اسلام آباد:

قومی اقتصادی کونسل(این ای سی) جمعرات کو آئندہ مالی سال کیلئے 3795 ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے گی، پنجاب کیلئے آئندہ سال 1188 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے، آئندہ مالی سال سندھ کیلئے 887 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس 5 جون (جمعرات)  کو وزیراعظم کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔ اجلاس میں وزرائے اعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان بھی شریک ہوں گے۔

وزیرخزانہ محمداورنگزیب این ای سی کے اجلاس میں بجٹ پر وزیراعظم شہبازشریف کو بریفنگ دیں گے، قومی اقتصادی کونسل میں آئندہ بجٹ کیلئے خدوخال کی منظوری دی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ نیشنل اکنامک کونسل آئندہ مالی سال کیلئے 3795 ارب ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے گی، پنجاب کیلئے آئندہ سال 1188 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے، آئندہ مالی سال سندھ کیلئے 887 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہو سکتا ہے۔

وزرات خزانہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کیلئے آئندہ سال کا 440 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوگا، بلوچستان کے لیے 280 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے، ترقیاتی بجٹ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شراکت داری کی منظوری ہوگی۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل اکنامک کونسل پانچ سالہ منصوبہ بندی کی بھی منظوری دے گی، آئندہ مالی سال کیلئے 4.

2 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی منظوری دی جائے گی اس کے علاوہ اگلے مالی سال کیلئے زرعی شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصدرکھنے کی تجویز ہے۔

صنعتی شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.3 فیصد رکھنے کی تجویز ہے، مینوفیکچرنگ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.7 فیصد اور بڑی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد رکھنے کی تجویز ہے جب کہ چھوٹی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 8.9 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

اہم فصلوں کی گروتھ کا ہدف 6.7 فیصد، دیگر فصلوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد، کاٹن جننگ کی گروتھ کا ہدف 7 فیصد تجویز اور لائیو اسٹاک کی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

جنگلات کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد، ماہی گیری کی گروتھ کا ہدف 3 فیصد، سلاٹرنگ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.3 فیصد، بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد اور تعمیرات کے شعبوں کی گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

آئندہ مالی سال خدمات کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4 فیصد، ہول سیل اینڈ رٹیل ٹریڈ شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.9فیصد، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن گروتھ کا ہدف 3.4 فیصد، ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد جب کہ انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 5 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

اس کے علاوہ فنانشل بزنس اینڈ انشورنس کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 5 فیصد، رئیل اسٹیٹ سرگرمیوں کی گروتھ کا ہدف4.2 فیصد، تعلیم کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصد جب کہ انسانی صحت اور سماجی سرگرمیوں کی گروتھ کا ہدف 4 فیصدرکھنے تجویز ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شعبے کی گروتھ کا ہدف 4 قومی اقتصادی کونسل مالی سال کیلئے آئندہ مالی سال کی منظوری بجٹ کی

پڑھیں:

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔

وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ریاست نئے مالیاتی معاہدے کی کھوج میں
  • گرائونڈ طیاروں کی بحالی،قائمہ کمیٹی دفاع نے پی آئی اے حکام کو طلب کرلیا
  • سندھ ،نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار،مفت فراہم کی جائیگی،طحہ فاروقی
  • قائمہ کمیٹی دفاع کی قومی ایئر لائن حکام کو طلب کرنے کی ہدایت
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • پی ایچ ایف صدر کی منظوری کے بعد کانگریس اور ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا
  • سرکاری ملازمین کیلیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں بڑے اضافے کی منظوری
  • ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
  • قومی ائیرلائن کے پرسیشن انجینیئرنگ شعبے کو پاک فضائیہ کے ذیلی ادارے کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی گئی