اسلام قبول کرنے کے20 سال بعد حج کی سعادت ملی،لوئیس ابی راشد
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
جدہ (اوصاف نیوز)سعودی اخبار العربیہ اردو کے مطابق لوئیس ابی راشد ستر سالہ یوروگوئین سے تعلق رکھنے والے مسلمان ہیں جنہیں مشرف بہ اسلام ہوئے بیس سال ہو چکے ہیں اور اللہ نے انہیں ادائیگی حج کا موقع دیا ہے۔
انہیں اس سال خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے حج اور عمرہ کے اپنے پروگرام کے تحت بطور خاص مہمانوں میں شامل کیا ہے۔
شاہ سلمان کی طرف سے مہمانوں کی فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد سعودی وزارت برائے اسلامی امور نے اس سلسلے میں شاہی دعوت کو عملی شکل دینے کے لیے اہتمام کیا تاکہ ستر سالہ یہ مہمان روحانی اطمینان اور ادائیگی حج کا فریضہ ادا کر سکیں۔ کیونکہ وہ طویل عرصے سے حج کی سعادت حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا میں نے خانہ کعبہ کو ادائیگی عمرہ کے موقع پر پہلی بار دیکھا۔اس سے قبل میں نے خانہ کعبہ کو صرف ٹی وی پر دیکھا تھا۔
جب میں نے خانہ کعبہ کو پہلی بار دیکھا تو میری عجیب کیفیت تھی۔ دل کی دھڑکن تیز ہو گئی تھی۔ میں آج مقدس سرزمین پر اس مقدس مقام پر ہوں۔
راشد نے کہا ‘حج کرنا ہر نو مسلم کا خواب ہوتا ہے۔ جب حج پروگرام کے ذریعے میرا عازم حج کے طور پر انتخاب ہوا تو میرے پاس خوشی کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں تھے۔ میں اس پر اللہ کا شکر ادا کرنے کے بعد سعودی عرب کی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ میرا خواب حقیقت میں بدل گیا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے دنیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کا حج سے متعلق خواب ایک حقیقت بن گیا ہے۔
راشد نے اس موقع پر مزید کہا ’20 سال قبل میرے دوست نے مجھے اسلام سے روشناس کرایا۔ اس دوران میں نے قرآن مجید پڑھنا سیکھا۔ اسی دوران مجھے یقین ہوگیا کہ اسلام ہی سچا مذہب ہے۔’
شمالی وزیرستان میں سکیورٹی خدشات کے باعث آج کرفیو نافذ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
یوم الخلیف؛ عرفہ پر مکے کی خواتین کی خانہ کعبہ میں حاضری کی تاریخی روایت
'یوم عرفہ' کے موقع پر حاجیوں کی عرفات میں موجودگی کے باعث خانہ کعبہ میں رش نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے صدیوں سے اس دن مکے کی خواتین خانہ کعبہ آتی ہیں۔
یوم عرفہ پر خانہ کعبہ کے گرد سیاہ کپڑوں میں ملبوس ہزاروں خواتین موجود ہیں۔ کوئی طواف میں مشغول ہے تو کوئی دعا اور مناجات میں مصروف ہے۔ ٹولیوں کی شکل میں خواتین مسجد الحرام میں نماز بھی ادا کر رہی ہیں۔
یہ منظر مکے کی صدیوں پرانی روایت یوم الخلیف کی وجہ سے ہے جو ہر سال یوم عرفہ کو دہرائی جاتی ہے۔ یوم عرفہ پر حاجی مغرب تک عرفات میں ہوتے ہیں اور پھر مزدلفہ میں رات بھر عبادت کرتے ہیں۔
حاجیوں کی غیر حاضری کا فائدہ مکے کی ارد گرد آباد قبائل کی خواتین اُٹھاتی ہیں اور خانہ کعبہ چلی آتی ہیں۔ اس روایت کو یوم الخلیف کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کورونا کے باعث اس روایت پر بھی پابندی لگ گئی تھی۔
خانہ کعبہ میں یوم الخلیف کے موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے اور کئی خواتین فرط جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں۔