عید قرباں سے قبل مارکیٹوں میں منافع خوری عروج پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
سبز مصالحوں اور سبزیوں سمیت مختلف اشیاء کی قیمتوں میں تین گنا اضافہ ہوگیا
پرائس کنٹرول مجسٹریٹ غائب،عوام ناجائز منافع خوروں کے ہاتھوں لٹنے پہ مجبور
عید قرباں قریب آتے ناجائز منافع خوری عروج پر پہنچ گئی،سبز مصالحہ جات سمیت سبزیوں کی قیمتوں میں تین گنا اضافہ ہوگیا،پرائس کنٹرول مجسٹریٹ غائب،عوام ناجائز منافع خوروں کے ہاتھوں لٹنے پہ مجبور، تفصیلات کے مطابق عید قرباں سے قبل مارکیٹ میں ناجائز منافع خوری عروج پر پہنچ گئی،سبز مصالحوں اور سبزیوں سمیت مختلف اشیاء کی قیمتوں میں تین گنا اضافہ کردیا گیا حکومت کے جاری کردہ نرخ ناموں پر عمل درآمد کے لئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کہیں نظر نہیں آرہے تین روز قبل دس روپے میں فروخت ہونے والی ہرا دھنیا اور پودینے کی گڈی اب مارکیٹ میں 30 سے 40روپے میں فروخت ہورہی ہے 50َروپے کلو فروخت ہونے والا ٹماٹر اب 150 روپے کلو تک کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے 20روپے کلو میں فروخت ہونے والا پیاز 60روپے کلو تک پہنچ گیا ہے نیا آلو جو 60روپے کلو فروخت کیا جارہا تھا اب 120روپے تک جاپہنچا ہے اسی طرح دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں بھی من مانے اضافے کرکے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے انتظامیہ کی جانب سے اس ناجائز منافع خوری کے خلاف کوئی کاروائی نظر نہیں آرہی۔ شہر قائد کے شہریوں نے متعلقہ اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں ناجائز منافع منافع خوری
پڑھیں:
اسلام آباد ایئرپورٹ پر لاوارث سامان 560 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے؟
سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر چھ ماہ تک غیر دعویٰ شدہ رہنے والا سامان صرف 560 روپے میں خریدا جاسکتا ہے، بشرطیکہ لوگ آن لائن فراہم کردہ لنک پر رجسٹریشن کریں۔
تاہم حقائق کی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دعویٰ مکمل طور پر جھوٹ پر مبنی ہے۔
یہ دعویٰ سب سے پہلے ’’ایئرپورٹ اناؤنسمنٹس/ISB‘‘ نامی فیس بک پیج پر 20 جون کو شیئر کیا گیا۔ اس پوسٹ میں کہا گیا کہ ہر سال ایئرپورٹ پر درجنوں سوٹ کیس بغیر کسی دعوے کے رہ جاتے ہیں اور پالیسی کے مطابق اگر چھ ماہ تک کوئی دعویٰ نہ کیا جائے تو یہ بیگز عوام کو محض 560 روپے فی بیگ کے حساب سے دیے جاسکتے ہیں۔
اس کے ساتھ لوگوں کو ایک ویب سائٹ پر رجسٹریشن کی دعوت بھی دی گئی تھی۔ یہ پوسٹ مختلف واٹس ایپ گروپوں میں بھی گردش کررہی ہے۔
لیکن فیکٹ چیک کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایئرپورٹ پر لاوارث سامان بیچے جانے کا یہ دعویٰ جعلی ہے اور اتھارٹی اس دعوے کو باضابطہ طور پر مسترد کرچکی ہے۔ اس حوالے سے 20 اپریل کو پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے سرکاری فیس بک پیج پر ’’فیک نیوز الرٹ‘‘ کے عنوان سے ایک پوسٹ بھی جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گمشدہ سامان کی فروخت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی معلومات سراسر جھوٹی اور گمراہ کن ہیں۔
ایئرپورٹ انتظامیہ نے ایسی کوئی پالیسی متعارف نہیں کرائی، اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ مزید برآں، جس ویب سائٹ کا لنک اس پوسٹ میں دیا گیا، وہ بھی کھلنے کے قابل نہیں ہے۔
لہٰذا، یہ واضح ہوچکا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 560 روپے میں غیر دعویٰ شدہ سامان فروخت کیے جانے کی خبر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے، اور ایئرپورٹ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس طرح کے جھوٹے دعوؤں پر یقین کرنے سے گریز کریں۔