امریکی حکومت نہیں مانتی لیکن اسرائیل یقینی طور پر "جنگی جرائم" کا ارتکاب کر رہا ہے، میتھیو ملر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
گذشتہ 20 ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں بد ترین "نسل کشی" و "جنگی جرائم" کے ارتکاب پر قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کیخلاف روز افزوں عالمی دباؤ کے تناظر میں امریکی وزارت خارجہ کے سابق ترجمان نے مجرم صیہونی رژیم کو "نسل کشی" کے جرائم سے مبرہ قرار دینے کی کوشش میں "اسرائیلی جنگی جرائم" کا برملاء اعتراف کیا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حامی بائیڈن انتظامیہ میں وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (Matthew Miller) اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت اب بھی نہیں مانتی کہ قابض اسرائیلی رژیم غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے، لیکن یقینی طور پر وہ جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے! قابض صیہونی رژیم کے سنگین جنگی جرائم کے دفاع کے لئے ہمیشہ وائٹ ہاؤس کے ٹرائیبیون کو استعمال کرنے والے میتھیو ملر نے قابض اسرائیلی رژیم سے نسل کشی کا دھبہ ہٹانے کی کوشش میں سفاک اسرائیلی رژیم کے ہاتھوں انجام پانے والے سنگین جنگی جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ البتہ یہ میری ذاتی رائے ہے جبکہ وزارت خارجہ کی ترجمانی کے دوران مجھے امریکی حکومت کی رائے بیان کرنا ہوتی تھی کہ جو اب بھی اس بات کو نہیں مانتی کہ اسرائیلی رژیم غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے؟ میتھیو ملر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ "نہیں نسل کشی نہیں" لیکن اسرائیل نے یقینی طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ - واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے سابق ترجمان کے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں کہ جب کہ اقوام متحدہ باضابطہ طور پر اعلان کر چکی ہے کہ غزہ میں 50 ہزار سے زائد کمسن بچے مارے گئے ہیں یا زخمی ہوئے ہیں۔ -
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنگی جرائم کا ارتکاب اسرائیلی رژیم کا ارتکاب کر میتھیو ملر
پڑھیں:
اسپین نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی منظوری دے دی
اسپین کے اٹارنی جنرل نے اعلان کیا ہے کہ اسپین میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے جو غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے گی تاکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی معاونت کی جا سکے۔
بیان کے مطابق اٹارنی جنرل نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت ٹیم بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی خلاف ورزیوں کے ثبوت جمع کرے گی۔
یہ شواہد بعد میں متعلقہ اداروں کے حوالے کیے جائیں گے تاکہ بین الاقوامی تعاون اور انسانی حقوق کے تقاضوں کو پورا کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی، اسپین نے بھارتی جہاز کو لنگرانداز ہونے سے روک دیا
اس سے قبل ہسپانوی پولیس متاثرین کے بیانات اور دیگر ثبوت جمع کر چکی ہے، جنہیں تفتیش کاروں نے ’بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں‘ کی طرف اشارہ قرار دیا ہے۔
حکم نامے میں زور دیا گیا کہ اسپین میں ثبوت اکٹھے کرنا اہم ہے تاکہ مستقبل میں انہیں بطور ناقابلِ تردید شہادت استعمال کیا جا سکے اور ان جرائم کے مرتکب افراد کو جوابدہ بنایا جا سکے۔
اسپین نے اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کے اسلحہ معاہدے منسوخ کر دیے