کراچی:

وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ قاسم نوید قمر نے کہا ہے کہ سلیکون ویلی کے طرز پر سندھ کا پہلا اسپیشل ٹیکنالوجی زون 500 ایکڑ اراضی پر گڈاپ میں کراچی ایجوکیشن سٹی میں تعمیر کرنے کی منظوری حاصل کرلی گئی ہے اور اس سلسلے میں پاکستان اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

معاون خصوصی قاسم نوید قمر نے کہا کہ یہ اسپیشل ٹیکنالوجی زون اکیڈیمیا اور انڈسٹری کے الحاق کا بہترین سنگم ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس اسپیشل ٹیکنالوجی زون کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 8 سے زائد بڑے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار اداروں نے اس زون میں کام کرنے کے لیے گہری دلچسپی ظاہر کردی ہے۔

سید قاسم نوید قمر نے کہا کہ یہ اسپیشل ٹیکنالوجی زون سلیکون ویلی کے طرز پر تعمیر کیا جائے گا اور یہ زون اسمارٹ مینوفیکچرنگ کا ایک ایسا مرکز ہوگا جس میں آٹو میشن، ایڈوانس مینو فیکچرنگ، کلاؤڈ اینڈ ایج کمپیوٹنگ، سائبرسیکیورٹی، ہیلتھ ٹیکنالوجی ، ایگری ٹیکنالوجی، بلاک چین، فائیو جی ہائپراسپیڈ، کلین انرجی اور دیگر جدید ترین ٹیکنالوجی کے ادارے قائم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس اسپشل ٹیکنالوجی زون سے صوبے میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور تعلیم کو فروغ ملے گا اور نوجوانوں کے لیے تعلیم اور روزگار کے حصول کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔

قاسم نوید قمر نے کہا کہ اسپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کے لیے روڈ میپ پر مبنی ماسٹر پلان پر ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے اور یہ زون جلد ہی فعال ہوکر صوبے میں تعلیم، جدید ترین ٹیکنالوجی اور روزگار حاصل کرنے کے مواقع کا سبب بنے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسپیشل ٹیکنالوجی زون قاسم نوید قمر نے کہا نے کہا کہ

پڑھیں:

کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کی بنیادی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ کا نظام ٹھیک نہیں جبکہ شہریوں کو غیر معقول ای چالان ادا کرنا پڑ رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی شہر کو لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے آزاد کرائے گی۔

ایک عوامی تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی محدود وسعت کے باوجود عوامی فلاح کے کاموں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور اب 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔

انہوں نے موجودہ انتظامیہ کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ ایس تھری منصوبہ کہاں گیا، کراچی سرکلر ریلوے کب مکمل ہوگا اور ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کی حالت خراب کیوں کی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا  کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے، سڑکیں بنیں نہیں مگر ای چالان ہزاروں میں لگ رہے ہیں،  لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہیں سندھ میں پانچ ہزار کا چالان کیوں؟ یہ ظلم اور بے انصافی ہے، مقامی سطح پر قبضے اور سفارشات کے ذریعے انتظامی اختیارات مسلوب کیے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں ٹاؤنز کو حقیقی اختیارات منتقل نہیں کیے۔

انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی صوبائی حکومت کے پاس جمع ہیں اور عوام خود کچرا اٹھانے کی فیس ادا کر رہے ہیں حالانکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پورا میکانزم موجود ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے دیا جائے اور سٹی وارڈنز کے غلط استعمال کو روکا جائے تاکہ مقامی سطح پر صفائی، سڑکوں اور بنیادی سہولیات کا بہتر انتظام ممکن ہو سکے، تعلیم خیرات نہیں بلکہ بچوں کا حق ہے اور  بنو قابل  پروگرام کے ذریعے جماعت اسلامی نوجوان نسل کو ہنر مند بنا رہی ہے تاکہ وہ روزگار کے قابل ہو سکیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے آخر میں حکومت سے کہا کہ ’’ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، اگر عوام ہمارے ساتھ نکلیں تو تبدیلی ناگزیر ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
  • پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • سندھ جاب پورٹل پر جونیئر کلرکس کی آسامیوں کا پہلا اشتہار جاری
  • ڈیم ڈیم ڈیماکریسی (پہلا حصہ)
  • سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری
  • لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
  • وزیر اعظم نے چترال میں دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھ دیا، یونیورسٹی بھی قائم کرنے کا اعلان