پاکستان اور امریکا کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہورہے ہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکا کی مداخلت پر پاک بھارت جنگ بندی ہوئی ہم نے خطے میں امن کی خاطر امریکا کے کہنے پر جنگ بندی کو قبول کیا۔
امریکا کے یوم آزادی پر امریکن سفارت خانے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کے 249 ویں یوم آزادی پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہورہے ہیں، پاک امریکا تعلقات کی ایک تاریخ ہے، امریکا پاکستان کو تسلیم کرنے والے ابتدائی ممالک میں سے ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری نقصان اٹھایا، انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں۔
1980ء کی افغان جنگ میں پاکستان فرنٹ لائن ملک تھا، نائن الیون کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری نقصان اٹھایا اس جنگ میں ہماری قربانیاں کسی سے کم نہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارت نے پہلگام کا ڈرامہ کیا اور کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، کوئی شک نہیں کہ پہلگا واقعہ ایک فالس فلیگ آپریشن تھا ، پاکستان نے بھارت کو آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی مگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کردیا جس کا ہم نے بھرپور جواب دیا، امریکا کی مداخلت پر جنگ بندی ہوئی ہم نے خطے کے امن کی خاطر جنگ بندی قبول کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے امریکا کے
پڑھیں:
ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہٰذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی، او آئی سی فورم سے بھر پور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں، سندھ طاس معاہدےکے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کرسکتا، پاکستان نے واضح کردیا ہےکہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ تصور کیاجائےگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں،جو ملک دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔