سپریم کورٹ نے جناح ہاؤس حملہ کیس کے ملزم رضا علی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت نے کہا ہے کہ رضا علی کے ملوث ہونے کی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے، رضا علی ایف آئی آر میں نامزد نہیں، ضمنی میں ملزم بنایا گیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رضا علی پر جناح ہاؤس حملہ کے دوران پولیس اہلکار کو زخمی کرنے کا الزام ہے، رضا علی کو شناخت کسی پرائیویٹ گواہ نے نہیں بلکہ پولیس اہلکار نے کیا۔

فیصلے کے مطابق رضا علی کے بقول اس کی جائے وقوعہ پر موجودگی ٹریفک جام کی وجہ سے تھی، ضمانت کے کیس میں شواہد کا سرسری جائزہ ہی لیا جا سکتا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رضا علی کی 2 لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ نے 2 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews تحریری فیصلہ جناح ہاؤس حملہ کیس رضا علی سپریم کورٹ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تحریری فیصلہ جناح ہاؤس حملہ کیس رضا علی سپریم کورٹ وی نیوز جناح ہاؤس حملہ رضا علی

پڑھیں:

اقدام قتل کیس میں مدعی سے صلح کے باعث موسیٰ مانیکا کی ضمانت منظور

پاکپتن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) پاکپتن میں ملازم پر فائرنگ کے نتیجے میں بننے والے اقدام قتل کیس میں مدعی سے صلح کے باعث موسیٰ مانیکا کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ڈیوٹی جج مسعود احمد نے کیس کی سماعت کی جہاں عدالت کو آگاہ کیا گیا اقدام قتل کے اس کیس میں مدعی مقدمہ نے صلح کرلی ہے، جس کے بعد عدالت میں مدعی اور ملزم دونوں کے بیان ریکارڈ کیے گئے اور ڈیوٹی جج مسعود احمد نے خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی ضمانت منظور کرلی، اس حوالے سے عدالت نے موسیٰ مانیکا کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر پاکتپن کے نواحی گاؤں پیر غنی کوٹھی میں موسیٰ مانیکا اپنے ملازم علی بہادر کو کام میں تاخیر کی وجہ سے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا، فائرنگ کے بعد موسیٰ مانیکا نے ہوائی فائرنگ بھی کی اور زخمی ملازم کو اٹھانے سے بھی انکار کیا، واقعے کے بعد ڈی پی او پاکپتن جاوید اقبال چدھڑ کے نوٹس لینے کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا اور زخمی ملازم کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں پاکپتن کی تھانہ صدر پولیس نے سابقہ خاتون اوّل بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے بیٹے موسیٰ مانیکا کو اقدامِ قتل کے مقدمے میں عدالت میں پیش کیا، ملزم کو رات گئے علاقہ مجسٹریٹ مسعود احمد فریدی کے سامنے پیش کیا گیا جہاں پولیس کی طرف سے ملزم کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوانے کی استدعا کی گئی، جس کے بعد تھانہ صدر پاکپتن کے علاقہ پیر غنی میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور ان کے کے سابق شوہر خاور مانیکا کے بیٹے موسیٰ مانیکا کو اقدام قتل و غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمہ میں جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا گیا، فاضل مجسٹریٹ نے ملزم کو14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھجوایا۔

متعلقہ مضامین

  • عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
  • نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • 9 مئی واقعات پی ٹی آئی کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت تھے، طلال چوہدری
  • کسی اپیل کے زیر التوا ہونے سے چیلنج شدہ فیصلے پر عملدرآمد رک نہیں جاتا، سپریم کورٹ
  • اقدام قتل کیس میں مدعی سے صلح کے باعث موسیٰ مانیکا کی ضمانت منظور
  • پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی ضمانت خارج کرنےکا تحریری فیصلہ جاری