سولر نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز پر مشاورتی اجلاس، تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہاکہ سولر نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز کے حوالے سے آج کے مشاورتی اجلاس پر میں تمام سٹیک ہولڈرز کا تہہ دل شکریہ ادا کرتا ہوں ۔تمام شرکاء جس میں سولر ایسوسی ایشن ، نمائندہ ادارے اور صوبائی حکومتں شامل ہیں ، کی طرف سے دی جانے والی تجاویز کا ہر پہلو سے مثبت جائزہ لیا جائے گا ۔بدھ کوسماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر جاری پیغام میں وفاقی وزیر نے کہاکہ یہ بات طے ہے کہ ہم کسی بھی بزنس کو نقصان نہیں پہنچائیں گے ہمیں قوی امید ہے کہ ان ریگولیشنز میں کوئی بھی تبدیلی تمام سٹیک ہولڈرز اورنیشنل گرڈ اور سب سے بڑھ کر پاکستان کے بجلی صارفین کے بھر پور حق میں ہوگی
مزیدپڑھیں:ایف بی آئی کی بڑی کارروائی ،خطرناک بائیولوجیکل پیتھوجین سمگلنگ میںملوث چینی شہری گرفتار
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔