190 ملین پاؤنڈ بھونڈا کیس، عمران خان ناحق جیل میں قید ہیں: پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں انصاف اور قانون نام کی کوئی چیز موجود نہیں، عمران خان 2 سال سے جیل میں ناحق قید ہیں، اور انہیں وہ سہولیات بھی میسر نہیں جو عام قیدی کو ہوتی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم اور شبلی فراز نے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اہم سوالات اٹھا دیے۔
یہ بھی پڑھیں احتجاجی تحریک سے قبل عمران خان کو پی ٹی آئی میں نیا عہدہ مل گیا
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہاکہ ہمارے جن لوگوں کو ڈیجیٹل دہشتگرد کہا جاتا تھا وہ بھارت کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر تھے، افواج پاکستان نے بھارت کے خلاف جو فتح حاصل کی اس پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے اللہ کے بھروسے، ایئرفورس اور آرٹلری فورس کی وجہ سے کامیابی حاصل کی، بھارت کو 7 مئی کو ہی جواب ملنا چاہیے تھا، لیکن وزیراعظم کی نااہلی کی وجہ سے معاملہ 10 مئی تک گیا۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے چترال سے ایم این اے عبداللطیف کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے، جس کی مذمت کرتے ہیں۔ اس سے قبل پارلیمنٹ میں گھس کر ارکان اسمبلی کو گرفتار کیا گیا لیکن اسپیکر ایاز صادق خاموش رہے۔ آج عبداللطیف کو سزا ملنے پر بھی وہ خاموش ہیں۔
اس موقع پر شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہو کر پارلمینٹرینز کو گرفتار کرنے پر قانون خاموش کیوں ہے۔ اگر اسپیکر کچھ نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دے دیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے سوشل میڈیا کے لوگوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، اور مقدمے قائم کیے جارہے ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ شاہ محمود قریشی وہیل چیئر پر عدالت پہنچتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم نے تو بلایا ہی نہیں۔
پریس کانفرنس میں سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ عمران خان کو جیل میں فیملی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، حکومت اپنی مرضی سے جج تعینات کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ سب اپنے مخالفین کو انصاف سے محروم رکھنے کے لیے کیا جارہا ہے۔ القادر ٹرسٹ بھونڈا کیس ہے جس میں عمران خان کو سزا سنائی گئی۔
انہوں نے کہاکہ اس کیس سے یہ ظاہر کیا جا رہا ہے جیسے 190 ملین پاؤنڈ عمران خان اور ان کے خاندان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوگئے، جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں۔
انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر ریٹائر ہونے باوجود سیٹ پر براجمان ہیں اور فریق بنے ہوئے ہیں، خبیر پختونخوا میں سینیٹ کے الیکشن نہیں ہوئے پورے ملک میں ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کی رہائی کب تک ممکن ہے؟ ٹرمپ کے سابق مشیر نے بڑا دعویٰ کردیا
انہوں نے کہاکہ حکومت بجٹ پیش کرنے جارہی ہے لیکن اس میں عوام کے لیے کچھ نہیں ہوگا۔ ہماری پارٹی کا مؤقف ہے کہ ملک میں آئین و قانون کی پاسداری ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھونڈا کیس پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی شبلی فراز شیخ وقاص اکرم عمر ایوب عمران خان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھونڈا کیس پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی شبلی فراز شیخ وقاص اکرم عمر ایوب وی نیوز انہوں نے کہاکہ شیخ وقاص اکرم پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے پنجاب حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے کروانے کا فیصلہ دراصل عمران خان کو تنہائی کا شکار بنانے کی کوشش ہے، اور ہم اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے واضح کیا کہ عمران خان کو اس وقت براہ راست عدالت میں پیش نہ کرنا ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے، جس کا مقصد ان کی آواز کو دبانا ہے۔
عمران خان کو گولیاں لگیں، تب بھی وہ عدالت آنے پر مصر تھے
انہوں نے یاد دلایا کہ جب عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ زخموں سے چور تھے، اس وقت بھی انہوں نے ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں بنفسِ نفیس پیش ہونے کو ترجیح دی۔
علیمہ خان نے سوال اٹھایا کہ اگر اُس وقت ویڈیو لنک کی اجازت نہیں دی گئی تو آج ایسا کرنے کا مقصد کیا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ “اب ایسا کسی صورت ہونے نہیں دیں گے۔ عمران خان کو عدالت میں پیش کیا جائے، ویڈیو لنک قابلِ قبول نہیں۔”
وکلاء سے مشاورت کیسے ہو گی جب وہ جیل میں ہوں گے؟
علیمہ خان نے ویڈیو لنک ٹرائل کے قانونی اور انسانی پہلو پر بھی سوال اٹھایا۔ ان کے مطابق، جب عمران خان عدالت میں موجود نہیں ہوں گے تو وہ اپنے وکلاء سے براہ راست مشورہ کیسے کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس پورے عمل کا بنیادی مقصد عمران خان کو قانونی، سیاسی اور ذاتی طور پر مکمل آئسولیٹ کرنا ہے۔
26ویں آئینی ترمیم پر تحفظات
علیمہ خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے تحت جیلوں میں ٹرائل کی راہ ہموار کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ ترمیم صرف عمران خان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، لیکن کل کو کوئی بھی شہری اس کا شکار ہو سکتا ہے۔ وکلاء برادری کو متحد ہو کر اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔”
جیل ٹرائل کا مقصد فیملی اور قانونی ٹیم سے دوری ہے
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہونے والے ٹرائلز کے باعث اہلِ خانہ اور وکلاء کو عمران خان سے براہ راست ملاقات کا موقع بھی نہیں ملتا۔
انہوں نے کہاکہ توشہ خانہ کیس کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مکمل آئسولیشن میں ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے، تاکہ وہ نہ کسی سے بات کر سکیں اور نہ ہی کسی کو اپنے مؤقف سے آگاہ کر سکیں۔”
انڈہ پھینکنے کے واقعے پر برہمی
علیمہ خان نے ان پر انڈہ پھینکنے کے واقعے پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کارکنوں نے ان خواتین کو پولیس کے حوالے کیا، لیکن اعلیٰ سطح سے احکامات آتے ہی انہیں چھوڑ دیا گیا۔ کل وہی خاتون دوبارہ آئی اور پتھر پھینکا — اگر یہی روش جاری رہی تو کل گولی بھی چل سکتی ہے۔
انہوں نے سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔