چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹیبلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دہشت گردی کابنیادی سبب ہے.اس کاحل ضروری ہے۔پاکستانی سفارتی مشن کےسربراہ بلاول بھٹو نے چینی نشریاتی ادارےکوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت تنازع کےبعد پاکستانی وفدکی قیادت کررہاہوں. بھارت  نے پاکستان کی سرزمین پربلااشتعال، غیرقانونی حملےکیے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے جنگ بندی میں کردارکوسراہتاہے.

پائیدارامن صرف بات چیت اورسفارتکاری سےہی ممکن ہے. پاکستان امن کاخواہاں ہےمگراپنی خودمختاری کامکمل دفاع کرےگا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کی جارحیت نےخطےمیں امن کوخطرےمیں ڈال دیا، جنگ نہیں. مذاکرات پاکستان کی ترجیح ہے. عالمی برادری جنوبی ایشیامیں دیرپاامن کےلیےکرداراداکرے. پاکستان نےہمیشہ ذمہ دار اور پرامن رویہ اپنایا، مستقل امن صرف باہمی احترام اورمذاکرات سےممکن ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے حملوں کےبعد غیرجانبدارتحقیقات کی پیشکش کی. پاکستان نےعالمی دنیاکو تحقیقات میں شامل ہونےکی دعوت دی. بھارت نےتحقیقات کی پیشکش مستردکردی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک ماہ گزرگیا. بھارت حملےمیں ملوث دہشت گردوں کی نہ تو شناخت کرسکا اور نہ ہی آج تک  کسی کوگ رفتار کرسکا. بھارت نے ثبوت دیے بغیر پاکستان پریکطرفہ حملےکیے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان قانون اورانصاف کےاصولوں پرکھڑا ہے، عالمی برادری کوبھارت کےانکارکانوٹس لیناچاہیے.دہشت گردی کی آڑمیں بھارت کااصل مقصدعلاقائی امن کونقصان پہنچاناہے. یکطرفہ کارروائیاں امن کےلیےخطرہ ہیں.تحقیقات ہی واحدراستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اگربھارت مؤقف پر نظرثانی کرے توغیرجانبدارفورم قائم کیاجاسکتاہے.وزیراعظم کوایسےفورم کےقیام پرقائل کیاجاسکتاہے. فورم حالیہ اوردیگردہشت گردحملوں کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے۔بلاول بھٹو کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کوبھارت کی دہشت گردی میں مداخلت پرطویل شکایات ہیں،بھارت بلوچستان،خیرپختونخوامیں دہشت گرد گروہوں کی مددکرتارہا،دونوں ممالک کوفورم پرالزامات اورشواہدرکھ کرانصاف حاصل کرناچاہیے، ایساادارہ قائم ہوجومستقبل کےحملوں کوروکنےمیں مدددے. ہم نہیں چاہتےدہشت گردی کےبعدجنگ ہو،خاص طورپردوایٹمی ملکوں میں. ایسافورم پاکستان صرف قبول ہی نہیں کرےگابلکہ اس کاخواہشمندبھی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے نے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت ‘نیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے مگر یہ کسی کے مفاد میں نہیں، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں ‘نیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے جو کسی کے مفاد میں نہیں۔

عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور بھارت کے 1 ارب 70 کروڑ لوگوں کا مستقبل نان اسٹیٹ ایکٹرز کے ہاتھوں میں نہیں دے سکتے۔

یہ بھی پڑھیے: پانی کو ہتھیار بنانے کی روایت بننے نہیں دیں گے، پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، بلاول بھٹو کا اسکائی نیوز کو انٹرویو

انہوں نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دہشت گرد حملے کے بعد نہ شواہد اپنے لوگوں کو بتائے اور نہ ہی پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ شیئر کیے۔ بھارت کے بیانیے کو عالمی طور پر پذیرائی نہیں ملی اور نہ ہی امریکا نے اس بات کی توثیق کی کہ بھارت پر حملہ باہر سے ہوا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات پاکستان میں ہوئے ہیں اور پاکستان خود دہشتگردی کا شکار رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں ‘بیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے جو بھارت کے مفاد میں ہے اور نہ پاکستان کے مفاد میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں ممالک کے عوام کیلئے خطرناک: بلاول
  • بھارت دہشت گردی کے خاتمے  کیلیے پاکستان سے مذاکرات کرے، بلاول
  • بھارت نے دہشتگرد حملے کے بعد شواہد اپنے لوگوں کیساتھ بھی شیئر نہیں کیے، بلاول بھٹو
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں ممالک کے عوام کیلیے خطرناک ہے، بلاول بھٹو
  • بھارت ‘نیو نارمل’ قائم کرنا چاہتا ہے مگر یہ کسی کے مفاد میں نہیں، بلاول بھٹو
  • بھارت جنوبی ایشیاء میں نیا نارمل قائم کرنا چاہتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • مسئلہ کشمیر میں امریکی دلچسپی: چند تاریخی حقائق
  • سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں نہیں، بھارت مذاکرات کرے(بلاول بھٹو)
  • پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ دنیا میں امن کیلئے لڑ رہا ہے، سرنڈر کرنا ہماری ڈکشنری میں نہیں: بلاول