عید کی خوشیاں دوبالا، خیبر پختونخوا کی جیلوں سے 220 قیدی رہا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی خصوصی ہدایت پر متعلقہ سیشن ججز اور مجسٹریٹس نے جیلوں کے دورے کیے، دوروں کے دوران معمولی نوعیت کے مقدمات میں ملوث 220 ملزمان کے مقدمات جیلوں میں نمٹاتے ہوئے انکو رہا کردیا گیا اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی خصوصی ہدایت پر خیبر پختونخوا کی جیلوں میں قید 220 معمولی جرائم والے قیدیوں کے مقدمات کو نماٹے ہوئے انہیں رہا کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں عیدالا ضحیٰ کے موقع پرخیبر پختونخوا کے جیلوں میں قید معمولی نوعیت کے 220 قیدیوں کے مقدمات نمٹاتے ہوئے اسے رہا کر دیا گیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی خصوصی ہدایت پر متعلقہ سیشن ججز اور مجسٹریٹس نے جیلوں کے دورے کیے، دوروں کے دوران معمولی نوعیت کے مقدمات میں ملوث 220 ملزمان کے مقدمات جیلوں میں نمٹاتے ہوئے انکو رہا کردیا گیا تاکہ وہ عیدالضحیٰ کی خوشیاں اپنے گھر والوں کے ساتھ مناسکے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مقدمات جیلوں میں چیف جسٹس کی خصوصی
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔