گلگت بلتستان، بچوں کی ابتدائی نشودنما کی پالیسی محکمہ تعلیم کے ذریعے نافذ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اجلاس میں شریک نمائندوں نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں کی ابتدائی دیکھ بھال اور تعلیم معاشرتی ترقی کی بنیاد ہے، اور اس سلسلے میں مربوط پالیسی اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سن یونٹ پلاننگ ڈپارٹمنٹ گلگت بلتستان کے زیر اہتمام ای سی ڈی (Early Childhood Development) پالیسی فریم ورک کے صوبائی سطح پر موثر عملدرآمد کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں گلگت بلتستان کے مختلف محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی اور ای سی ڈی پالیسی کے نفاذ کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ شرکاء نے گلگت بلتستان میں بچوں کی ابتدائی نشوونما کو بہتر بنانے کے لیے ای سی ڈی پالیسی فریم ورک کی حمایت کی اور اس کے مقاصد کو پورا کرنے پر زور دیا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ای سی ڈی پالیسی کو صوبائی سطح پر محکمہ تعلیم کے زیر انتظام مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے گا۔ پالیسی کے کامیاب نفاذ کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی تربیت اور عوامی بیداری مہم چلانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں شریک نمائندوں نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں کی ابتدائی دیکھ بھال اور تعلیم معاشرتی ترقی کی بنیاد ہے، اور اس سلسلے میں مربوط پالیسی اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے ای سی ڈی پالیسی کے نفاذ کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔ اجلاس کے اختتام پر شرکاء نے پالیسی کے موثر نفاذ کے لیے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بچوں کی ابتدائی سی ڈی پالیسی گلگت بلتستان نفاذ کے لیے پالیسی کے
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن، سیلاب سے متاثرہ چند مقامات کلیئر
گلگت:شاہراہِ بابوسر اور قراقرم میں حالیہ سیلاب کے باعث پھنسے سیاحوں اور مسافروں کے لیے پاک فوج اور ایف ڈبلیو او کا بارش سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
گلگت بلتستان میں شدید بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے اہم شاہراہیں متاثر ہوئیں۔ متاثرہ شاہراہوں کی مکمل بحالی کے لیے ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کی ٹیمیں مصروف عمل ہیں جبکہ پاک فوج، ایف ڈبلیو او اور انتظامیہ کی جانب سے قراقرم ہائی وے پر راستے کھولنے اور ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے۔
سیاحوں اور مسافروں کو پاک فوج نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا، اب تک ہیلی کاپٹر کی 15 سورٹیز کے ذریعے سیاحوں اور مسافروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
تھلیچی سے چلاس تک کئی مقامات کلیئر کر دیے گئے جبکہ تتہ پانی اور جلی پور میں روڈ کلیرئنس کا کام جاری ہے۔ گندالو نالہ پر تین مقامات بند ہیں، امدادی سرگرمیوں کے لیے بهاری مشینری روانہ کر دی گئی۔
پاسو گاؤں میں تباہ شدہ روڈ کی بحالی کے لیے کام جاری ہے جبکہ جگلوٹ اسکردو روڈ مکمل کلیئر اور ٹریفک بحال کر دی گئی۔
پاک فوج اور گلگت بلتستان اسکاوٹس کی ٹیموں کی جانب سے متاثرہ افراد تک اشیاء خورونوش فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
گم شدہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو کی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں، مشکل پہاڑی علاقوں میں بھی گم شدہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
پاک فوج اور ریسکیو اہلکاروں کی پیشہ ورانہ کارکردگی اور فوری ردعمل نے بڑی انسانی جانیں بچا لی ہیں۔ متعلقہ اداروں کی جانب سے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ عوام سے اپیل ہے کہ متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
دوسری جانب، پاک فوج کی جانب سے دیوسائی میں سیاحوں کے لیے ریسکیو آپریشن اور اسکردو روڈ کی بحالی میں تیزی لائی گئی۔ پاک فوج کے پائلٹس اور انجینئرنگ ٹیموں کی بھرپور معاونت سے تیزی سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اسکردو سے سدپارہ ماؤنٹینئرنگ اسکول تک لینڈ سلائیڈ کا علاقہ کلیئر کر دیا گیا۔ دوسری جانب دیوسائی کی طرف سے سدپارہ گاؤں تک جانے والا راستہ بھی کھول دیا گیا۔
پاک فوج کا عملہ باقی ماندہ سلائیڈز کلیئر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے جبکہ فوجی دستے متاثرہ مقامات پر سیاحوں کو ہنگامی راشن اور مدد فراہم کر رہے ہیں۔
فوج کی جانب سے 150 تیار شدہ پکوان کے پیکٹس ہیلی کاپٹر کے ذریعے روانہ کیے جا رہے ہیں۔