سعودی حکام نے حج کے دوران عازمین کے لیے ایک ضروری مقدس مقام کوہ عرفات کے قریب واقع نمرہ مسجد کو ہزاروں مربع میٹر قالین سے سجا دیا۔

عرب میڈیا کے مطابق وزارت اسلامی امور، دعوت و رہنمائی نے بدھ کے روز اعلان کیاکہ نمرہ مسجد کو مکمل طور پر تیار اور اپ گریڈ کر دیا گیا ہے تاکہ عازمین حج کو سہولت میسر آ سکے۔

یہ بھی پڑھیں مناسک حج کا آغاز ہوگیا، حجاج کرام آج منیٰ میں رات گزاریں گے

مسجد نمرہ میں عازمین حج کے آرام کرنے کے لیے ایک لاکھ 25 ہزار مربع میٹر قالین سجا دی گئی ہے، جبکہ گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔

وزارت نے مزید کہاکہ فرش پر عکاس پینٹ کیا گیا ہے، اور ارد گرد کے صحنوں میں 117 فوگ پنکھے لگائے گئے ہیں تاکہ درجہ حرارت کو کم کیا جا سکے۔

اب مسجد نمرہ لاکھوں عازمین حج کے استقبال کے لیے تیار ہے، اس کے بعد حجاج کرام مزدلفہ اور منیٰ کے مقدس مقامات کی طرف روانہ ہوں گے۔

وزارت نے حج کے دوران درجہ حرارت کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے مسجد کے وینٹیلیشن، ایئر کنڈیشنگ اور پیوریفیکیشن سسٹم کو اپ گریڈ کیا ہے۔

حجاج کے لیے صحت مند ماحول پیدا کرنے کے لیے وزارت نے 70 واٹر چلرز لگائے ہیں، جس سے حجاج کرام کو سہولت میسر آئےگی۔

یہ بھی پڑھیں اس سال حج کے لیے کتنے لاکھ لوگ سعودی عرب پہنچے؟

نمرہ مسجد دنیا کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں بیک وقت قریباً 4 لاکھ نمازیوں کی گنجائش موجود ہے، اور اس کے 72 دروازے ہیں۔ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ پیغمبر اسلام نے اس مقام پر اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews حجاج کرام عازمین حج قالین مسجد نمرہ مقدس مقام وزارت حج وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: قالین وی نیوز کے لیے

پڑھیں:

تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے دارالحکومت تہران میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ شہر کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی ذخیرہ خطرناک حد تک کم ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تہران کے مرکزی ڈیم میں صرف دو ہفتوں کے لیے پانی باقی رہ گیا ہے۔

تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بتایا کہ امیر کبیر ڈیم، جو دارالحکومت کو پانی فراہم کرنے والے پانچ بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، اس وقت صرف ایک کروڑ 40 لاکھ مکعب میٹر پانی ذخیرہ کیے ہوئے ہے — جو اس کی کل گنجائش کا محض 8 فیصد ہے۔

انہوں نے سرکاری خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو موجودہ سطح پر ڈیم صرف دو ہفتے تک ہی شہر کو پانی فراہم کر سکے گا۔

تہران، جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے، البرز پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے۔ دارالحکومت کے لیے پانی زیادہ تر انہی پہاڑوں کی برف پگھلنے سے حاصل ہوتا ہے، تاہم رواں سال برف باری اور بارشوں میں نمایاں کمی نے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق ملک اس وقت شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جبکہ صوبہ تہران میں گزشتہ سو سال کے دوران بارشوں کی اتنی کم سطح کبھی ریکارڈ نہیں کی گئی۔

بہزاد پارسا کے مطابق گزشتہ سال اسی ڈیم میں 8 کروڑ 60 لاکھ مکعب میٹر پانی موجود تھا، مگر اس سال بارشوں میں 100 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے دیگر ذخائر کی صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق تہران کے شہری روزانہ تقریباً 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں، اور پانی کی قلت کے باعث حکام نے مختلف علاقوں میں فراہمی عارضی طور پر معطل کر دی ہے تاکہ بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین سی ڈی اے کا آذربائجان کے وفد اور متعلقہ افسران کے ہمراہ آسان خدمت مرکزبلڈنگ جی نائن کا دورہ
  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • تہران کو پانی فراہم کرنیوالے مرکزی ڈیم میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی رہ گیا
  • سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور
  • سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
  • کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
  • حج واجبات کی دوسری قسط کی وصولی کے لیے شیڈول جاری
  • ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا خصوصی انٹرویو
  • امانت و دیانت، عوامی خدمت اور شہر کی تعمیر و ترقی جماعت اسلامی کا وژن ہے، منعم ظفر