چیئرمین سی ڈی اے ، چیف کمشنر کااسلام آباد ماڈل جیل کا دورہ، تعمیراتی کام جلد مکمل کرنیکی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد (صغیر چوہدری) چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا نے آئی جی اسلام آباد سید ناصر علی رضوی اور دیگر متعلقہ افسران کے ہمراہ اسلام آباد ماڈل جیل کا دورہ کیا اور تعمیراتی کاموں میں ہونے والی پیش رفت کے جائزہ لیا۔ اس موقع پر متعلقہ سینئر افسران نے چیئرمین سی ڈی اے کو اسلام آباد ماڈل جیل کے تعمیراتی کاموں میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کو اسلام آباد ماڈل جیل کے تعمیراتی کاموں میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے متعلقہ افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اسلام آباد ماڈل جیل کے تعمیراتی کاموں کو مرحلہ وار مکمل کیا جارہا ہے اور پہلے مرحلے کے تحت اسلام آباد ماڈل جیل میں آر سی سی کمپاؤنڈ اور باؤنڈری والز کا 98 فیصد جبکہ بیرکس کا 72 فیصد تعمیراتی کام مکمل کرلیا گیا ۔
اسی طرح ماڈل جیل کے ایڈمن بلاک کا 96 فیصد، روڈ انفراسٹرکچر اور سیوریج کا 75 فیصد کام بھی مکمل کرلیا گیا ۔بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو بتایا گیا کہ تعمیر کئے جانے والے اسلام آباد ماڈل جیل کے اسپتال اور مرکزی کچن کا 70 فیصد مکمل کرلیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں شامل 24 سنتری پوسٹوں کا تعمیراتی کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ اضافی 10 سنتری پوسٹوں کا کام ایک ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔سنٹرل واچ ٹاور کا 72 فیصد تعمیراتی کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ اسلام آباد ماڈل جیل میں پانی اور بجلی کی فراہمی کو بھی جلد یقینی بنایا جائے اور اسلام آباد ماڈل جیل کیلئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ڈیزائن اور تخمینہ جلد مکمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایڈمن، ہسپتال اور وارڈن بیرکس کیلئے فرنیچر کی تیاری کے عمل کا بھی جلد مکمل کیا جائے۔چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ اسلام آباد ماڈل جیل کے باقی ماندہ تعمیراتی کاموں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اس کے ساتھ ساتھ تعمیراتی کاموں کے اعلیٰ معیار اور تعمیراتی کاموں کی بروقت تکمیل اور کوالٹی کے بارے میں کوتاہی نہ برتی جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیئرمین سی ڈی اے تعمیراتی کاموں مکمل کرلیا گیا مکمل کیا جائے تعمیراتی کام
پڑھیں:
اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہ ہوئے تو وزیراعظم کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے، چیف الیکشن کمشنر
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہ کرائے گئے تو الیکشن کمیشن وزیراعظم کو بھی طلب کرسکتا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر یہ بات پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کہی، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر نے کی۔ 5 رکنی کمیشن کے روبرو سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب اور وفاقی حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ نظر نہیں آتیں۔
ان کے مطابق پنجاب میں 3 سال سے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے، حالانکہ وہاں 31 دسمبر 2021 کو بلدیاتی حکومتوں کی مدت ختم ہو چکی ہے۔ سیکریٹری نے مزید بتایا کہ 2019 سے اب تک پنجاب میں 5 بار مقامی حکومت سے متعلق قوانین تبدیل کیے جا چکے ہیں، اور اب چھٹی بار قانون سازی کی جا رہی ہے۔
اس موقع پر وزیر بلدیات پنجاب نے کمیشن کو آگاہ کیا کہ نیا قانون قائمہ کمیٹی میں زیر غور ہے اور جلد منظوری کی کوشش جاری ہے۔ ان کے مطابق بل کو اسمبلی میں 3 ماہ سے زائد عرصہ ہو چکا ہے جبکہ عام طور پر منظوری کے لیے دو ماہ درکار ہوتے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلدیاتی حکومتوں کے حوالے سے خود سپریم کورٹ میں پیش ہو چکے ہیں، اور اب یہ ممکن نہیں کہ صوبائی حکومت محض قانون سازی کے انتظار میں انتخابات ملتوی کرتی رہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے باضابطہ حکم جاری کرے تو یہ حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بنے گا۔
ممبر کمیشن نے ریمارکس دیے کہ اب ہمیں کسی ایسے فرد کو بلانا ہوگا جو حتمی یقین دہانی کرا سکے کہ انتخابات کب ہوں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ کمیشن آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھ سکتا۔ اگر پنجاب میں وزیراعلیٰ کو بلایا جا سکتا ہے تو اسلام آباد کے معاملے میں وزیراعظم کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں