درخواست سیکرٹری جنرل پشاور ہائیکورٹ بار کی توسط سے دائر کی گئی ہے، جس میں چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن، صوبائی حکومت اور دیگر کو فریقین بنایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں لا یونیورسٹی کے قیام کے لیے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے توہین عدالت درخواست دائر کردی۔ درخواست سیکرٹری جنرل پشاور ہائیکورٹ بار کی توسط سے دائر کی گئی ہے، جس میں چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن، صوبائی حکومت اور دیگر کو فریقین بنایا گیا ہے۔ درخواست کے مطابق 2012ء میں پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو لا یونیورسٹی کے قیام کے لیے احکامات دیے تھے، 2015ء میں سپریم کورٹ نے فریقین کو لا یونیورسٹی کے قیام کے لیے ڈائریکشنز دی ہیں اور  فریقین نے عدالت میں یقین دہانی کرائی تھی کہ خیبر لا کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیں گے۔

فریقین نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ عدالتی ہدایات کو سفارشات میں تبدیل کرکے عمل درآمد کریں گے، تاہم 9 سال سے زائد عرصہ ہوگیا عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ لا یونیورسٹی نہ ہونے کے باعث قانون کے طلبہ کو کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت 2012 اور 2015 کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لا یونیورسٹی کے قیام کے پشاور ہائیکورٹ

پڑھیں:

سپریم کورٹ؛گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  کردی ،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ وفاقی حکومت کو بھی لکھ چکا ہوں کہ اس معاملے کو دیکھیں،برطرف ملازمین کے پاس ماسٹر آف سرونٹ کے سوا کوئی فورم نہیں،حکومت کا اپنا فورم  ہونا چاہئے جو ملازمین کے کیسز کے بروقت فیصلے کرے،برطرف ملازمین کے کیس20،20سال چلتے ہیں،کیسز کی پیروی کرتے ہوئے ملازمین انتقال کرجاتے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  میں پی آئی اے میں گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی،عدالت نے سرکاری اور نجی ملازمین کی برطرفیوں کے خلاف فورم نہ ہونے پراظہار برہمی  کیا۔

ثنا یوسف قتل کیس،ملزم عدالت عدالت ، تفتیشی افسر کی استدعا پر فیصلہ سنا دیا گیا

جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ وفاقی حکومت کو بھی لکھ چکا ہوں کہ اس معاملے کو دیکھیں،برطرف ملازمین کے پاس ماسٹر آف سرونٹ کے سوا کوئی فورم نہیں،حکومت کا اپنا فورم  ہونا چاہئے جو ملازمین کے کیسز کے بروقت فیصلے کرے،برطرف ملازمین کے کیس20،20سال چلتے ہیں،کیسز کی پیروی کرتے ہوئے ملازمین انتقال کرجاتے ہیں،جن اداروں میں سروس کے قواعد نہیں ان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑتا۔

جسٹس محمدعلی مظہر نے کہاکہ سوموٹو طرز پر پورے ملک  کو لپیٹ لیا گیا،ایسااہم کیس لارجر یا آئینی بنچ کو بھیجاجانا چاہئے تھا، اے اے جی نے کہاکہ سپریم کورٹ فیصلے کے  بعدفوتگی کوٹہ کے مزید کیسز آ رہے ہیں،عدالت نے کہاکہ فیصلے سے پہلے تقرری کے باوجود جوائننگ نہ ہونے کا معاملہ بھی اہم ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ عدالتی فیصلے کااثر دیگر کیسز پر بھی پڑے گا، فوتگی کوٹہ والے بنچ کا حصہ نہیں تھا، کیا سوموٹوطرز پر وفاق اور صوبوں کو نوٹس جاری کیاگیا، فریق محمد علی نے کہاکہ مجھے سپریم کورٹ فیصلے سے قبل تقرری لیٹر جاری ہو چکا تھا۔

مقتولہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے پڑوسی نے ساری کہانی بتادی

دوران سماعت  عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پر اظہار برہمی  کیا،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آپ سے بہتر معاونت تو مالی کررہا ہے،عدالت سے حقائق چھپانا اچھی بات نہیں،آفر لیٹر اور فیصلے کے باوجود اپیل لے کر آگئے،عدالت نے فوتگی کوٹہ پر مالی کو بھرتی نہ کرنے پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  کردی ،سپریم کورٹ کے فوتگی کوٹہ فیصلے پر 3رکنی بنچ نے اعتراض کردیا،عدالت نے وفاقی حکومت اور پی آئی اے سمیت دیگر کو نوٹس  جاری کردیا۔ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • فوتگی کوٹے پر بھرتی کا معاملہ، سندھ حکومت کی توہین عدالت کی درخواست کیخلاف دائر اپیل خارج
  • پی ٹی آئی پیٹرن انچیف کا کیس غلطی سے مقرر ہونے کے بعد کاز لسٹ سے خارج کر دیا گیا
  • کم عمری کی شادی کیخلاف دارالحکومت میں نافذالعمل قانون وفاقی شرعی عدالت میں چیلینج
  • سپریم کورٹ؛گریڈ6کے ملازم کی برطرفی کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کی اپیل خارج  
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کیخلاف دائر درخواست خارج
  • ہرجانہ کیس؛ جج کے دائرہ اختیار کیخلاف نظرثانی درخواست پر سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی