قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج طلب، بجٹ اہداف کی منظوری دی جائے گی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج طلب، بجٹ اہداف کی منظوری دی جائے گی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس پی ایم ہاؤس میں سہ پہر 3 بجے ہوگا جس میں وفاق کے ساتھ صوبائی حکومتوں کے نمائندے شریک ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے قومی ترقیاتی بجٹ اور میکرو اکنامک فریم ورک کی بھی منظوری دی جائے گی، اجلاس میں نئے مالی سال کی معاشی شرح نمو، زراعت، صنعت اور سروسز سیکٹر کے اہداف بھی منظور کئے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے قومی ترقیاتی بجٹ تقریباً 4 ہزار ارب روپے اور پی ایس ڈی پی کی مد میں ایک ہزارارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔
قومی اقتصادی کونسل سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اہداف کے جائزے کے بعد تجاویز کی منظوری دے گی۔
یاد رہے کہ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس اس سے قبل 5 جون کو طلب کیا گیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنیب کے زیرِ اہتمام بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی 12 جون کو ہوگی نیب کے زیرِ اہتمام بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی 12 جون کو ہوگی ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس: گرفتار ملزم کے ہوشربا انکشافات، قتل کی وجہ بھی سامنے آگئی غزہ میں امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی حملے، عورتوں اور بچوں سمیت 58 فلسطینی شہید عمر ایوب کا اسپیکر قومی اسمبلی کو خط، اپنے خلاف ریفرنس کی تفصیلات مانگ لیں اسلام آباد میں سرکاری بس سروسز کا کرایہ دوبارہ 50 روپے مقرر،نوٹیفیکیشن جاری لبیک اللھم لبیک: مناسک حج کا آغاز، عازمین کی منیٰ روانگی، وقوف عرفہ کل ادا کیا جائے گاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ا
پڑھیں:
شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
اسلام آباد:شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی صارت میں ہوا، جس میں فنانس ڈویژن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نیشنل بینک کی جانب سے 190 ارب روپے کی ریکوریاں نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراض پر بحث کی گئی۔
سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ریکوری کی کوششیں کی جارہی ہیں،28.7 ارب روپے ریکور ہوئے ہیں۔
جنید اکبر نے استفسار کیا کہ قرضہ لیتے ہیں تو کوئی چیز گروی نہیں رکھتے؟ ، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ بالکل رکھتے ہیں۔ 10 ہزار 400 کیس ریکوری کے پینڈنگ ہیں۔ جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل بینک انتظامیہ نے شوگر ملز کو 15.2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جو شوگر ملز واپس کرنے میں ناکام رہیں، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ 25 قرضے ہیں۔ ایک قرضہ مکمل ایڈجسٹ ہو چکا ہے اور 3 ری اسٹرکچر ہو گئے ہیں۔ 17 قرضے ریکوری میں ہیں۔
کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ کے لیے مؤخر کردیا۔
علاوہ ازیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل بینک کے بورڈ آف ڈاریکٹرز کا عشائیہ ڈیڑھ لاکھ سے بڑھا کر 4 لاکھ کرنے کا انکشاف ہوا۔ ندیم عباس نے کہا کہ بورڈ کے پاس اپنی مراعات بڑھانے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، جس پر سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ اس کیس میں ایسے کیا جاسکتا ہے کہ اس طرح کی منظوری پہلے وزارت خزانہ سے کی جائے۔
نوید قمر نے کہا کہ ہم نے بینک کو وزارت خزانہ سے نکالا ہے، واپس نہ دھکیلا جائے۔ جنید اکبر نے کہا کہ آئندہ بورڈ میں وزارت خزانہ کے نمائندے کی شرکت یقینی بنائی جائے۔