائی علاقوں میں بادلوں کی بھی انٹری ہوگئی، بالاکوٹ، ناران، کاغان میں جم کر بارش ہوئی، مری، گلیات، راولپنڈی میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کر دی گئی، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بھی چند مقامات پر بادل برسنے کا امکان پیدا ہوگیا۔
میدانی علاقوں میں گرمی کی شدت برقرار رہی، سندھ اور بلوچستان شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہوگیا ہے، وزیرِ قانون آزاد کشمیر
وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید—فائل فوٹو
آزاد کشمیر کے وزیرِ قانون میاں عبدالوحید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا ہے۔
وزیر قانون آزاد کشمیر میاں عبدالوحید نے اگلی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی۔
میاں عبدالوحید نے ایوان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بیرسٹر سلطان محمود کے حمایت یافتہ ارکان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ہوچکی ہے اور اب قانون ساز اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے اپنے ممبران کی تعداد 27ہوگئی ہے۔
اب تک آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں 6 وزرائے اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کی جا چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب ن لیگ تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دے گی اور پیپلز پارٹی عددی برتری کے باعث بغیر اتحاد کے حکومت بنائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورتی عمل کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہوئی، آزاد کشمیر میں ہونے والے حالات و واقعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
وزیرِقانون آزاد کشمیر نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں 2 سال سے رجسٹرڈ ہی نہیں اور فاروڈ بلاک کے ممبران پر فلور کراسنگ ایکٹ نہیں لگ سکتا اور اب نئے قائد ایوان کے فیصلہ کا اختیار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔
وزیر قانون آزاد کشمیر نے لائحہ عمل واضح کرتے ہوئے کہا کہ 3 سے 4 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی اور تحریک عدم اعتماد جمع کرواتے وقت پیپلز پارٹی نئے وزیر اعظم کا نام جاری کرے گی۔