سولر پینلز لگوانے والے ہوشیار ہوجائیں ! نئی پالیسی لاگوکردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
سولر پینلز لگوانے والے ہوشیار ہوجائیں ! تنصیب کے لیے نئی پالیسی لاگو کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے صوبے بھر میں سولر پینلز کی تنصیب کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دی۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ سولر سسٹم صرف متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ سے منظور شدہ ماہرین کے ذریعے نصب کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے سکولوں، اسپتالوں اور سرکاری دفاتر سمیت حساس سرکاری عمارتوں پر پہلے سے نصب سولر سسٹم کا فوری جائزہ لینے کا بھی حکم دیا تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جاسکے۔
پی ڈی ایم اے کے سربراہ نے اسکولوں، اسپتالوں اور سرکاری دفاتر سمیت حساس سرکاری عمارتوں پر پہلے سے نصب سولر سسٹم کے فوری جائزے کا بھی حکم دیا تاکہ حفاظتی اقدامات اٹھاتے ہوئے کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جاسکے۔
یاد رہے گذشتہ ماہ پی ڈی ایم اے پنجاب نے سولر پینلز کی تنصیب پر قواعد مرتب کرنے کیلئے مراسلہ جاری کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سولر پینلز
پڑھیں:
اسرائیل نے میزائل شکن لیزر ہتھیار متعارف کر ادیے
تل ابیب: اسرائیل کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے کم لاگت والے اینٹی میزائل ہائی پاور لیزر سسٹم ’آئرن بیم‘ کے کامیاب تجربات مکمل کرلیے ہیں اور یہ سسٹم رواں سال کے آخر تک فوجی استعمال کے لیے تیار ہو جائے گا۔
یہ لیزر سسٹم اسرائیلی کمپنیوں ایلبٹ سسٹمز اور رافیل ایڈوانس ڈیفنس سسٹمز کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے اور یہ اسرائیل کے موجودہ میزائل شکن نظاموں جیسے آئرن ڈوم، ڈیوڈز سلنگ اور ایرو کے ساتھ کام کرے گا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق موجودہ راکٹ شکن انٹرسیپٹرز کی لاگت کم از کم 50 ہزار ڈالر ہے جبکہ لیزر ٹیکنالوجی کی لاگت تقریباً صفر ہے۔ یہ سسٹم بنیادی طور پر چھوٹے راکٹوں اور ڈرونز کو ہدف بناتا ہے۔
اسرائیلی وزارتِ دفاع نے کہا کہ اب جب کہ آئرن بیم کی کارکردگی ثابت ہو گئی ہے تو ہم توقع کرتے ہیں کہ اسرائیل کی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا، خاص طور پر طویل فاصلے کے لیزر ہتھیاروں کے استعمال سے۔
وزارت دفاع کے مطابق کئی برسوں کی تیاری کے بعد یہ نظام جنوبی اسرائیل میں کئی ہفتوں تک ٹیسٹ کیا گیا، جس میں راکٹ، مارٹر گولے، طیارے اور ڈرونز کو مختلف جنگی منظرناموں میں کامیابی سے روکنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا گیا۔ ابتدائی سسٹمز کو رواں سال کے آخر تک فضائی دفاعی یونٹس میں شامل کر لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چین نے بھی اپنی فوجی پریڈ کے دوران لیزر ہتھیاروں پر مبنی فضائی دفاعی نظام کی نمائش کی تھی۔