ہمارا شام سے نکلنے کا کوئی منصوبہ نہیں، تُرک وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اپنے ایک انٹرویو میں یاشار گولر کا کہنا تھا کہ جب تک مکمل طور پر خطے میں استحکام نہیں آ جاتا، بارڈر محفوظ نہیں ہو جاتے اور پناہ گزین اپنے گھروں کو واپس نہیں چلے جاتے، اس وقت تک ترکیہ کا شام سے انخلاء کا کوئی موڈ نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے وزیر دفاع "یاشار گولر" نے کہا کہ وہ اس وقت شامی افواج کی عسکری تربیت میں مصروف ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار رویٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر یاشار گولر نے کہا کہ ہمارا فوری طور شام سے نکلنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ تُرک افواج، شام کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے مدد کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس امر کا اعلان کیا کہ جب تک مکمل طور پر خطے میں استحکام نہیں آ جاتا، بارڈر محفوظ نہیں ہو جاتے اور پناہ گزین اپنے گھروں کو واپس نہیں چلے جاتے، اس وقت تک ترکیہ کا شام سے انخلاء کا کوئی موڈ نہیں۔ یاشار گولر نے کشیدگی میں کمی کے لئے اسرائیل اور ترکیہ کے مابین مذاکرات کی خبر دی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان مذاکرات کا مقصد اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی نہیں۔
رویٹرز کے مطابق، اس وقت شمالی شام میں ترکیہ کے 20 ہزار سے زائد فوجی تعینات ہیں۔ چند روز قبل ایک تُرک اخبار نے رپورٹ دی کہ انقرہ، شام میں فضائی و دریائی سمیت دو عسکری اڈے بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز شام میں امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ واشنگٹن، شام میں اپنی عسکری موجودگی میں کمی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات سے قبل شام میں 8 امریکی اڈے تھے جن کی تعداد کم ہو کر صرف 3 تک رہ گئی ہے۔ واضح رہے کہ ٹام باراک، شامی امور کے امریکی نمائندہ ہونے کے ساتھ ساتھ انقرہ میں سفیر بھی ہیں۔ ٹام باراک آج تل ابیب پہنچے جہاں وہ صیہونی عہدیداروں سے ترکیہ اور شام کے ساتھ اسرائیل کی کشیدگی کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یاشار گولر انہوں نے کا کوئی
پڑھیں:
دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ وکلا برادری جمہوری اقدار کے فروغ، قانون کی بالادستی اور انصاف کی فراہمی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے دہشت گردی پاکستان کے لیے ایک ریڈ لائن ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ پنجاب بار کونسل کے انتخابات انتہائی اہم ہیں جن کے نتائج نہ صرف وکلا برادری بلکہ ملک کے عدالتی و قانونی نظام پر بھی گہرے اثرات مرتب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں وہی پینل کامیاب ہوا جسے حکومتی حمایت حاصل تھی جو اس امر کا ثبوت ہے کہ وکلا استحکام، انصاف اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں بھی وہ امیدوار کامیاب ہوں گے جو عدلیہ کی آزادی، قانون کی حکمرانی اور ملک میں امن و امان کے قیام کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی قیادت انصاف کے فروغ، وکلا کے مسائل کے حل اور پاکستان کی ترقی میں فعال کردار ادا کرے گی۔
افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وفاقی پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے افغان حکام کے ساتھ تین تفصیلی مذاکرات کیے ہیں جن میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔
انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی پاکستان کے لیے ایک ریڈ لائن ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی پراکسی اور دہشت گردی کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔ پاکستان اپنی سرزمین پر کسی بھی دہشت گردی کے اقدام کو برداشت نہیں کرے گا اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا استحکام مودی سرکار کے لیے ناقابل برداشت ہے، لیکن پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور اپنے دشمنوں کے عزائم ناکام بنائے گا۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ پاکستان شروع سے ہی فلسطینی عوام، خصوصاً غزہ کے مظلوم بچوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
حکومت، افواج اور عوام سب فلسطینی بھائیوں کے حامی ہیں اور ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ راولپنڈی میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بیرسٹر دانیال چوہدری نے بتایا کہ کچہری چوک کا طویل عرصے سے رکا ہوا بڑا منصوبہ دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے، جو دو دہائیوں سے التوا کا شکار تھا۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کے لیے دو پارکنگ پلازے اور نئے چیمبرز کی تعمیر کے منصوبے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شہری سہولت کے لیے سگنل فری روڈ کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے جس سے ٹریفک کے نظام میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنبھالی تو ملک شدید بحران کا شکار تھا مگر وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نہ صرف معاشی استحکام حاصل کر رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر اپنی ساکھ بھی بحال کر رہا ہے۔ آج پاکستان ترقی، امن اور استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں جب بھی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے تو پنجاب حکومت ہمیشہ دیگر صوبوں سے آگے نظر آتی ہے۔
مسلم لیگ (ن) نے صحت، تعلیم، اسپتالوں کی تعمیر و توسیع اور عوامی فلاحی منصوبوں میں ہمیشہ نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔
بیرسٹر دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) عوام کی خدمت کے عزم پر قائم ہے اور وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان ترقی، انصاف اور قانون کی بالادستی کی نئی مثال قائم کرے گا۔