سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے بیرون ملک جانے پر پابندی ختم
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے بیرون ملک جانے پر پابندی ختم ہوگئی۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے متعلق آگاہ کر دیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق عدالت عالیہ میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق فواد چوہدری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے گزشتہ روز ہی نکالا گیا ۔ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے بعد جسٹس انعام امین منہاس نے فواد چوہدری کی درخواست نمٹا دی ۔ سابق وزیر کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا یہاں آنے سے ہمارا فائدہ ہوتا ہے۔
عیدالاضحیٰ سے قبل قیدیوں کے لیے خوشخبری، 90 دن کی سزا میں معافی کا اعلان
فواد چوہدری نے روسٹرم پر آ کر کہا عدالت کا بہت بہت شکریہ ۔ آپ تو جانتے ہیں ہم نے کہیں نہیں جانا ۔ یہیں اپوزیشن کرنی ہے۔ جسٹس انعام امین منہاس نے درخواست نمٹاتے ہوئے کہا آپ نے پیچھے پڑ کر نام نکلوایا۔ ان ریمارکس پر کمرہ عدالت میں زور کا قہقہہ پڑا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
وفاق سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، علی امین گنڈاپور
پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ بزدل دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ملکی دفاع اورسالمیت کے لیے ہم ایک ہیں اور سیاسی اختلافاف کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کا ثبوت دیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتِ حال ٹیکس دینے کے قابل نہیں ، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے بے گھر افراد کے فنڈز جلد جاری کرے۔ پشاور میں قبائلی جرگے سے خطاب میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھاکہ بزدل دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ملکی دفاع اورسالمیت کے لیے ہم ایک ہیں اور سیاسی اختلافاف کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کا ثبوت دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتحال ٹیکس دینے کے قابل نہیں، ضم اضلاع دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بری طرح متاثر ہیں، ان علاقوں میں خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اورضم اضلاع کے لوگوں نے ملک کی خاطر بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے بے گھر افراد کے فنڈز جلد جاری کرے، این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کو منتقل کرنے کا فوری اعلان کیا جائے، کسی دوسرے صوبے کا حق نہیں مانگ رہے اپنا حق دیا جائے اور این ایف سی سے متعلق جو وعدہ کیا گیا ہے اسے فوری پورا کیا جائے۔ علی امین نے مطالبہ کیاکہ وفاقی حکومت اپنے ذمے خیبرپختونخوا کے تمام بقایاجات، پن بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات اور ٹوبیکو سیس میں کے پی کا پورا حصہ دیا جائے، یہ صوبے کے لوگوں کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں تنازعات کے پائیدار حل کے لیے جرگہ سسٹم بحال کیا جائے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں خیبر پختونخوا کو شامل کیا جائے کیونکہ خیبر پختونخوا کے بغیر مذاکرات ادھورے ہوں گے۔