یوم عرفہ دعاؤں کی قبولیت، مناجات اور قرب الہی کا افضل ترین دن ہے، حمیرا طارق
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین کا کہنا تھا کہ فریضہ حج کی ادائیگی کی اصل روح یہی ہے کہ مسلمان اللہ کی رضا کے حصول کیلئے ایک چٹان کی طرح متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کو سامنے رکھتے ہوئے دین کی خاطر تکالیف کو صبر و ہمت سے برداشت کریں اور حج کی حقیقی روح تقوی اور وحدت اسلامی کے حصول کیلئے کوشاں رہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حج عظیم الشان، مالی، بدنی اور روحانی عبادت ہے، یہ سنت حضرت حاجرہ علیہ السلام اور سنت ابراہیم علیہ السلام کی پیروی ہے۔ فریضہ حج ہمیں اللہ کی محبت عالمگیر اخوت، بھائی چارے ایثار و قربانی اور جذبہ ایمانی کا درس دیتا ہے۔ اس فریضہ کی اصل روح پورے عالم اسلام کی کل وقتی اطاعت اور تسلیم و رضا میں پوشیدہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے یوم عرفہ کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عرفہ کی ان مبارک اور بابرکت ساعتوں میں رب کے حضور خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جائے، اپنے گھروں اور معاملات کیساتھ ساتھ تمام عالم اسلام اور کشمیر و فلسطین کیلئے بھی خصوصی دعائیں کی جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حج کے دوران لاکھوں عازمین حج حضرت ہاجرہ علیہ السلام کی سنت کی پیروی میں صفا و مروہ کی سعی کرتے ہیں۔ عورت کی عزت و تکریم کا مظہر قیامت تک کیلئے حج جیسی عظیم عبادت کا حصہ قرار پایا۔ بی بی حاجرہ علیہ السلام نے اطاعت خداوندی کی جو عظیم مثال قائم کی، وہ رہتی دنیا تک خواتین اسلام کیلئے روشن مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ دورِحاضر میں فلسطین میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے حقیقی وارثوں نے ایمان و یقین اور قربانی کی وہ تاریخ رقم کی جو قیامت تک اہل ایمان کیلئے مشعل راہ ہے، اپنی دعاؤں میں اہل غزہ کو خصوصی طور پر یاد رکھیں،
انہوں نے کہا کہ آج امت مسلمہ کے دکھوں کا مداوا فریضہ حج کے اصل مقصد کو پالینے میں ہے۔
ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ فریضہ حج کی ادائیگی کی اصل روح یہی ہے کہ مسلمان اللہ کی رضا کے حصول کیلئے ایک چٹان کی طرح متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کو سامنے رکھتے ہوئے دین کی خاطر تکالیف کو صبر و ہمت سے برداشت کریں اور حج کی حقیقی روح تقوی اور وحدت اسلامی کے حصول کیلئے کوشاں رہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ علیہ السلام کی کے حصول کیلئے
پڑھیں:
سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور
ذرائع کے مطابق سردار مسعودخان نے اسکالرز اور طلبہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے نصب العین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ وقار، آزادی اور بین الاقوامی انصاف کیلئے ایک زندہ و جاوید جدوجہد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور اقوام متحدہ، امریکہ اور چین میں پاکستان کے سابق سفیر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کے ذریعے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سردار مسعودخان نے اسکالرز اور طلبہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے نصب العین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ وقار، آزادی اور بین الاقوامی انصاف کیلئے ایک زندہ و جاوید جدوجہد ہے۔سردار مسعود خان نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ کی بنیادی وجہ بھی حل طلب تنازعہ کشمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ پہلگام واقعہ سے شروع ہوئی اور مسئلہ کشمیر کی مرکزی حیثیت کے اعادے پر اختتام پذیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے کی حیثیت بحال ہوئی۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر کے جنوبی ایشیا کے امن کو مسلسل دائو پر لگا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حل طلب تنازعہ کشمیر سے خطے کو دو ہمسایہ جوہری طاقتوں کے درمیان جنگ کا مسلسل خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ آزاد کشمیر کے سابق صدر نے کہا کہ کشمیر کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو علمی، ڈیجیٹل اور سفارتی سمیت ہر پلیٹ فارم پر اجاگر کریں۔انہوں نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک انکی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔