پشاور:

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت ہر قطرے پر پاکستان کا حق ہے، اب ہم بھارت کی دھمکیوں کا توڑ نکالنے کیلیے ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کیلیے اقدامات کریں گے۔

پشاور میں منعقدہ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا پاکستان کا سب سے خوبصورت صوبہ ہے جس نے 1947 کے ریفرنڈم میں پاکستان کا ساتھ دیا، یہاں کے عوام نے بے پناہ قربانیاں دیں اور میں خیبرپختونخوا کو غیور، دلیر عوام کی سرزمین سمجھتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے قبائلی عمائدین اور عوام کے جو بھی مسائل ہیں حکومت انہیں حل کرے گی۔ قبائلی زعما، گورنر اور وزیراعلیٰ، کورکمانڈر کے ساتھ بیٹھ کر گفتگو کریں گے بہترین مفاد میں انہیں فی الفور آگے لے کر آئیں گے اور اگر پارلیمنٹ کا معاملہ ہوا تو مشاورت سے اسے آگے بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ این ایف سی کے معاملے میں صوبے کو اُس کا جائز حق دیا جائے گا اور اس کا مقصد خیبرپختونخوا کے عوام کو فائدہ پہنچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے جو جنگ ہوئی اُس میں دیگر صوبوں کے عوام کی دعائیں شامل حال تھیں وہیں کے پی نے بھی دعائیں تھیں، ہمارے بھائیوں اور بہنوں نے تہجد کے وقت سجدہ ریز ہوکر دعائیں مانگیں، نمازوں میں مانگی ہوئی دعائیں آسمان کو چیرتی ہوئی اللہ تعالیٰ تک پہنچیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دشمن نے چھ اور سات کو گھات لگا کر حملہ کیا، فیلڈ مارشل نے مجھے ڈھائی بجے اٹھا کر حملے کا بتایا۔ اس کے بعد فیلڈ مارشل کی قیادت میں بھارت کو جو سبق سکھایا وہ قیامت تک نہیں بھول سکتا۔

شہباز شریف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کی طرح افواج پاکستان کے افسروں، جوانوں اور بچوں نے بے پناہ قربانیاں دیں، دہشت گردی سمیت ہر موقع پر ہمارے جوان اگلی صف میں نظر آئے، جب وطن نے پکارا  تو ہمارا سجیلا جوان اپنے بچوں کو الوداع کر کے پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح جنگ میں اللہ نے عزت عطا فرمائی پاکستان عظیم قوم بن کر ابھرے گا، حالیہ چار ممالک میں جو خوشی دیکھی وہ قابل دید تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اے پی ایس کے بعد فیصلہ کن کارروائی کا فیصلہ کیا، اب ہمیں پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے بڑے اور کڑے فیصلے کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی شکست فاش کے بعد مودی سرکار اپنے زخم چاٹ رہی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بھارت ہمیں دن رات سندھ طاس معاہدے کی دھمکیاں دیتا ہے، مگر اب ان دھمکیوں کا جواب دینے کیلیے ہمیں لائحہ عمل بنانا ہے اور اس حوالے سے جلد چاروں صوبوں کو پانی کے مسئلے پر بلایا جائے گا تاکہ پانی کے ذخیرے اور تنجائش کو بڑھا کر بھارتی عزام کو خاک میں ملا سکیں۔

انہوں نے کہا ہک دیامر، بھاشا اور داسو ڈیم میں ہم پانی اسٹوریج کر سکتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نے کہا کہ کے عوام

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف

ایک تازہ بین الاقوامی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ (Indus Waters Treaty) معطل کیے جانے کے بعد پاکستان کو پانی کی سنگین قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

سڈنی میں قائم انسٹیٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس کی ’اکولوجیکل تھریٹ رپورٹ 2025‘ کے مطابق اس فیصلے کے نتیجے میں بھارت کو دریائے سندھ اور اس کی مغربی معاون ندیوں کے بہاؤ پر کنٹرول حاصل ہو گیا ہے، جو براہِ راست پاکستان کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی نے یہ معاہدہ رواں سال اپریل میں پاہلگام حملے کے بعد جوابی اقدام کے طور پر معطل کیا تھا۔ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان کی زراعت کا تقریباً 80 فیصد انحصار دریائے سندھ کے نظام پر ہے۔

 رپورٹ میں کہا گیا کہ معمولی رکاوٹیں بھی پاکستان کے زرعی نظام کو نقصان پہنچا سکتی ہیں کیونکہ ملک کے پاس پانی ذخیرہ کرنے کی محدود صلاحیت ہے، موجودہ ڈیم صرف 30 دن کے بہاؤ تک پانی روک سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ کے بہاؤ میں تعطل پاکستان کی خوراکی سلامتی اور بالآخر اس کی قومی بقا کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔ اگر بھارت واقعی دریاؤں کے بہاؤ کو کم یا بند کرتا ہے، تو پاکستان کے ہرے بھرے میدانی علاقے خصوصاً خشک موسموں میں، شدید قلت کا سامنا کریں گے۔

مزید بتایا گیا کہ مئی 2025 میں بھارت نے چناب دریا پر سلال اور بگلیہار ڈیموں میں ’ریزروائر فلشنگ‘ آپریشن کیا جس کے دوران پاکستان کو پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔ اس عمل سے چند دن تک پنجاب کے کچھ علاقوں میں دریا کا بہاؤ خشک ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا، جس کے تحت مشرقی دریاؤں (راوی، بیاس، ستلج) کا کنٹرول بھارت کو اور مغربی دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب) کا اختیار پاکستان کو دیا گیا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تین جنگوں کے باوجود برقرار رہا۔

تاہم رپورٹ کے مطابق، 2000 کی دہائی سے سیاسی کشیدگی کے باعث اس معاہدے پر عدم اعتماد بڑھا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے دوران مشرقی دریاؤں کے مکمل استعمال کی کوششوں کے ساتھ، پاہلگام حملے کے بعد بھارت نے معاہدے کی معطلی کا اعلان کیا۔

پاکستان کی جانب سے اس اقدام پر شدید ردِعمل دیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان کے پانیوں کا رخ موڑنے کی کوئی بھی کوشش جنگی اقدام تصور کی جائے گی۔

جون 2025 میں بھارتی وزیرِ داخلہ امیت شاہ نے بیان دیا کہ سندھ طاس معاہدہ اب مستقل طور پر معطل رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلی بننے پر مبارکباد، ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے، وزیراعظم
  • صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف