پاکستان اور اے ڈی بی کے درمیان 300 ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط ہوگئے،وزارت اقتصادی امور
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2025ء) حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)کے درمیان 300 ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط ہوگئے ہیں۔وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس قرض پروگرام کا بنیادی مقصد اصلاحات کے ذریعے وسائل کو بہتر طریقے سے متحرک کرنا اور بروئے کار لانا ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی پالیسی بیسڈ گارنٹی (پالیسی پر مبنی ضمانت) دی گئی ہے، مجموعی طور پر یہ 800 ملین ڈالر کا پروگرام ہے۔
(جاری ہے)
پروگرام پر دستخط کی تقریب وزارت اقتصادی امور میں منعقد ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے کنٹری ڈائریکٹر ایما فین نے معاہدے پر دستخط کئے، اس کے علاوہ وزارت اقتصادی امور اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ معاہدے پر دستخط ملکی وسائل کو بڑھانے کے ذریعے معاشی اور مالیاتی استحکام کو ترجیح دینے کے پاکستان کے عزم کی عکاسی ہے ۔اس پروگرام کے تحت اقتصادی ڈھانچے میں اصلاحات لائی جائیں گی جن کا مقصد محصولات میں اضافے سمیت دیگر اقتصادی مسائل کو حل کرنا ہے۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے ملین ڈالر
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 80 کروڑ ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2025ء)ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان میں مالیاتی پائیداری کو مضبوط بنانے اور عوامی مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے 80 کروڑ ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے دی۔فلپائن میں قائم مالیاتی ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بہتر وسائل کی وصولی اور استعمال میں اصلاحات کے پروگرام کے دوسرے ذیلی مرحلے میں 30 کروڑ ڈالر کا پالیسی پر مبنی قرض شامل ہے، اور اے ڈی بی کی طرف سے پہلی مرتبہ پالیسی پر مبنی ضمانت دی جا رہی ہے، جو 50 کروڑ ڈالر تک ہوگی، جس سے کمرشل بینکوں سے تقریباً ایک ارب ڈالر کی مالی معاونت حاصل ہونے کی توقع ہے۔اے ڈی بی کی پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر ایما فان نے کہا کہ پاکستان نے معاشی حالات کو بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت کی ہے، یہ پروگرام حکومت کے اس عزم کی حمایت کرتا ہے کہ وہ پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے عوامی مالیات کو مستحکم کرے اور پائیدار ترقی کو فروغ دے۔(جاری ہے)
یہ پروگرام ٹیکس پالیسی، انتظامیہ اور عمل درآمد کو بہتر بنانے کے لیے جامع اصلاحات کی حمایت کرتا ہے، ساتھ ہی سرکاری اخراجات اور نقدی کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کرتا ہے۔
منیلا میں قائم ادارے نے کہا کہ یہ پروگرام ڈیجیٹلائزیشن، سرمایہ کاری میں سہولت کاری، اور نجی شعبے کی ترقی کو بھی فروغ دیتا ہے، ان اقدامات کا مقصد پاکستان کے مالیاتی خسارے اور عوامی قرض کو کم کرنا ہے، جب کہ سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے گنجائش پیدا کرنا بھی ہے۔اس پروگرام کے تحت ایک جامع معاونتی پیکیج بھی فراہم کیا جائے گا، جس میں تکنیکی معاونت اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ قریبی رابطہ کاری شامل ہے، تاکہ پاکستان کو طویل مدتی مالی استحکام اور لچک حاصل کرنے میں مدد ملے۔وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے تصدیق کی کہ اس مالیاتی ادارے نے پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ معاشی امور اور وزارت خزانہ کی قیادت میں سفارت کاری نے اے ڈی بی کے بورڈ میں اکثریتی حمایت حاصل کی۔