شہریوں قربانی ضرور کریں مگر صفائی کا بھی ضرور خیال رکھیں:چیئر مین سی ڈی اے کی اپیل WhatsAppFacebookTwitter 0 5 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس )چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا نے عالمی یوم ماحولیات 2025 کے موقع پر منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں یو این ہبیٹٹیٹ، والڈ لائف، موسمیاتی تبدیلی اور گرین مارگلہ ہلز فرینڈ سمیت سینی ٹیشن، انوائرمنٹ ونگ کے افسران و ملازمین نے شرکت کی۔ تقریب کے انعقاد کا مقصد اسلام آباد شہر میں گرین ایریاز، ماحول دوست شجرکاری اور صفائی ستھرائی کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا تاکہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جاسکے۔

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ میں سب سے پہلے آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور سب کو یہاں خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تو میری طرف سے آپ سب کو بہت بہت عید مبارک، انہوں نے کہا کہ میری درخواست ہے اسلام آباد کے تمام شہریوں سے کہ قربانی ضرور کریں مگر صفائی کا بھی ضرور خیال رکھیں، کیونکہ صفائی نصف ایمان ہے ہم نے اسلام آباد کے اندر تقریبا 100 سے زائد قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو تلف کرنے کیلئے حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق گڑھے بنائیں ہیں، بنیادی طور پر اسکا مقصد یہ ہوتا ہے کہ آلائشوں کو زمین کے اندر دفن کیا جائے تاکہ ماحول کے اندر آلودگی پھیلنے کا اندیشہ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو تلف کرنے کیلئے خصوصی طور پر بائیوڈ بائیو ڈیگریڈ ایبل پلاسٹک بیگز بنائے گئے ہیں جنکو شہریوں میں بھی تقسیم کیا جارہا ہے اور لوگوں کے گھروں کی دہلیز پر بھی پہنچایا جارہا ہے۔ یہ بائیوڈ بائیو ڈیگریڈ ایبل پلاسٹک بیگز اسلام آباد کے تمام کمرشل مراکز میں بھی موجود ہیں، اسی طرح مساجد کے باہر بھی ان بیگز کو تقسیم کیا جارہا ہے اور اگر اسلام آباد کے کسی رہائشی کو بائیوڈ بائیو ڈیگریڈ ایبل پلاسٹک بیگز نہیں ملے تو وہ ہم سے رابطہ بھی کرسکتا ہے۔ اسکا مقصد یہ ہے کہ اندر قربانی کے جانور کی آلائش رکھیں اور کسی بھی جگہ دفن کردیں یا سینی ٹیشن کی ٹیم جب آپکے گھر آئے تو انکے حوالے کردیں۔

چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ ہم نے ہر حال میں اسلام آباد کو صاف ستھرا رکھنا ہے، کوشش کریں کہ قربانی قربان گاہ میں کریں اور اگر کسی وجہ سے آپ کو قربانی کیلئے مناسب جگہ نہیں مل رہی اور آپ سڑکوں پر قربانی کررہے ہیں تو پھر بھی جانوروں کی آلائشوں کو بائیوڈ بائیو ڈیگریڈ ایبل پلاسٹک بیگز میں ڈال دیں اور اسکو زمین میں دفن کریں یا سینی ٹیشن کی ٹیم کے حوالے کردیں۔

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ صفائی کو اپنائیں کیونکہ اگر ہم صفائی کو اپنائیں گے تو ہم گرین انوائرمنٹ کے اندر اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عید ضرور منائیں مگر ہر حال میں صفائی کا خیال رکھیں اور درخت بھی ضرور لگائیں۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ یہ ضرور یاد رکھئیے گا کہ عید کے موقع پر جو ہمارا قربانی کا جزبہ ہے اسکو ضرور یاد رکھیں اپنے ساتھ ساتھ ان غریبوں کو بھی جو قربانی نہیں کر پارہے رہیں

چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ بہت سارے ایسے اقدامات ہیں جس سے درخت لگا کر نہ صرف گرین ایریاز کو بڑھایا جاسکتا ہے بلکہ اسکے ماحول پر بھی مستقل بنیادوں پر مثبت اثرات ہونگے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا اس وقت ہمارے ایجوکیشن سسٹم میں تقریبا 230000 بچے ہیں اگر ہر بچہ بھی دو دو درخت اپنے اور اپنی فیملی کے نام پر لگائے تو ہم 500000 سے زائد درخت لگا سکتے ہیں جس سے ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے میں بھرپور مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے پورے پاکستان میں ایک واحد ادارہ ہے جو درخت اور شجرکاری کرنے کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے اور یہ بہت سارے ڈویلپر اور ماہرین بیٹھے ہیں جو اس بات کو سمجھتے ہیں کہ درخت اور پودے لگانے کی کیا لاگت ہوتی ہے لیکن اسکی جتنی بھی لاگت ہوگی وہ ہماری آنے والی نسلوں کی بھلائی کیلئے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کو بھی تفصیلی بریفننگ اور پریزنٹیشن دی ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ صرف درخت اور پودے لگانا ہی ہمارا مقصد نہیں ہے بلکہ ان کی مناسب دیکھ بھال بھی اتنی ہی ضروری ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی پر مکمل قابوپایاجاسکے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراگلی جنگ ہوئی تو ٹرمپ کو رکوانے کا وقت نہیں مل پائے گا، بلاول بھٹو نے خبردار کردیا اگلی جنگ ہوئی تو ٹرمپ کو رکوانے کا وقت نہیں مل پائے گا، بلاول بھٹو نے خبردار کردیا کوہاٹ :حجرے میں دھماکہ،سابق سینیٹر عباس آفریدی سمیت 3 افراد زخمی قازقستان کا بھارت سے جنگ میں پاکستان کی کامیابی پر اظہار مسرت، باہمی شراکت داری کا عزم بھارت نے پانی کو ہتھیار بنا کر پوری دنیا کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا: بلاول بھٹو پاکستان میں غربت کا شکار آبادی 39.

8 سے بڑھ کر 44.7 فیصد ہو گئی: عالمی بینک ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، ٹیرف سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: خیال رکھیں صفائی کا بھی ضرور سی ڈی اے

پڑھیں:

اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔

اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سی ڈی اے کا اسلام آباد میں الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ
  • اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
  • امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
  • اسلام آباد میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں پر ایم ٹیگ لگانا لازمی ہوگا: چیئر مین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ
  • اسلام آباد میں داخلے کیلئے ایم ٹیگ لازمی قرار; ڈیجیٹل پارکنگ اور کیش لیس سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • روانڈا کی ہائی کمشنر کی چیئرمین سی ڈی اے سے ملاقات،دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بڑھانے پر تبادلہ خیال
  • نور مقدم کو قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی اپیل دائر کر دی
  • غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان
  • اسلام آباد کی عدالت نے علی امین گنڈا پور کو بیان قلمبند کرانے کیلئے ایک اور موقع دیدیا
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ