آئین کے تحت حاصل اختیار احتجاج میں خم ٹھوک کر استعمال کروں گا، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
راولپنڈی: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی نے سب پر ذمہ داری ڈالی ہے اور یہ جہاد ہے جس کو ہم سب مل کر لڑیں گے اور آئین کے مطابق جو اختیار میرا ہے میں ٹھوک کر احتجاج میں استعمال کروں گا۔
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میری بانی سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے، ہمارا بجٹ آنے والا ہے اس حوالے سے معاشی ٹیم کی ملاقات بجٹ سے پہلے کرائیں گے، اگر ملاقات نہیں کرائی گئی تو پھر لائحہ عمل طے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری صوبے میں حکومت ہے بانی کی ان پٹ بجٹ لازمی ہے، بانی نے فنڈز انسانی فلاح پر لگانے کا حکم دیا ہے، ہم نے ویلفئیر پر کام کرنا ہے جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان کو اوپر لانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جو ممبرز کو فنڈز دیتے تھے اب براہ راست نہیں دیں گے، اب ممبرز اسکیم دیں گے اور ایک کمیٹی اس کی اسکروٹنی کے بعد فنڈز منظور کرے گی اور بانی نے اس کی منظوری دی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے مقدمات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہی ڈرامے بازی پراسیکیوٹر کہہ رہا تھا کہ رات پتا چلا ہے کہ پیشی ہے، پراسیکیوشن تاخیر کررہی ہے، عدلیہ اب آزاد نہیں رہی، کہیں سے نہیں لگ رہا ہمیں انصاف ملے گا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمیں کچھ نظر نہیں آرہا ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں، پاکستان کے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا ہے، ہم نے تحریک سڑکوں پر چلانی ہے، اس کو ہم حاصل کرکے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی کو اپنے لوگوں پر فخر ہے، قوم کھڑی ہے، لوگوں سے پارٹیاں چھڑوائی جس طرح ووٹ ملا اس سے ثابت ہوگیا قوم جاگ چکی ہے، انہوں نے ہمیں گولیاں ماری جو دنیا کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، ہم نے کوشش کرنی ہے فیصلہ عوام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک پر قبضہ کرنے والے اس ملک کو تباہ کررہے ہیں، ہمارے ملک کے بجٹ کی شروعات قرضوں سے ہوتی ہے، اگر قرضوں پر گھر چلا تو اس کا سودا کردیں گے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اس ملک میں انہوں نے کچھ نہیں چھوڑا، بشریٰ بی بی کی ملاقات بھی بند ہے، آج تک کسی نے کسی کی بیوی کے ساتھ ایسا نہیں کیا، ہماری پارٹی کی لیڈرشپ جیلوں میں بند ہے، ہمارے بہت سے ورکر جیلوں میں ہیں، یہ سمجھتے ہیں ہمیں غلام بنالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے آباو اجداد نے ہمیں آزاد ملک دیا ہے، ہماری تحریک بڑے صبر اور برداشت کے بعد چلے گی، ہم ناامید ہوچکے ہیں، گولیوں کے مقابلے میں گولیاں ماریں گے، ہم ان فرعونوں کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا لیڈر اتنا مضبوط ہے کہ ہماری نسلوں کے لیے قربانی دے رہا ہے، ہم زور بازو سے اس نظام کو شکست دیں گے، ہمارا بجٹ ٹیکس فری بجٹ ہوگا، ٹیکس مزید کم کریں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارا این ایف سی کا حصہ نہیں مل رہا اس حوالے سے اجلاس اگست میں طلب کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ پاکستان کے لیے بات کرنے کو تیار ہوں، ایک اسٹیبلشمنٹ ہے اور ایک دھوکا اور فراڈ ہے، پہلے بھی قربانیاں دیں، ہم احتجاج کو اس طرف لے کر جائیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر اس ملک میں انسانی حقوق نہیں ہوں گے تو ہم نکلیں گے، بانی نے سب پر ذمہ داری ڈالی ہوئی ہے، عمر ایوب کا انہوں نے کہا ہے وہ اپوزیشن لیڈر ہے، یہ مجموعی کام ہے اور یہ ایک جہاد ہے مل کر لڑنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عہدے کی ذمہ داریاں ہوتی ہیں، اس نظریے پر عمل درآمد کرنے والے سب لیڈر ہیں، یہ اتنے آرام سے ہتھیار نہیں پھینکیں گے، میں ایک صوبے کا چیف منسٹر ہوں ہم تین مرتبہ آئے ایک سرکاری گاڑی نہیں تھی۔
احتجاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق جو اختیار میرا ہے میں ٹھوک کر احتجاج میں استعمال کروں گا، فیصلہ کرنے والا کوئی ایک شخص نہیں ہوتا، یہ سارے کے سارے ایک سوچ بنا چکے ہیں جو اس ملک کو آگے نہیں لے کر جاسکتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نے کہا ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ حوالے سے دیں گے اس ملک
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔