جناح ہاؤس حملہ کیس کے ملزم رضا علی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
سپریم کورٹ نے جناح ہاؤس حملہ کیس کے ملزم رضا علی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے کہا ہے کہ رضا علی کے ملوث ہونے کی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے، رضا علی ایف آئی آر میں نامزد نہیں، ضمنی میں ملزم بنایا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رضا علی پر جناح ہاؤس حملہ کے دوران پولیس اہلکار کو زخمی کرنے کا الزام ہے، رضا علی کو شناخت کسی پرائیویٹ گواہ نے نہیں بلکہ پولیس اہلکار نے کیا۔
فیصلے کے مطابق رضا علی کے بقول اس کی جائے وقوعہ پر موجودگی ٹریفک جام کی وجہ سے تھی، ضمانت کے کیس میں شواہد کا سرسری جائزہ ہی لیا جا سکتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رضا علی کی 2 لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ نے 2 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews تحریری فیصلہ جناح ہاؤس حملہ کیس رضا علی سپریم کورٹ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تحریری فیصلہ جناح ہاؤس حملہ کیس رضا علی سپریم کورٹ وی نیوز جناح ہاؤس حملہ رضا علی
پڑھیں:
مختلف محکموں میں بھرتیاں روکنے کیخلاف حکومت سندھ کی اپیل پر ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
سپریم کورٹ نے مختلف محکموں میں گریڈ ایک سے 4 تک ملازمین کی بھرتیاں روکنے کیخلاف سندھ حکومت کی اپیل پر سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف محکموں میں گریڈ ایک سے 4 تک ملازمین کی بھرتیاں روکنے کیخلاف سندھ حکومت کی سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔
سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کا موقف سنے بغیر ہی فیصلہ جاری کردیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں گریڈ ایک سے 4 پر بھرتیوں سے روک دیا تھا۔ ملازمین کو تقرری لیٹر مل چکے ہیں، ہر کیس کا الگ الگ میرٹس ہیں۔
ایک فیصلے میں تمام گریڈز پر تقرریاں روک دی گئیں۔ عدالت مے ریمارکس دیئے کہ معمولی گریڈز پر نوکریاں ہیں، اب مالی اور چوکیداروں کے کیا انٹرویو کریں گے؟
عدالت عظمی نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے دوبارہ سن کر میرٹ پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دی۔