ایران معاہدہ کرے یا نتائج کیلئے تیار رہے، امریکا کی ایک بار پھر دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے ایک بار پھر ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران معاہدہ کرے یا نتائج کیلئے تیار رہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولائن لیوٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو معاہدے کیلئے تفصیلی دستاویزپیش کرچکے ہیں، امریکی صدرروس یوکرین کے حوالے سے پرامید ہیں، یوکرین نے روس پر حملوں سے قبل آگاہ نہیں کیا، یوکرین کے مطابق روس پر117ڈرونز سے حملہ کیا گیا، صدر ٹرمپ کو بھی یوکرینی حملے کی اطلاع نہیں تھی۔
کیرولائن لیوٹ کا کہنا تھا کہ صدرٹرمپ اور چین کے درمیان اچھا تعلق ہے، دونوں ممالک میں بات چیت ہونے جا رہی ہے، امریکا میں غیرقانونی مقیم افراد کو ڈی پورٹ کیا جائے گا، وزیرخارجہ مارکوروبیو کے پاس ویزے منسوخ کرنے کا حق ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کا مزید کہنا تھا کہ صدرٹرمپ غزہ میں امداد جاتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران : ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کو روکیں گے اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات کریں گے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور جوہری مواد تاحال ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ وہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔