پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کے فروغ میں مدد کیلیے تیار ہیں، چین
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے کے ساتھ سفارتی تعلقات کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے عالمی سطح پر بھی سراہا جا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے بھی پاک افغان سفارتی تعلقات میں اپ گریڈیش کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے اپنے سفارتی مشن کو سفیر کی سطح تک کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور باہمی اعتماد میں اضافہ خطے کے امن اور استحکام کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔
چینی ترجمان نے پاک افغان تعلقات کے فروغ میں اپنا تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین دونوں ممالک کے تعلقات کی بہتری اور ترقی کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمارا یہ کردار خطے میں امن و استحکام اور ہمسایہ ممالک کے درمیان مستقبل کی حامل کمیونٹی کی تشکیل کے لیے ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
اسلام آباد(صغیر چوہدری )پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ،پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر آج مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
(SMDA پر دستخط کر دیے ، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کو ثابت کرتا ہے
یہ سنگِ میل اور سب سے بڑا انقلابی معاہدہ اپنی اہمیت کی وجہ سے دونوں برادر ممالک کے سربراہان نے سائن کیا۔آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا اس معائدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ہے
پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا ہے
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا شراکت دار منتخب کیا، تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو
موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں، یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے
اس معاہدے کی شقوں کے تحت، کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا
اس طرح یہ معاہدہ ایک اہم اور تاریخی سنگِ میل کی حیثیت اختیار کرتا ہے
اس معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں
جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے
یہ معاہدہ امن کے فروغ اور علاقائی و عالمی سلامتی کو مستحکم کرنے کے مشترکہ مقاصد کی بھی خدمت کرتا ہے۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ دونوں کے لیے سیکورٹی، معیشت اور سفارت کاری میں انتہائی فائدہ مند ہے
جائنٹ دفاع سے مراد ہے کہ دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ ڈیل کریں گے اور اپنے دفاع کے لئے ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لئے موجود ہو گی
Post Views: 5