ترکیہ میں 5.8 شدت کا زلزلہ، درجنوں افراد زخمی، عوام میں شدید خوف و ہراس
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
انقرہ : ترکیہ کے جنوب مغربی علاقے مارمارس میں 5.8 شدت کے زلزلے نے خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی، جس کے باعث لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد زخمی ہو گئے، جن میں ایک 14 سالہ لڑکی بھی شامل ہے۔
ترکیہ کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ کچھ افراد نے جان بچانے کے لیے بلند عمارتوں سے چھلانگ لگا دی، جس کے باعث وہ زخمی ہوئے۔
تاہم حکام کا کہنا ہے کہ تاحال کسی عمارت کے گرنے یا بڑے نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
زلزلہ اتنا شدید تھا کہ گھروں، دفاتر اور مارکیٹوں میں افراتفری مچ گئی۔ لوگ کھلی جگہوں میں پناہ لیتے دیکھے گئے۔
زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اور ریسکیو ٹیمیں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔
رات کے وقت آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔