ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی:
ملیر جیل سے گزشتہ رات قیدیوں کے فرار کا بڑا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں مجموعی طور پر 216 قیدی فرار ہو گئے۔
جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ کے مطابق ابتدائی گنتی کے بعد فرار قیدیوں کی صحیح تعداد سامنے آ گئی ہے۔
لانڈھی جیل کی بیرکس میں گنتی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، جس کے مطابق زیادہ تر قیدی سرکل نمبر چار اور پانچ سے فرار ہوئے۔ تاہم دیگر بیرکس سے بھی قیدیوں کے غائب ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ارشد شاہ نے مزید بتایا کہ 80 سے زائد قیدیوں کو ڈسٹرکٹ پولیس نے مختلف مقامات سے دوبارہ گرفتار کر لیا ہے، جبکہ پچاس سے زائد قیدی جیل کی کالونی کی حدود میں ہی جیل کے عملے نے دھر لیے تھے۔
فرار ہونے والے قیدیوں میں اکثریت منشیات کے عادی افراد پر مشتمل ہے۔ جیل انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تیزی سے کارروائیاں کر رہے ہیں، اور سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ کا کہنا ہے کہ تمام فرار قیدیوں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان اور برطانیہ کے مابین دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے بدھ کو یہاں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کنگ چارلس سوئم اور برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سال کے اواخر میں برطانیہ کی قیادت کے ساتھ ملاقات کے منتظر ہیں۔ انہوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس مثبت پیشرفت سے برطانوی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلے کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔(جاری ہے)
انہوں نے اس سلسلے میں ہائی کمشنر کے مثبت کردار کو خاص طور پر سراہا۔وزیراعظم نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے جس کی اس وقت پاکستان کے پاس صدارت ہے۔ملاقات میں جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لئے برطانیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی مذاکرات کے لئے تیار ہے۔برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کو اپنے حالیہ دورہ لندن کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے وسیع مشاورت کی۔برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے وژن اور قیادت میں گزشتہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا جس سے تمام اہم میکرو اکنامک اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ملاقات میں برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی علاقائی پیشرفت پر برطانیہ کے نقطہ نظر کے حوالے سے گفتگو کی۔