گذشتہ 20 ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں بد ترین "نسل کشی" و "جنگی جرائم" کے ارتکاب پر قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کیخلاف روز افزوں عالمی دباؤ کے تناظر میں امریکی وزارت خارجہ کے سابق ترجمان نے مجرم صیہونی رژیم کو "نسل کشی" کے جرائم سے مبرہ قرار دینے کی کوشش میں "اسرائیلی جنگی جرائم" کا برملاء اعتراف کیا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حامی بائیڈن انتظامیہ میں وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (Matthew Miller) اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت اب بھی نہیں مانتی کہ قابض اسرائیلی رژیم غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے، لیکن یقینی طور پر وہ جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے! قابض صیہونی رژیم کے سنگین جنگی جرائم کے دفاع کے لئے ہمیشہ وائٹ ہاؤس کے ٹرائیبیون کو استعمال کرنے والے میتھیو ملر نے قابض اسرائیلی رژیم سے نسل کشی کا دھبہ ہٹانے کی کوشش میں سفاک اسرائیلی رژیم کے ہاتھوں انجام پانے والے سنگین جنگی جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ البتہ یہ میری ذاتی رائے ہے جبکہ وزارت خارجہ کی ترجمانی کے دوران مجھے امریکی حکومت کی رائے بیان کرنا ہوتی تھی کہ جو اب بھی اس بات کو نہیں مانتی کہ اسرائیلی رژیم غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے؟ میتھیو ملر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ "نہیں نسل کشی نہیں" لیکن اسرائیل نے یقینی طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ - واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے سابق ترجمان کے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں کہ جب کہ اقوام متحدہ باضابطہ طور پر اعلان کر چکی ہے کہ غزہ میں 50 ہزار سے زائد کمسن بچے مارے گئے ہیں یا زخمی ہوئے ہیں۔ -

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنگی جرائم کا ارتکاب اسرائیلی رژیم کا ارتکاب کر میتھیو ملر

پڑھیں:

اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ

اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللّہ کے سیاسی شعبے کے رکن محمد الفَرح نے اسرائیل کے وزیرِ جنگ کی جانب سے کی گئی بیان بازی کے ردِ عمل میں کہا کہ اس رجیم نے اب تک اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کیا ہے۔ محمد الفرح نے اسرائیلی وزیرِ جنگ اسرآئیل کاٹز کی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ ہم کسی مجرم کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں دھمکائے۔ اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ہم نے اپنا آخری لفظ نہیں کہا۔

الفرح نے کاٹز سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ نے اپنے کسی بھی عسکری ہدف کو حاصل نہیں کیا اور آپ کی پوزیشن کی کمزوری اور آپ کی کہانی میں تضاد عالمی رائے عامہ کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔ الفرح نے کاٹذ کی جانب مخاطب ہو کر مزید کہا کہ آپ نے دو سال تک جرائم کر کے بھی محاصرہ شدہ غزّہ سے اپنے اسیر زبردستی واپس حاصل نہیں کر سکے، اور اس کے باوجود آپ کے ساتھ امریکہ اور مغربی ممالک کی تمام خفیہ ایجنسیاں موجود تھیں۔ واضح رہے کہ یمن کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت، محاصرے اور مظالم کے خاتمے اور مظلومین کیساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے اسرائیل کو نشانہ بنایا اور سمندر کی ناکہ بندی کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • جب اسرائیل نے ایک ساتھ چونتیس امریکی مار ڈالے
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو
  • اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ