نیویارک : پاکستانی سفارتی مشن نیویارک کا دورہ مکمل واشنگٹن روانہ ہوگیا . جہاں وفد اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقات میں پاکستان کا موقف بیان کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستانی سفارتی مشن نیویارک کا دورہ مکمل کرکے واشنگٹن روانہ ہوگیا.پاکستانی مشن ٹرین سروس کےذریعے روانہ ہوا۔پاکستانی سفارتی وفد امریکی وقت کے مطابق رات گئے واشنگٹن پہنچ جائے گا .

9 رکنی وفد میں سینئر پارلیمینٹرین و دیگر سفارتی عملہ شامل ہے۔وفد آج سے واشنگٹن میں سفارتی سطح پرمیٹنگ کا آغاز کرے گا.جس میں اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقات میں پاکستان کا موقف بیان کرے گا۔اس سے قبل پاکستانی سفارتی مشن نے بھرپورانداز میں پاکستان کا مقدمہ اقوام متحدہ و دیگر کے سامنے پیش کیا. بلاول بھٹو نے اسٹوڈنٹ اور پاکستانی کمیونٹی سے لیکر تمام اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کیں۔وفد نے دنیا بھر کے اقوام متحدہ مستقل و غیر مستقل مندوب سے ملاقاتیں کیں۔نیویارک کے پاکستان مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی سہولت کاری کررہا ہے. جس کے ثبوت موجود ہیں. ہر ذمہ دارملک امن کیلئے کردار ادا کرے۔پاکستان اوربھارت کی جنگ میں سب کا نقصان ہے. دنیا میں امن کا ہرایک کو فائدہ ہے.اندرونی سطح پردہشت گردی کے خلاف پاکستان نے کامیابی سمیٹی .لیکن بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستانی سفارتی مشن میں پاکستان

پڑھیں:

شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بدھ، 17 ستمبر کو سعودی عرب کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

پاکستانی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں کی جانب سے خطے اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال متوقع ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو باضابطہ شکل دینے کا باعث بنے گا جو دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دی جائے۔

(جاری ہے)

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ ایمان، اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے نئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان۔سعودی تعلقات

سعودی عرب، پاکستان کے اہم اسٹریٹیجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔

ریاض نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے اس سال دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو۔

رواں ہفتے دوحہ میں بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

شہباز-ٹرمپ متوقع ملاقات

پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔

شہباز شریف اگلے ہفتے نیویارک کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں اور خطاب بھی کریں۔ اجلاس کے موقع پر وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن سب سے اہم ملاقات صدر ٹرمپ سے متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین رابطے میں ہیں اور شیڈول تقریباً طے پا چکا ہے۔ یہ کئی برسوں میں کسی پاکستانی وزیرِاعظم اور امریکی صدر کی پہلی ملاقات ہو گی۔

سابق صدر جو بائیڈن کے چار سالہ دور میں کسی بھی پاکستانی وزیرِاعظم کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ دراصل بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت میں کسی بھی پاکستانی رہنما سے بات تک نہیں کی۔

پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتری

شہباز اور ٹرمپ کی متوقع ملاقات میں دوطرفہ تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات سمیت وسیع امور پر بات چیت ہو گی۔

صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان-امریکہ تعلقات میں ایک نئی جہت دیکھنے کو ملی ہے۔ جون میں ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی میزبانی کر کے ایک غیر معمولی قدم اٹھایا۔

یہ پہلا موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوج کے سربراہ کی میزبانی کی ہو۔

یہ ملاقات ایران-اسرائیل جنگ اور پاکستان-بھارت تنازع کے چند ہفتوں بعد ہوئی۔ اسلام آباد نے صدر ٹرمپ کے کردار کو کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے کی کوششیں بدلتی ہوئی جغرافیائی حکمتِ عملی اور نایاب معدنیات میں گہری دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔

حال ہی میں ایک امریکی کمپنی نے پاکستان کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ قیمتی معدنیات کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  •  وزیراعظم شہباز شریف 3 ملکی دورے پر روانہ، اہم ملاقاتیں طے
  • شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
  • وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر دورہ سعودی عرب کے لئے روانہ
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات ، مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  •  سعودی سفیر کا واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ
  • ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرکے واشنگٹن ڈی سی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے کی دھمکی
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ قطرمکمل؛ وطن واپس روانہ
  • صدر مملکت کا دورہ چین کے موقع پر شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات
  • مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف لندن روانہ