آئینی حق کے تحت احتجاج کریں گے اور زورِ بازو سے موجودہ نظام کو شکست دیں گے، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی کے آثار نظر نہیں آ رہے، ہم آئینی حق کے تحت احتجاج کریں گے اور زورِ بازو سے موجودہ نظام کو شکست دیں گے۔ جب عدلیہ آزادانہ فیصلے کرنے کے قابل ہوگی، تب عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمات بے وزن ثابت ہوں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے قریباً 2 گھنٹے طویل ملاقات کی، جو جیل کے کانفرنس روم میں ہوئی۔ ملاقات میں خیبرپختونخوا کے آئندہ بجٹ، عید کے بعد پارٹی کی تحریک، اور دیگر سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔
ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی بجٹ کی تیاری سے قبل اقتصادی ٹیم کو عمران خان سے ملاقات کرانا چاہتے ہیں، اور اگر ملاقات کی اجازت نہ ملی تو آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: عمران خان ناحق قید ہے، علی امین گنڈاپور وزیراعظم اور آرمی چیف کی موجودگی میں بول پڑے
ان کے مطابق عمران خان نے ہدایت دی ہے کہ خیبرپختونخوا میں ترقیاتی فنڈز براہ راست اراکین اسمبلی کو نہ دیے جائیں بلکہ اسکیموں کی منظوری کے بعد فنڈز جاری کیے جائیں، تاکہ وسائل صرف انسانی ترقی پر صرف ہوں۔
وزیراعلیٰ نے موجودہ نظام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کا رہنما ناحق جیل میں قید ہے، اور اب بھی عدالتی کارروائی میں تاخیر کے ہتھکنڈے جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں نظر آ رہا ہے کہ عدلیہ فیصلے خود نہیں کر رہی، پراسیکیوشن تاخیر کر رہی ہے، اور ہمیں مسلسل احتجاج کی طرف دھکیلا جا رہا ہے‘۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنی تحریک سڑکوں پر لے آئے گی اور صبر و تحمل سے عوامی فیصلہ حاصل کرے گی۔ ان کے بقول، ’ہمیں گولیاں مارنے کی تاریخ دنیا میں نہیں ملتی، لیکن ہم نے برداشت کا راستہ اپنایا ہے، تاہم اگر ظلم کا مقابلہ کرنا پڑا تو پیچھے نہیں ہٹیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ملک پر قابض قوتیں اسے تباہی کی طرف لے جا رہی ہیں، آئین و قانون کا مذاق اڑایا جا رہا ہے، اور عوام کو غلام بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق، ’ہم نہ غلام پیدا ہوئے ہیں اور نہ ہی غلامی قبول کریں گے، اگر طاقت کے زور پر دبایا گیا تو ہم بھی مزاحمت میں اسی زبان میں جواب دیں گے‘۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور کا ریاستی اداروں کے خلاف بیان کھلی بغاوت کے مترادف، گورنر خیبرپختونخوا
بشریٰ بی بی کی نظربندی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک خاتون کو 14 ماہ سے قید رکھنا شرمناک عمل ہے، سیاسی اختلافات ہوتے رہے ہیں لیکن خواتین کے ساتھ اس طرح کا سلوک ماضی میں کبھی نہیں ہوا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اس قوم کے لیے ایک بڑی قربانی دے رہے ہیں، اور ایسے لمحات قوموں کو بار بار نہیں ملتے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس نظام کو ختم کرنے کے لیے زورِ بازو استعمال کرنا پڑا تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وفاق کے ساتھ حقوق کی جنگ میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہو رہی ہے، این ایف سی ایوارڈ سے متعلق اجلاس اگست میں بلائے جانے کی امید ہے، جبکہ اسٹیبلشمنٹ سے بھی رابطہ ہے اور پاکستان کے مفاد میں بات چیت پر آمادگی موجود ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان تحریک کے حوالے سے مزید کمیٹیاں بھی تشکیل دے سکتے ہیں، اور وہ خود اس تحریک کا حصہ ہیں۔ ’میں وزیر اعلیٰ کے طور پر آئینی اختیارات کا مکمل استعمال کروں گا۔ اگر کسی نے گولی چلائی تو جواب بھی ملے گا‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان علی امین گنڈاپور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
علی امین گورنر خیبر پختونخوا کے ساتھ بیٹھ کر اے پی سی بلائیں، رانا ثناء اللّٰہ
رانا ثناء اللّٰہ—فائل فوٹووزیرٍ اعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ساتھ بیٹھ کر اے پی سی بلائیں۔
ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ہم نے بھی اے پی سی بلانے کی کوشش کی تو پی ٹی آئی نے حوصلہ افزا جواب نہیں دیا، اکیلے بیٹھ کر حل تلاش کیا جائے گا تو حل نہیں نکلے گا۔
یہ بھی پڑھیے رانا ثناء نے عمران خان کیلئے کسی ریلیف یا ڈیل کے امکان کو مسترد کر دیارانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ن لیگ سمیت جن جماعتوں نے گنڈاپور کی اے پی سی میں شرکت نہیں کی، اس کی وجوہات ہوں گی، آل پارٹیز کانفرنس بلانا اچھا اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اے پی سی بلانے سے پہلے اپنا ہوم ورک پورا کرنا چاہیے تھا، وزیرِ اعظم نے پی ٹی آئی کو کہا کہ آئیں بیٹھیں اور بات کریں، علی امین گنڈاپور نے اے پی سی بلائی ہے تو یہ اچھا اقدام ہے۔