کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ملیر جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار ہوگئے جن میں سے تقریباً 80 سے زائد مفرور قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم 100 سے زائد قیدی تاحال مفرور ہیں۔

واقعے کی خبر پھیلی تو سوشل میڈیا صارفین بھی اس پر تبصرے کیے بنا نہ رہ سکے۔ ایک صارف نے لکھا کہ کراچی میں انہونی ہو گئی، زلزلے کے خوف سے ڈسٹرکٹ جیل ملیر کی دیواریں توڑ کر قیدی فرار ہو گئے۔ کیا آپ نے پہلے کبھی ایسا مذاق سنا ہے؟

کراچی میں انہونی ہو گئی
زلزلے کے خوف سے ڈسٹرکٹ جیل ملیر کی دیواریں توڑ کر قیدی فرار ہو گئے۔

پہلے کبھی ایسا مذاق سنا ہے آپ نے ؟ pic.

twitter.com/wdlgwl4qDW

— Ahmad Hassan Bobak (@ahmad__bobak) June 3, 2025

ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی نے کہا کہ کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار جیل انتظامیہ اور پولیس کی ملی بھگت کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ بھی جیل میں رہ چکے ہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ جیل سے قیدیوں کا اس طرح فرار ہونا ممکن نہیں کیونکہ شام کو ہی قیدیوں کو بیرکس کے اندر کھولیوں میں بند کردیا جاتا ہے، پھر کھولیوں کے باہر بیرکس کے بڑے بڑے آہنی دروازے بند کردیے جاتے ہیں۔

رہنما ایم اکیو ایم نے مزید کہا کہ جیل کے داخلی مرکزی دروازے ماڑی تک پہنچنا تو ناممکن ہوتا ہے چہ جائیکہ کہ قیدی کھولیوں اور پھر بیرکس سے نکل کر ماڑی پر پہنچ کر ماڑی کا دروازہ توڑ کر پولیس سے اسلحہ چھین کر، انہیں تشدد کا نشانہ بناکر فرار ہوجائیں۔ مصطفیٰ عزیز آبادی نے سوال کیا کہ یہ جیل انتظامیہ اور جیل پولیس کی غفلت ہے یا مہربانی کا نتیجہ ہے؟

کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار جیل انتظامیہ اور پولیس کی ملی بھگت کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔
جو لوگ بھی جیل میں رہ چکے ہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ جیل سے قیدیوں کا اس طرح فرار ہونا ممکن نہیں کیونکہ شام کو ہی قیدیوں کو بیرکس کے اندر کھولیوں میں بند کردیا جاتا ہے، پھر کھولیوں کے… pic.twitter.com/L1dtro3Xhe

— Mustafa Azizabadi (@azizabadi) June 2, 2025

لطیف شاہ لکھتے ہیں کہ کراچی پولیس کی ملی بھگت سے ملیر جیل سے 216 قیدی فرار ہوگئے ہیں۔

کراچی پولیس کی ملی بھگت سے ملیر جیل سے 216 قیدی فرار ہوگئے۔۔@BBhuttoZardari pic.twitter.com/bDzYAgUNkR

— Latif Shah (@Latifshahji) June 3, 2025

شفیق احمد ایڈوکیٹ نے پولیس کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر پر قیدیوں کے فرار ہونے کا اعلان کیے جانے پر لکھا کہ ملیر جیل کراچی سے قیدی فرار ہوگئے ہیں اور ان ذہین اہلکاروں کی ذہانت چیک کریں کہ لاؤڈ سپیکر پر اعلان کرکے واحد نشانی یہ بتا رہے ہیں کہ اُن کے پاؤں میں چپل نہیں ہے تاکہ وہ اعلان سُن کر وہ کسی طرح چپل چوری کرکے اور پہن کر سکون سے نکل جائیں۔

ملیر جیل کراچی سے قیدی فرار ھوگئے ہیں اور ان ذہین اہلکاروں کی ذہانت چیک کریں کہ لاؤڈ سپیکر پر اعلان کرکے واحد نشانی یہ بتا رہے ہیں کہ اُنکے پاؤں میں چپل نہیں ہے تاکہ وہ اعلان سُن کر وہ کسی طرح چپل چوری کرکے اور پہن کر سکون سے نکل جائیں pic.twitter.com/68XflvCMPZ

— The Shafiq Ahmad Adv (@ShafiqAhmadAdv3) June 3, 2025

ایک ایکس صارف نے بیرسٹر گوہر کی تصویر شیئر کی جس میں وہ عمران خان کے کان میں کچھ کہہ رہے ہیں اور مزاحیہ انداز میں لکھا کہ وہ عمران خان کو کہہ رہے ہیں کہ آپ بھی اپنا ٹرانسفر ملیر جیل میں کروالیتے تو آج آزاد ہوتے۔

آپ بھی اپنا ٹرانسفر ملیر جیل میں کروالیتے تو آج آزاد ہوتے pic.twitter.com/3Q33DxPXgU

— شائن سٹائن (@shine__Stine) June 3, 2025

آئی جی پولیس جاوید عالم کے مطابق جیل حکام معاملے کی تحقیقات کرکے مفرور قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیں گے، انہوں نے بتایا کہ ملیر جیل میں کوئی ’ہائی ویلیو‘ ملزم نہیں تھا، نہ ہی کوئی ’سزایافتہ مجرم‘۔ روایتی طور پر یہاں پر کسی سنگین مجرم کو نہیں رکھا جاتا جس کی ہمیں فکر ہو، لیکن جو بھی مفرور ہیں انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

قیدی فرار کراچی ملیر جیل

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کراچی ملیر جیل جیل سے قیدیوں کا قیدی فرار ہوگئے ملیر جیل میں قیدی فرار ہو جیل سے قیدی ملیر جیل سے قیدیوں کو رہے ہیں ہیں کہ

پڑھیں:

کراچی: ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار قدرتی آفت کے باعث پیش آیا کوئی بڑی سائنس نہیں، وزیر داخلہ سندھ

کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کا واقعہ سندھ کی تاریخ کا سنگین سیکیورٹی چیلنج بن گیا ہے۔ اس واقعے پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ ملیر جیل کی دیوار نہیں ٹوٹی بلکہ قیدی جیل کے گیٹ سے باہر نکلے۔ واقعہ قدرتی آفت کے باعث پیش آیا کوئی بڑی سائنس نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکوں کے باعث قیدیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، جس کے نتیجے میں قریباً 700 سے 1000 قیدی جیل کے مرکزی دروازے پر جمع ہو گئے اور موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ 5 سے زائد قیدی اور پولیس اہلکار زخمی ہیں جبکہ ایک قیدی کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔ فرار ہونے والے قیدی سنگین جرائم میں ملوث نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل میں ہنگامہ، 200 سے زائد قیدی فرار

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، 100 کے قریب قیدی فرار ہوئے تھے، جن میں سے 46 واپس آ گئے تھے۔ تاہم، دیگر ذرائع کے مطابق، فرار ہونے والے قیدیوں کی تعداد 200 سے زائد ہوسکتی ہے۔ پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائیوں کے دوران اب تک 80 سے زائد قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ 18 سے 20 قیدی تاحال مفرور ہیں۔

وزیر داخلہ نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر کو فوری طور پر جیل پولیس سے رابطہ کرنے اور مفرور قیدیوں کی تلاش کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر قیدی کا ڈیٹا موجود ہے اور مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔

ملیر جیل میں قریباً 6000 قیدی موجود ہیں، جبکہ جیل پولیس کی تعداد صرف 200 اہلکاروں پر مشتمل ہے، جو قیدیوں کی تعداد کے مقابلے میں انتہائی کم ہے ۔ یہ عملہ قیدیوں کی نگرانی کے لیے ناکافی ہے، جس کے باعث اس قسم کے واقعات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کراچی ملیر جیل وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ملیر جیل سے فرار 114 قیدی واپس آ گئے، 102 اب بھی مفرور
  • کراچی: ملیر جیل سے فرار 1 اور قیدی نے گرفتاری پیش کردی
  • کراچی‘ ملیر جیل سے 216 قیدی دیواریں توڑ کر فرار فرار، شدید فائرنگ، ایک ہلاک‘ 3 ایف سی اہلکار زخمی
  • کراچی میں ملیر جیل سے فرار متعدد قیدی دوبارہ گرفتار
  • کراچی کی ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی کیسے فرار ہوئے؟
  • کراچی: ملیر جیل سے 216 قیدی فرار، شدید فائرنگ، ایک ہلاک، 3 ایف سی اہلکار زخمی
  • کراچی: ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار قدرتی آفت کے باعث پیش آیا کوئی بڑی سائنس نہیں، وزیر داخلہ سندھ
  • کراچی میں زلزلے کے جھٹکے، ملیر جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار ہوگئے
  • کراچی: ملیر جیل سے قیدی فرار ہونے کی اطلاعات