سیکریٹری فرید احمد نے پریزنٹیشن کے دوران ڈیپارٹمنٹ آف ہائیر، ٹیکنکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن گلگت بلتستان کے تحت اور ڈونر ایجنسیز کے تعاون سے TVET Sector پر جاری منصوبوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور مستقبل کے لائحہ عمل پیش کرنے کے ساتھ ساتھ چند اہم مسائل اور چیلنجر کی نشاہدہی بھی کی۔ اسلام ٹائمز۔ ڈیپارٹمنٹ آف ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن گلگت بلتستان کے تحت ڈونر ایجنسیز کے تعاون سے گلگت بلتستان میں جاری منصوبوں کے اہداف کو اعلیٰ پیشہ ورانہ انداز میں حاصل کرنے کے لیے تشکیل دی گئی "پروجیکٹ ایمپلیمنٹیشن کمیٹی" کا پہلا اجلاس ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ڈویلپمنٹ) گلگت بلتستان کیپٹن (ر) مشتاق احمد جو کہ اس کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں کی سربراہی میں آج سول سیکریٹریٹ کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ جس میں ہیڈ آف کوآوپریشن یوروپین یونین پاکستان/کو-چئیر Mr Jeroen Willem نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اِن کے علاوہ GIZ کی ہیڈ آف پروگرام فار پاکستان Ms Franzika Seal، کنٹری ڈائریکٹر یوروپین یونین پاکستان سعدیہ عین اللّہ، برٹش کونسل پاکستان کی پروگرام منیجر مہر زہرا، پروگرام کمپوننٹ منیجر GIZ TVET SSP طاہر خان، سیکریٹری ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن گلگت بلتستان فرید احمد، گلگت بلتستان کے ایڈمنسٹریٹو سیکریٹریز (کمیٹی کے ممبرز)، AKRSP گلگت بلتستان کے جنرل منیجر/ممبر، نیوٹیک گلگت بلتستان کے ڈائریکٹر/ممبر اور چیمبر آف کامرس (میل اینڈ فی میل) گلگت بلتستان کے نمائندوں/ممبرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں سیکریٹری فرید احمد اور ڈونر ایجنسیز کے نمائندوں نے گلگت بلتستان میں TVET Sector پر جاری منصوبوں پر موثر انداز میں پریزنٹیشنز دیں۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ڈویلپمنٹ) گلگت بلتستان/چیئر پروجیکٹ ایمپلیمنٹیشن کمیٹی کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے مہمانوں (ڈونر ایجنسیز) کو خوش آمدید کہا اور اُن کی گلگت بلتستان میں فنّی تعلیم اور TVET Sector میں گراں قدر خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم سیکٹر پر حکومتِ گلگت بلتستان کی خصوصی دلچسپی اور توجہ ہے اور اس کے لیے مختلف اہم منصوبوں کے لیے فنڈز مہیا کیے گئے ہیں اور مذید فنڈز مہیا کیے جائیں گے تاکہ اس خطے کے نوجوان ہنر مند بن کر مقامی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر باعزت روزگار حاصل کر سکیں۔ سیکریٹری فرید احمد نے پریزنٹیشن کے دوران ڈیپارٹمنٹ آف ہائیر، ٹیکنکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن گلگت بلتستان کے تحت اور ڈونر ایجنسیز کے تعاون سے TVET Sector پر جاری منصوبوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور مستقبل کے لائحہ عمل پیش کرنے کے ساتھ ساتھ چند اہم مسائل اور چیلنجر کی نشاہدہی بھی کی۔ جس پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ڈویلپمنٹ) گلگت بلتستان اور ڈونر ایجنسیز کے نمائندوں نے ان مسائل کے حل اور اس سیکٹر کی ترقی کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہائی کرائی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اور ڈونر ایجنسیز کے گلگت بلتستان کے کے تعاون سے کے لیے

پڑھیں:

پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارت کو10ارب ڈالرسالانہ کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کو فعال کرنے اور باقاعدہ کاروباری اجلاسوں کے فروغ پر زوردیا ہے، دونوں ممالک نے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لئے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پربھی اتفاق کیاہے۔

وزارت اقتصادی امورکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 22واں اجلاس 15 تا 16 ستمبر اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا جس نے باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے عزم کو اجاگر کیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے تعاون کے لئے جامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرا نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے پروٹوکولز پر دستخط کئے۔

دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ماحول کے میدان میں ویٹرنری صحت، کیڑوں پر قابو پانے، زرعی بیج و آلات میں تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد، ریت و گرد کے طوفانوں اور مینگرووز کے تحفظ جیسے ماحولیاتی چیلنجز کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بھی اتفاق کیا گیا اور ٹرانسپورٹ اور رابطہ کاری کے شعبے میں سڑک، ریل، فضائی اور بحری روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اس میں ریلوے کارگو کی مقدار بڑھانے، فضائی نیوی گیشن خدمات کو بہتر بنانے اور زائرین کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے سفر کی سہولت پر غور شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے اسلام آباد کے لیے کون کون سے منصوبوں کی منظوری دی؟
  • صدر زرداری کی اُرمچی میں چینی سیکریٹری چن شیاوجیانگ سے اہم ملاقات
  • پی اے سی اجلاس، اختیارات سے تجاوز پر محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کا افسر معطل
  • دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس
  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • سی پیک کے تحت چلنے والے پراجیکٹ ایس ۔کے ۔ ہائیدروپاور اسٹیشن کے کمرشل آپریشن کا ایک سال
  • پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • بشریٰ بی بی کی جیل سہولیات سے متعلق تہلکہ خیز بیان
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش